شمالی کوریائی رہنما کم جونگ ان خصوصی ٹرین کے ذریعے 25 مارچ کو بیجنگ پہنچے، کم جونگ اْن کے ہمراہ ان کی اہلیہ کے علاوہ دیگر اعلیٰ حکام بھی تھے جو وہاں 28 مارچ تک مقیم رہے۔ چینی وزارت خارجہ کے مطابق کم جونگ نے چینی صدر اور دیگر اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقات کی، شمالی کوریائی رہنما نے کوریائی خطے کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کے عزم کی یقین دہانی کروائی، ان کے مطابق شی جن پنگ سے ملاقات میں کم جونگ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر امریکا اور جنوبی کوریا ان کے ملک کی جانب سے کی جانے والی خیرسگالی کی کوششوں کا مثبت جواب دیں اور امن کے حصول کے لئے بتدریج اقدامات کریں تو جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کا ہدف حاصل کیا جاسکتا ہے۔ روس نے چینی صدر اور شمالی کوریائی رہنما کے درمیان ملاقات اور کم جونگ کے دورے کا خیرمقدم کیا ہے۔
اپنے والد کم جونگ اِل کی جگہ 2011ء میں اقتدار سنبھالنے والے کم جونگ ان کا یہ پہلا غیرملکی دورہ تھا۔ چینی حکومت کے مطابق کم جونگ ان کا بیجنگ کا یہ دورہ غیرسرکاری تھا۔ لیکن اطلاعات کے مطابق اس غیرسرکاری دورے کے دوران بھی شمالی کوریا کے حکمران کو سرکاری دوروں پر آنے والے سربراہانِ مملکت کی طرح پورا پروٹوکول، گارڈ آف آنر اور بیجنگ کے آگریٹ ہال میں استقبالیہ دیا گیا۔ اس دورے کے دوران کم جونگ ان نے چین کے صدر ژی جن پنگ سے بھی ملاقات کی۔ چین کی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری کئے جانے والے ایک طویل بیان میں کہا گیا ہے کہ اپنے دورے کے دوران شمالی کوریا کے سربراہ نے چین کے صدر کو یقین دلایا کہ جزیرہ نما کوریا میں صورتِ حال بتدریج بہتر ہورہی ہے کیونکہ ان کے بقول شمالی کوریا نے کشیدگی کم کرنے اور امن مذاکرات شروع کرنے کی جانب پہلا قدم اٹھایا ہے۔ بیان کے مطابق چینی صدر سے ملاقات میں کم جونگ ان نے کہا کہ وہ اپنے والد اور دادا کی خواہشات کے عین مطابق جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کے عزم پر قائم ہیں۔ چینی وزارتِ خارجہ کے بیان کے مطابق صدر ژی جن پنگ سے ملاقات میں کم جونگ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر امریکا اور جنوبی کوریا ان کے ملک کی جانب سے کی جانے والی خیرسگالی کی کوششوں کا مثبت جواب دیں اور امن کے حصول کے لئے بتدریج اقدامات کریں تو جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کا ہدف حاصل کیا جاسکتا ہے۔ کم جونگ ان کے دادا کم ال سنگ شمالی کوریا کے بانی تھے جو 1948ء سے 1994ء میں اپنی وفات تک ملک کے حکمران رہے تھے۔