پاکستان میں پولیو پروگرام کے لئے ہماری فاؤنڈیشن تعاون جاری رکھے گی، بل گیٹس
عارف محمود اپل
گزشتہ ماہ انسان دوست عالمی شخصیت جوکہ مائیکرو سافٹ کے بانی بھی ہیں اور ان کی پاکستان آمد پر ناصرف حکومت پاکستان نے گرمجوشی سے استقبال کیا بلکہ سافٹ ویئر کی دُنیا میں غیرمعمولی خدمات کے اعتراف میں انہیں ”ہلالِ پاکستان“ اعزاز سے بھی نوازا گیا۔ بل گیٹس کو پاکستانی عوام کی فلاح و بہبود کے لئے تعاون اور انسداد پولیو مہم کے لئے ان کی خدمات کے اعتراف میں ایوان صدر میں ”ہلالِ پاکستان“ سے نوازنے کی خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ قبل ازیں بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن (بی ایم جی ایف) کے شریک چیئرمین بل گیٹس نے وزیراعظم کے دفتر میں عمران خان سے ملاقات کی۔ وزیراعظم کی جانب سے بل گیٹس کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا گیا۔ بل گیٹس نے وفد کے ہمراہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کا دورہ بھی کیا اور چیئرمین اسد عمر اور ڈاکٹر فیصل سلطان سے ملاقات کی، جس کے بعد انہوں نے این سی او سی کے اجلاس میں شرکت کی۔ بل گیٹس اور ان کے وفد کو این سی او سی کے کردار اور طریقہ کار، کرونا وبا کے آغاز سے اب تک کی کامیابیوں، پاکستان بھر میں کرونا کی تازہ صورتِ حال پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں انہیں این سی او سی کی جانب سے کرونا وبا کے پھیلاؤ پر قابو پانے اور عوامی تحفظ اور فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کیلئے مختلف نان فارماسوٹیکل انٹروینشنز سے متعلق بھی آگاہ کیا گیا، دورہ کرنے والے وفد کو کرونا وبا کے خلاف پاکستان کی کوششوں کا جامع تجزیہ پیش کیا گیا۔ وفد کو جینوم سیکوینسنگ، مختلف ویرینٹس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ بل گیٹس نے این سی او سی کے مختلف اقدامات بالخصوص اسمارٹ لاک ڈاؤن اور مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن کی حکمت عملی کے نفاذ اور پاکستان کی ویکسین انتظامیہ سے متعلق گہری دلچسپی کا اظہار کیا جس نے کرونا وبا پر قابو پانے کے لئے این سی او سی کو ایک جامع حکمت عملی تیار کرنے اور لاگو کرنے کے قابل بنایا۔ بل گیٹس نے کرونا وبا اور بالخصوص ویکسی نیشن مہم پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ سربراہ این سی او سی اسد عمر نے بل گیٹس اور ان کی فاؤنڈیشن کی پاکستان میں کرونا وبا کے خلاف اقدامات کے لئے تعاون کی کوششوں کا اعتراف کیا۔ بل گیٹس نے وسائل کی کمی کے باوجود عالمی وبا کے خلاف صحت عامہ کے تحفظ کیلئے بہترین اقدامات متعارف کروانے میں این سی او سی کے کردار کو سراہا۔ اسد عمر نے کامیابی کا سہرا قوم کے مجموعی ردعمل کو قرار دیا جو این سی او سی کے موثر مواصلاتی مہم کے ذریعے ممکن ہوا، جس نے این سی او سی کے اعلان کردہ کرونا پروٹوکولز پر عوام کا اعتماد بڑھانے اور اس پر عمل کرنے میں مدد کی۔
واضح رہے کہ ماضی میں بھی بل گیٹس نے وزیراعظم عمران خان سے مختلف مسائل اور ان کے ممکنہ حل پر بات چیت کی ہے۔ گزشتہ سال اکتوبر میں وزیراعظم نے بل گیٹس پر زور دیا تھا کہ وہ افغانستان میں غربت زدہ لوگوں کو امداد فراہم کرنے پر غور کریں۔ وزیراعظم نے بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی جانب سے فراہم کی جانے والی امداد کو سراہا جبکہ دونوں نے افغانستان اور پاکستان میں پولیو کی صورتِ حال پر بھی تبادلہ خیال کیا تھا۔ مائیکرو سافٹ کے شریک بانی نے پولیو کے خاتمے میں پیش رفت پر وزیراعظم کی تعریف کی اور پاکستان کے پولیو پروگرام کے لئے اپنی فاؤنڈیشن کے مسلسل تعاون کا وعدہ کیا تھا۔ اس سے قبل اپریل 2021ء میں دونوں شخصیات نے کرونا وبا سے نمٹنے، پولیو کے خاتمے اور موسمیاتی تبدیلی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال اور مشترکہ مقاصد پر مل کر کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا تھا۔ بہرطور مائیکرو سافٹ کے شریک بانی اور ارب پتی انسان دوست شخصیت بل گیٹس پاکستان ایک روزہ دورہ مکمل کرکے اچھی یادوں کے ساتھ وطن لوٹ گئے۔ پاکستان تشریف لانے سے قبل کرونا کی روک تھام کے لئے کئے گئے اقدامات پر وزیراعظم پاکستان سے ان کی وقتاً فوقتاً گفتگو بھی ہوتی رہتی تھی۔ پاکستان کے ایک دن کے دورے کے دوران ان کی مصروفیات غیرمعمولی رہیں تاہم پاکستان آنے کا اصل مقصد کرونا وبا کے سدباب کے لئے اپنائے گئے طریقہ کار پر بھی تبادلہ خیال کرنا تھا۔ اس دورے کے دوران انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے بھی ملاقات کی جس میں کرونا وبا کے خاتمے کے علاوہ باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ بل گیٹس نے وفد کے ہمراہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا دورہ کیا اور چیئرمین اسد عمر اور ڈاکٹر فیصل سلطان سے ملاقات کی۔ جس کے بعد انہوں نے این سی او سی کے اجلاس میں شرکت کی۔ بل گیٹس اور ان کے وفد کو این سی او سی کے کردار اور طریقہ کار، کرونا وبا کے آغاز سے اب تک کی کامیابیوں، پاکستان بھر میں کرونا کی تازہ صورتِ حال پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں انہیں این سی او سی کی جانب سے کرونا وبا کے پھیلاؤ پر قابو پانے اور عامی تحفظ اور فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لئے مختلف نان فارما سوٹیکل انٹروینشنز (این پی آئیز) سے متعلق بھی آگاہ کیا گیا۔ دورہ کرنے والے وفد کو کرونا وبا کے خلاف پاکستان کی کوششوں کا جامع تجزیہ پیش کیا گیا۔ کوجینوم سیکوینسنگ مختلف ویرینٹس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ بل گیٹس نے این سی او سی کے مختلف اقدامات بالخصوص اسمارٹ لاک ڈاؤن اور مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن کی حکمت عملی کے نفاذ اور پاکستان کی ویکسین انتظامیہ سے متعلق گہری دلچسپی کا اظہار کیا، جس نے کرونا وبا پر قابو پانے کے لئے این سی او سی کو ایک جامع حکمت عملی تیار کرنے اور لاگو کرنے قابل بنایا۔ بل گیٹس نے کرونا وبا اور بالخصوص ویکسی نیشن مہم پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ سربراہ این سی او سی اسد عمر نے بل گیٹس اور ان کی فاؤنڈیشن کی پاکستان میں کرونا وبا کے خلاف اقدامات کے لئے تعاون کی کوششوں کا اعتراف کیا۔ بل گیٹس نے وسائل کی کمی کے باوجود عالمی وبا کے خلاف صحت عامہ کے تحفظ کے لئے بہترین اقدامات متعارف کروانے میں این سی او سی کے کردار کو سراہا۔ اسد عمر نے کامیابی کا سہرا قوم کے مجموعی ردعمل کو قرار دیا جو این سی او سی کے موثر مواصلاتی مہم کے ذریعے ممکن ہوا، جس نے این سی او سی کے اعلان کردہ کرونا پروٹوکولز پر عوام کا اعتماد بڑھانے اور اس پر عمل کرنے میں مدد کی۔
بل گیٹس نے صدر ڈاکٹر عارف علوی اور صوبائی حکام صحت سے بھی ملاقاتیں کیں اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ واضح رہے کہ ماضی میں بھی بل گیٹس وزیراعظم عمران خان سے مختلف مسائل اور ان کے ممکنہ حل پر بات چیت کر چکے ہیں۔ گزشتہ سال اکتوبر میں وزیراعظم نے بل گیٹس پر زور دیا تھا کہ وہ افغانستان میں غربت زدہ لوگوں کو امداد فراہمی کرنے پر غور کریں۔ وزیراعظم نے بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی جانب سے فراہم کی جانے والی امداد کو سراہا جبکہ دونوں نے افغانستان اور پاکستان میں پولیو کی صورتِ حال پر بھی تبادلہ خیال کیا تھا۔ مائیکرو سافٹ کے شریک بانی نے پولیو کے خاتمے میں پیش رفت پر وزیراعظم کی تعریف کی اور پاکستان کے پولیو پروگرام کے لئے اپنی فاؤنڈیشن کے مسلسل تعاون کا وعدہ کیا تھا۔ اس سے قبل اپریل 2021ء میں دونوں شخصیات نے کرونا وبا سے نمٹنے، پولیو کے خاتمے اور موسمیاتی تبدیلی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال اور مشترکہ مقاصد پر مل کر کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا تھا۔ بل گیٹس کے کریڈٹ میں یہ بات جاتی ہے کہ کرونا کے خاتمے کے لئے انہوں نے پاکستان کی بھرپور رہنمائی کی اور حکومت پاکستان کو اپنے قیمتی مشوروں سے بھی نوازتے رہے اور اب وہ خود تشریف لائے اور وزیراعظم عمران خان سے کرونا وبا کے مستقل خاتمہ کے لئے حکومت پاکستان کی حکمت عملی سے آگاہی حاصل کی۔