Thursday, November 21, 2024
- Advertisment -
Google search engine

حالیہ پوسٹس

چین اور تائیوان میں کشیدگی عروج پر۔۔

چین کے لڑاکا طیاروں کی جانب سے مبینہ تائیوان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی عروج پر پہنچ گئی۔ تائیوان کے وزیردفاع چیوکیو چینگ نے خبردار کیا کہ چینی فضائیہ نے فوجی مشقوں کے بہانے کسی قسم کی جارحیت کی تو ہم بھرپور جواب دیں گے۔ تائیوان کے وزیردفاع نے مزید بتایا کہ 27 چینی لڑاکا طیارے فوجی مشقوں کے نام پر ہماری فضائی حدود میں داخل ہوئے، جس پر فوج کو تیار رہنے کا حکم دے دیا گیا۔ چین ان حربوں کے ذریعے اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنا چاہتا ہے، تاہم تائیوان کی فضائیہ نے بھی بتا دیا ہے کہ جوابی کارروائی کے لئے تیار ہیں۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق چین کے 18 لڑاکا اور 5 جوہری صلاحیت کے حامل ایچ 6 بمبار طیاروں نے تائیوان کی فضائی دفاعی شناختی زون اے ڈی آئی زیڈ کے انتہائی قریب فوجی مشقیں کی تھیں، جن میں مجموعی طور پر 27 طیارے شامل تھے۔ سرحدوں پر بڑھتی کشیدگی اور جنگ کے خطرات سے پارلیمان کو آگاہ کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ ان کی فوج چین کی جارحیت کا جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ہم نے چینی طیاروں کو خبردار کرنے کے لئے جنگی طیارے بھی بھیجے اور دفاعی فضاعی نظام بھی تعینات کردیا۔ چین فوجی مشقوں کے ذریعے دباؤ میں لانا چاہتا ہے، جس میں وہ ناکام ہوگا۔ وزیر دفاع نے تفصیلات بیان کرتے ہوئے بتایا کہ لڑاکا اور بمبار طیاروں سمیت چین کے 27 طیاروں نے 28 نومبر 2021ء کو تائیوان کے جنوب مغربی پانیوں کی فضا میں پرواز کی تھی۔ نصف سے زائد طیارے تائیوان کے جنوب مشرقی علاقوں میں گئے اور چین کی طرف واپس لوٹنے سے پہلے تائیوان اور فلپائن کے درمیان واقع آبی گزرگاہ باشی کے اوپر سے گزرے۔ فضا سے ایندھن بھرنے والا ٹینکر وائی 20 بھی اس بیڑے میں شامل تھا۔ وائی 20 کی ایندھن بھرنے کی گنجائش چینی فوج کے روایتی ٹینکروں سے 3 گنا زیادہ ہے۔

مطلقہ خبریں