Saturday, June 21, 2025
- Advertisment -
Google search engine

حالیہ پوسٹس

چینی ساختہ ڈرونز کی مقبولیت میں اضافہ

جدید ترین ونگ لانگ-2 مسلسل 32 گھنٹے 9 ہزار میٹر بلند پرویز کی صلاحیت رکھتا ہے، رفتار 370 کلومیٹر فی گھنٹہ جاسوسی سمیت زمینی اہداف کو نشانہ بنا سکتا ہے، سعودیہ اور متحدہ عرب امارات بڑے گاہک بن گئے، پاکستان کی بھی دلچسپی
چینی ساختہ ڈرونز کی مقبولیت میں اضافہ ہورہا ہے۔ اپریل 2017ء میں میکسیکو میں منعقد ہونے والی نمائش فیریا آیرو اسپیشل میکسیکو  (فامیز) میں چینے اپنے ڈرونز پیش کئے تھے، جن میں سرفہرست چینی ڈرونز ونگ لانگ-2 تھا، جسے بے حد پسند کیا گیا۔ چین کا نیا ونگ لانگ -2 ڈرون اس سے قبل پیاش کئے جانے والے ونگ لانگ-1 کی ایک اپ گریڈڈ شکل ہے۔ چینی کمپنی چنگڈو نے 2016ء میں چین میں منعقد ہونے والے ایئرشو میں پہلی مرتبہ ونگ لانگ-1 کو پیش کیا تھا جسے چین میں پیٹروڈیکٹویل-1 کے نام سے شناخت کیا جاتا ہے۔
چینی ساختہ ونگ لانگ-2 ایک جدید اور ایڈوانسڈ ڈرون ہے جو زیادہ سے زیادہ 370 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ ڈرون فضا میں 9000 میٹر کی بلندی پر پرواز کرتا ہے لیکن ضرورت کے مطابق اس کی بلندی میں کمی بیشی ہوتی رہتی ہے۔ جبکہ یہ مسلسل 32 گھنٹوں تک فضا میں پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ ڈرون جاسوسی کے علاوہ زمینی حملوں کی بھی زبردست صلاحیت رکھتا ہے۔ امریکہ کی جانب سے اپنے حملہ آور پری ڈیٹر اور ریپیٹر ڈرونز کی فروخت پر عائد پابندیوں کے باعث اسرائیل نے بھی اپنے اس قسم کے ڈرونز کی محدود فروخت کی ہے۔ لیکن اب چینی ونگ لانگ-2 ڈرونز، اسرائیل کے تیار کردہ حیرون  ڈرونز کا زبردست مقابلہ کررہے ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ چینی ڈرونز اپنی قیمت میں اسرائیلی ڈرونز سے سستے ہونے کے باوجود اسی طرح صلاحیت رکھتے ہیں۔ چینی ڈرونز ناصرف اسرائیل اور امریکہ کے لئے چیلنج بنتے جارہے ہیں بلکہ چین کی ڈرون ساز کمپنیاں بھی آپس میں مقابلہ کررہی ہیں۔ مثال کے طور پر چنگڈو کا تیار کردہ ونگ لانگ-2 ڈرون، چینی کمپنی چائنا ایرواسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کارپوریشن (سی اے ایس سی) کے تیار کردہ سی ایچ-4 بی قسم کی ڈرونز سے براہ راست مقابلہ میں ہیں۔ واضح رہے کہ یہ دونوں چینی ڈرون ساز کمپنیاں مشرق وسطیٰ میں اپنے ڈرونز کی فروخت کے لئے کوشاں ہیں۔ سعودی عرب کی جانب سے 2016ء میں چینی ڈرونز کی خریداری کے بعد اب مشرق وسطیٰ کے بہت سے ممالک چین سے جدید ترین ڈرونز کی خریداری میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ واضح رہے کہ ماضی میں امریکہ نے مشرق وسطیٰ کے اپنے کئی حلیفوں اور اتحادیوں کو پری ڈیٹر ڈرونز فروخت کرنے سے صاف انکار کردیا تھا، چنانچہ چین اس صورتِ حال سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔
لاطینی امریکہ کے ممالک میں بھی جدید ترین ڈرونز کی خریداری کا رحجان بڑھ رہا ہے۔ لاطینی امریکہ اس وقت چین کی ایک مستحکم کاسٹ سنسیٹیو ڈیفنس مارکیٹ کے طور پر ابھر رہا ہے۔ گو ابھی تک چین نے اس خطے میں کوئی بڑی ہتھیاروں کی ڈیل نہیں کی ہے لیکن چین اس خطے میں اپنے جدید لڑاکا طیاروں کی فروخت کے لئے کوششیں ضرور کررہا ہے۔ واضح رہے کہ لاطینی امریکہ کے ممالک امریکہ اور یورپ کے مہنگی ڈرونز کے مقابلے میں چینی ڈرونز کو ایک سستا اور اچھا نعم البدل تصور کرتے ہیں۔ مشرق وسطیٰ میں جدید چینی ڈرونز کے بڑے خریدار سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات ہیں۔
چنگڈو ایئر کرافٹ انڈسٹریز نے ونگ لانگ -2 کی پہلی کامیاب پرواز 27 فروری 2017ء کو کی تھی جبکہ اس سیریز کے پہلے ونگ لانگ  ڈرونز نے اپنی اولین پرواز 2007ء میں کی تھی۔ ونگ لانگ بنیادی طور پر ایک جدید میڈیم الٹیٹیوڈ لانگ انڈورینس  میل یو اےوی ہے۔ چنگڈو ایئر کرافٹ انڈسٹریز کے مطابق ونگ لانگ -2 ایک آرمڈ انٹیلیجنس سرویلنس اینڈ  آئی ایس آر ڈرون ہے۔ اس چینی ڈرون کا ڈیزائن امریکی ایم کیو-9 ر ئپیر ڈڑون سے خاصی مماثلت رکھتا ہے۔ لیکن امریکی ایم کیو-9 ر ئپیر کے مقابلے میں ونگ لانگ-2 ایک وزن میں ہلکا ڈرون ہے جبکہ اس کی لمبائی بھی امریکی ڈرون سے کم ہے۔
سعودی عرب نے 2016ء میں چین سے بڑی تعداد میں ونگ لانگ-2 ڈرونز خریدے تھے، لیکن ان کی تعداد کو خفیہ رکھا گیا ہے۔ پاکستان نے بھی اس ڈرون میں اپنی دلچسپی کا مظاہرہ کیا اور اس ڈرون نے پاکستان میں اپنی آزمائشی پروازیں بھی کیں۔ مصر اور قازقستان بھی اس ڈرون کے استعمال کنندہ ہیں۔ چینی ونگ لانگ  ڈرون اور امریکی ڈرون تقریباً یکساں کارکردگی کے حامل تصور کئے جاتے ہیں۔ چین کا ایک اور ڈرون سی ایچ-53اے بھی اس قسم کی کارکردگی کا حامل ہے۔
پاکستان کے دفاعی ماہرین کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ پاکستان کو حقیقتاً ایک میل ڈرون کی ضرورت ہے جو پاک فوج کی ضرورت کو پورا کرسکے۔ چنانچہ اس بات کے روشن امکانات ہیں کہ پاکستان، چین کے تعاون سے ونگ لانگ -2 کی مقامی طور پر تیاری کرے۔ جبکہ پاکستان میں ایک مقامی ادارہ گلوبل انڈسٹری اینڈ ڈیفنس سلوشن بھی میل قسم کے ڈرون کی تیاریوں میں مصروف ہے جو وہ پاکستان کی بری فوج کی ضروریات کے مطابق تیار کرے گا۔

مطلقہ خبریں