توانائی کے بحران کے خاتمے اور دیگر شعبوں میں سول نیوکلیئر ٹیکنالوجی کا استعمال ترقی کے لئے ضروری ہے، سینٹر فار انٹرنیشنل اسٹرٹیجک اسٹڈیز سندھ کے چار روزہ ورکشاپ سے نیوکلیئر پاور کے ایڈوائزر ڈاکٹر انصر پرویز کا خطاب
رپورٹ: سید زین العابدین
سینٹر فار انٹرنیشنل اسٹرٹیجک اسٹڈیز سندھ کی جانب سے یکم سے 4 اگست 2022ء تک سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ ورک شاپ میں سابق چیئرمین پاکستان اٹامک انرجی کمیشن اور ایڈوائزر نیوکلیئر پاور ڈاکٹر انصر پرویز نے نیوکلیئر ایڈیشن، نیوکلیئر ری ایکٹر، نیوکلیئر سیفٹی و سکیورٹی، یورینیم فیول سائیکل اور نیوکلیئر سیف گارڈز کے موضوعات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پُرامن جوہری ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنے کے بھرپور مواقع ہیں، توانائی، صحت، زراعت اور صنعت کے شعبوں میں سول نیوکلیئر ٹیکنالوجی کے استعمال سے اپنے ملک و عوام کی بہتر خدمت کرسکتے ہیں، ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرسکتے ہیں۔ ورکشاپ کے اختتام پر نیشنل کمانڈ اتھارٹی کے ایڈوائزر لیفٹیننٹ جنرل خالد احمد قدوائی نے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سینٹر فار اسٹرٹیجک اسٹڈیز سندھ سابق سفیر قاضی محمد خلیل اللہ اور سی آئی ایس ایس ایس کے سینئر ارکان کو اعزازی سرٹیفکیٹس سے نوازا۔ سینٹر فار انٹرنیشنل اسٹرٹیجک اسٹڈیز سندھ اور رابطہ فورم انٹرنیشنل کے باہمی تعاون سے ملک کے مفاد میں تحقیق کے لئے باہمی یادداشت پر دستخط بھی کئے گئے تھے۔ جس کا مقصد پاکستان میں پُرامن سول نیوکلیئر ٹیکنالوجی کے استعمال کے حوالے سے باہمی تعاون جاری رکھنا تھا۔ رابطہ فورم انٹرنیشنل کے زیراہتمام آئندہ دنوں میں اسی عنوان سے سیمینار کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔



