محمد جاوید صدیق
رابطہ فورم انٹرنیشنل کی جانب سے جولائی 2018ء میں دو ہفتوں پر مشتمل ایک تربیتی پروگرام کا انعقاد کیا گیا جوکہ رابطہ فورم انٹرنیشنل کے چیئرمین جناب نصرت مرزا صاحب کی کوششوں کا ثمر ہے، جس میں کراچی یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے ایم فل اور ایم اے پروگرامز میں زیرتعلیم طلبہ و طالبات نے شرکت کی، خاص کر شعبہ سیاسیات اور بین الاقوامی تعلقات کے طلبہ بھی شامل تھے۔
پہلے دن کے سیشن کا آغاز اللہ پاک کے کلام سے ہوا۔ اس کے بعد رابطہ فورم انٹرنیشنل (آر ایف آئی) کے چیئرمین جناب نصرت مرزا صاحب نے تعارفی عمل کے بعد تربیت حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کو پروگرام کی مقصدیت کے بارے میں تفصیل سے آگاہی فراہم کی اور اُس کے بعد انہوں نے اسٹرٹیجک معاملات کی افادیت اور پاکستان کی علاقائی و بین الاقوامی اسٹرٹیجک اہمیت و حیثیت کے بارے میں شرکاء کو آگاہ کیا۔
دوسرے سیشن میں محترمہ بسمہ مرزا نے تربیتی پروگرام کے شرکاء کو شخصیت سازی کے پہلوؤں کے بارے میں سمجھایا۔ انہوں نے شرکاء کو بہت ہی مفید معلومات فراہم کیں جس میں خاص کر یہ کہ آپ کی شخصیت میں 85 فیصد کردار یا اہمیت آپ کے رویے اور حُسنِ اخلاق کو حاصل ہوتا ہے۔ انہوں نے انٹرویو اور سی وی کی تیاری کے لئے بھی شرکاء کو مفید معلومات فراہم کیں اور انہیں منصوبہ بندی اور مقصد کے حصول میں خوداعتماد کی اہمیت کے بارے میں آگاہی دی۔
جناب نصرت مرزا نے ایک اور سیشن میں شرکاء کو دنیا کے مختلف ممالک کے اسٹرٹیجک ویژن کے بارے میں بھی معلومات فراہم کیں جن میں امریکہ کا ویژن، روس کا ویژن، چین کا ویژن، جاپان کا ویژن، ہندوستان کا ویژن، پاکستان کا ویژن اور ایران کا ویژن نمایاں ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے پاکستان کی فوجی استعداد کار اور سیکنڈ اسٹرائیک صلاحیت کے بارے میں بھی بہت مفصل و جامع گفتگو فرمایا اور اس حوالے سے مختلف سلائیڈز کی پریذنٹیشن بھی دی اور یہ بھی بتایا کہ دشمن کس قدر پاکستان کی نیوکلیئر صلاحیت اور دفاعی صلاحیتوں سے خوفزدہ ہے۔ انہوں نے شرکاء کو بتایا کہ ہمیں اپنی نیوکلیئر صلاحیت پر فخر ہونا چاہئے کیونکہ اسلامی ممالک میں پاکستان پہلا ملک ہے جس نے یہ ٹیکنالوجی اور صلاحیت حاصل کی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دشمن کیسے پروپیگنڈا کرکے ہمارے نیوکلیئر پروگرام کو بدنام کرنے کی سازشیں اور منفی پروپیگنڈا کرتا ہے، مگر ماضی قریب میں ہی انٹرنیشنل انرجی کمیشن (آئی اے ای اے) کے انسپکٹر نے اپنی رپورٹ میں پاکستان کی نیوکلیئر اثاثوں کو محفوظ اور اقدامات کو تسلی بخش قرار دیا ہے، جوکہ پاکستان کے دشمنوں کے منہ پر تمانچا ہے۔
ایک اور سیشن میں ایئرکموڈور (ر) جمال حسین نے شرکاء کو پاکستان ایئرفورس کی اہمیت اور صلاحیتوں کے بارے میں آگاہی فراہم کی اور دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشنز میں افواج پاکستان کی استعداد کار کو بڑھانے میں ایئر فورس کی حیثیت پر سحر انگیز گفتگو کی۔ انہوں نے پاکستان کی سیکنڈ اسٹرائیک صلاحیت، میزائل سسٹم، نیوکلیئر ہتھیاروں اور اُن کی افادیت کے بارے میں بھی شرکاء کو بریف کیا۔
ایک اور سیشن میں نیوی کے ریٹائرڈ کموڈور سید عبید اللہ نے شرکاء کو پاکستان نیوی کی صلاحیتوں کے بارے میں آگاہی دی اور ساتھ ساتھ اپنی 35 سالہ تجربات پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے نیوی کے پاس موجود بحری جہازوں اور آبدوزوں کی استعداد کار پر بھی شرکاء کو بریف کیا اور ساتھ ساتھ انہوں نے (بلیو اکانومی ) سمندری معیشت کے بارے میں بھی بتایا اور اس بات پر زور دیا کہ سمندر اللہ کی طرف سے ہمارے لئے ایک بہت بڑی نعمت ہے جس کو صحیح استعمال کرکے ہم معاشی خوش حالی کے ساتھ ساتھ روزگار کے نئے مواقع تلاش کرسکتے ہیں اور یہ دُنیا میں ہماری حیثیت بڑھانے میں بھی ایک کلیدی حیثیت رکھتا ہے، ہمیں چاہئے کہ اس نعمت کو صحیح استعمال کرکے پاکستان کو ایک خودکفیل اور خوش حال ملک بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے میری ٹائم کی اہمیت پر بھی طلبہ و طالبات کو آگاہی فراہم کی۔ آخر میں سیشن کے دوران شرکاء کی طرف سے سوالات کے ساتھ ساتھ مختلف معاملات کے بارے میں آگاہی فراہم کرنے کے عمل کو خوش آئند قرار دیا اور جناب نصرت مرزا کو اس حوالے مبارک باد بھی دی۔
ایک اور سیشن میں ڈاکٹر وقعت نے جامع اور مفصل انداز سے پاکستان اٹامک انرجی کمیشن (پی اے ای سی) کے اسٹرکچر اور کام کرنے کے انداز کے بارے میں بریف کیا اور پاکستان میں نیوکلیئر ٹیکنالوجی کے فروغ اور افرادی قوت کی تعلیمی و تربیتی استعداد کار کی بڑھوتری پی اے ای سی کے کردار کو اُجاگر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ہمارے نیوکلیئر اثاثے اور سینٹری فیوجز بہتر ڈیزائن ہوئے ہیں، حتیٰ کہ اگر کوئی قدرتی آفت بھی ہمارے نیوکلیئر سائٹس کو ہٹ کرے تو تب بھی یہ محفوظ رہیں گے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں اس بات کو بھی ٹھوس شواہد دے کر رد کیا کہ جہاں یہ ہمارے نیوکلیئر اثاثے ہیں اُن کے قریبی رہائش کرنے والے افراد ان کی مضر اثرات سے متاثر ہورہے ہیں۔ ڈاکٹر وقعت نے بتایا کہ نیوکلیئر ذرائع سے حاصل بجلی دوسرے ذرائع سے کم قیمت میں صارفین کو فراہم کیا جاتا ہے اور یہ ایک محفوظ اور دیرپا توانائی کا ذریعہ ہے۔
تربیتی پروگرام کے آخری دن اسٹرٹیجک پلان ڈویژن کے جناب افتخار احمد اور جناب سمیر خان نے آ کر شرکاء کو ایس پی ڈی کے بارے میں اور اس کی اہمیت کے بارے میں مختصراً بریف کیا چونکہ یہ کچھ حساس نوعیت کا ادارہ ہے تو چند ضروری معاملات کو ڈسکس کیا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ آخر میں جناب افتخار احمد نے شرکاء کو جاتے جاتے انٹرنیشنل لاء پر بھی ایک مفصل پریذنیٹیشن دی اور یوں یہ پروگرام اپنے اختتام کو پہنچا۔
آخر میں آر ایف آئی کے چیئرمین اور اس تربیتی پروگرام کے روح رواں جناب نصرت مرزا صاحب نے تمام مہمانوں اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور اُن سے بھی اس پروگرام کے بارے میں رائے طلب کی۔ اختتام میں تربیت مکمل کرنے والے طلبہ و طالبات کو سرٹیفکیٹ دیئے گئے اور اس اُمید کے ساتھ سب نے عہد کیا کہ پاکستان کی ترقی و خوش حالی میں ہرممکن طور پر اپنا حصہ ڈالتے رہیں گے۔