Monday, June 9, 2025
- Advertisment -
Google search engine

حالیہ پوسٹس

بلوچستان، سی پیک اور دہشت گردی

عنایت کلبگرامی
پچھلے کئی دنوں سے رقبے کے لحاظ سے پاکستان کے سب سے بڑے صوبے بلوچستان کے سیکیورٹی ادارے اور عام شہری دہشت گردوں اور انتہاپسندوں کے نشانے پر ہیں، ان دہشت گردوں نے پورے صوبے میں لوگوں کا چین و سکون خراب کر رکھا ہے۔ حال ہی میں یعنی علیٰ الصبح ایس پی قائد آباد ڈویژن مبارک شاہ کو اپنے دفتر جاتے ہوئے تین محافظوں سمیت گھر سے کچھ ہی فاصلے پر نقاب پوش موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں نے ان کی گاڑی پر اندھادھند فائرنگ کر کے شہید کردیا۔ اس سے کچھ دن قبل یعنی 10 جولائی کو چمن میں ڈی پی او قلعہ عبداللہ ساجد مہمند کو بھی دہشت گردوں نے خودکش حملے میں اس وقت شہید کردیا تھا جب وہ معمول کے گشت پر تھے۔ اس سے قبل 11 مئی کو بلوچستان کے علاقے مستونگ میں سڑک کنارے بم دھماکے میں 25 افراد شہید جبکہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ اور جے یو آئی کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ شہید ہونے والوں میں مولانا عبدالغفور حیدر ی کا ڈرائیور بھی شامل تھا۔ مولانا عبدالغفور حیدری صاحب ایک مدرسے کے پروگرام ختم بخاری میں شرکت کرنے گئے تھے۔ اس علاوہ اور بھی دہشت گردی کے واقعات ہوئے ہیں، بلوچستان میں جس میں سینکڑوں بے گناہ انسان جاں بحق ہوئے ہیں، بشمول سیکورٹی اہلکاروں کے۔ پاکستان کے دل بلوچستان میں دہشت گردی کی اس نئے لہر میں تیزی انتہائی افسوسناک بات ہے۔ دہشت گردوں کے یہ حملے بلوچستان میں پولیس سمیت قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کو ہراساں کرنے کے لئے کئے جا رہے ہیں۔ یہ وہ بچے کچے بزدل دہشت گرد ہیں جو ملک کے دوسرے علاقوں سے آپریشن ضربِ عضب اور ردالفساد کے نتیجے میں بھاگ کر یہاں آئے ہوئے ہوں گے؟ یا پھر مقامی؟ مگر جو بھی ہیں ان کو دشمن ممالک کی مدد حاصل ہے۔ مزید برآں برادر اسلامی ملک افغانستان سے بھی بلوچستان میں دہشت گرد داخل کیے جا رہے ہیں جو انتہائی تجربہ کار اور تربیت یافتہ ہیں اور یہ سب برادر اسلامی ملک افغانستان اور بھارت مل کر کررہے ہیں جس میں ہندوستان کی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ پیش پیش ہے۔ پاکستان اور چین کے درمیان بننے والے کوریڈور کا نام ہے ’’سی پیک‘‘ ایک بہت بڑا منصوبہ ہے جس کے لئے چین نے 50 ارب ڈالر پاکستان کو دیئے ہیں، سی پیک بلوچستان کے ساحلی علاقے گوادر سے شروع ہوتا ہے اور سندھ، پنجاب، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان سے ہوتے ہوئے چین کے شہر کاسینگ یانگ میں داخل ہوگا، سی پیک سے پورا پاکستان استفادہ حاصل کرے گا، سی پیک کی اہمیت کو پوری دنیا نے تسلیم کیا ہے، افغانستان سمیت کئی ممالک نے اس منصوبے میں شمولیت کی خواہش کی ہے، روس نے تو باقاعدہ طور پر اس منصوبے میں شمولیت کی درخواست کر رکھی ہے۔ یہی وہ کامیابی ہے جو پاکستان کے دشمن برداشت نہیں کرسکتے، اس لئے وہ ان منصوبوں کو ناکام بنانے کے لئے دہشت گری پر اتر آئے ہیں، بلوچستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات سی پیک منصوبے کو روکنے کی ناکام کوششیں ہیں، پاکستان کے دشمنوں کو سی پیک کی اہمیت کا اندازہ ہے، ان کو اندازہ ہے کہ اس کامیاب منصوبے سے پاکستان اور پاکستانی عوام کو ترقی اور خوشحالی نصیب ہوگی، جو کسی حال میں بھی پاکستان کے دشمن برداشت نہیں کرسکتے۔ پاکستان میں ہر وہ منصوبہ جو پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے باعث بنتا ہے وہ منصوبہ ہندوستان اور اس کے حوارین کو برداشت نہیں ہوتا، جیسے کہ پاک چین اقتصادی راہداری کا یہ منصوبہ جوکہ پاکستان اور چین کے رشتوں کو مزید مستحکم بنانے کا ذریعہ ہے اور جنوبی ایشیا میں گیم چینجر کی مانند ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس عظیم منصوبے نے دنیا کے کئی ممالک بالخصوص ہندوستان اور امریکا کی نیندیں حرام کی ہوئی ہیں۔ میڈیا اور اخباری رپورٹ کے مطابق حال ہی میں ہندوستان نے اپنی ملٹری ڈائریکٹوریٹ میں ایک خصوصی ڈیسک تشکیل دیا ہے، جس کا مقصد اقتصادی راہداری کو ناکام بنانا ہے اور ساتھ ہی ساتھ اس میں بھارتی میڈیا کو بھی شامل کیا ہے کہ وہ اس منصوبے کے خلاف منفی خبریں چلائیں، اس ڈیسک کے سربراہ کے طور پرجنرل انیل چوہان کو نامزد کیا گیا ہے، حال ہی میں اس ڈیسک کا ایک اہم اجلاس منعقد کیا گیا تھا جس میں خصوصی طور پر سی پیک کو فوکس کیا گیا کہ کس طرح اس منصوبے کو ناکام بنایا جائے، اس ڈیسک کے سربراہ کے طور پر جنرل چوہان کا نام اس لئے دیا گیا ہے کہ جنرل چوہان پاکستان کے سخت مخالف اور کشمیروں کے ازلی دشمن ہیں، ہندوستانی حکومت اور اس کی فوج کی جانب سے خصوصی طور پر پاکستان کے پڑوسی ممالک، ایران اور افغانستان کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کرتے ہوئے سی پیک کے خلاف نت نئے منصوبے بنا رہے ہیں۔ کلبھوشن یادو اور اس کا نیٹ ورک ایک کھلی حقیقت ہے سی پیک کے خلاف بھارتی سازشوں کا، سی پیک کے خلاف خالی ہندوستان نہیں امریکا اور دیگر ممالک بھی سازشوں میں مصروف ہیں، کیونکہ سی پیک منصوبہ جہاں چین کو عالمی منڈی تک رسائی دے رہا ہے جس سے چائنا اپنی سستی مصنوعات کے ذریعے امریکا کے لئے درد سر بن جائے گا، وہیں وہ دنیا پر اپنی اجارہ داری قائم کرنے میں کامیاب ہوجائے گا، جو کسی بھی صورت میں امریکا کے لئے قابل قبول نہیں ہے، اس لئے وہ کھل کر تو نہیں لیکن انڈر گراؤنڈ ہندوستان کا ساتھ دے رہا ہے سی پیک کو ناکام بنانے کے لئے۔ بھارت جہاں پاکستان کو کامیاب دیکھنا نہیں چاہتا وہیں امریکا چین کو مستحکم نہیں دیکھ سکتا ہے، اسی وجہ سے امریکا اور بھارت قربتیں بڑھتی جارہی ہیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حالیہ پاکستان کے لئے خصوصی پالیسیوں اور ہندوستان کی جانب جھکاؤ نے اس عزائم کو بے نقاب کیا۔ پاکستان کا بچہ بچہ جانتا ہے اور اس بات سے بخوبی واقف بھی ہے کہ امریکا، ہندوستان، ایران اور نام نہاد کابل کی حکومت پاکستان اور بالخصوص سی پیک کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے اور جنوبی ایشیا میں بدامنی کے لئے وہ پاکستان میں مسلسل دہشت گردی کروا رہا ہے، کبھی فرقے کے نام پر تو کبھی لسانیت اور صوبائیت کے نام پر، ہندوستان ہر صورت میں پاکستان کو غیرمستحکم کرنا چاہتا ہے، ہندوستان اور ملک دشمنوں کی یہ کوشش ہے کہ چین مجبور ہوجائے اور سی پیک سے ہاتھ ہٹا لے اور کسی اور ملک سے معاہدہ کرے لیکن چین کی حکومت اور اس کے عوام ان تمام سازشوں سے بخوبی واقف ہیں، چین کو اس بات کی مکمل معلومات ہے کہ ہندوستان اور امریکا کس طرح اس منصوبے کے خلاف اپنی طاقت کو استعمال کر رہے ہیں۔ کس طرح بے گناہ پاکستانیوں کو شہید کررہے ہیں۔ میں پاکستانی عوام سے یہ التماس کروں گا کہ اپنے بہتر مستقبل کے لئے عالمی سازشوں کو سمجھیں، لسانیت، قومیت، صوبائیت اور فرقہ واریت کی دلدل سے باہر نکلیں اور ایک مسلمان ایک پاکستانی بن کر اس ملک کی ترقی اور خوشحالی میں پاک فوج اور دیگر اداروں کا ساتھ دیں کیونکہ پُرامن پاکستان وقت کی اہم ضرورت ہے۔

مطلقہ خبریں