جنرل ندیم رضا کا روس کا دورہ۔۔ پاکستان کی تاریخ میں سنہری حروف میں لکھا جائے گا
احمد قریشی
افغانستان میں تبدیل ہوتی صورتِ حال، امریکا، برطانیہ سمیت یورپی ممالک کی عسکری پالیسی، بھارت کی پاکستان کے خلاف لابنگ اور سب سے بڑھ کر وطن عزیز کے خلاف شروع کی گئی ہائبرڈ وار، ان سب چیلنجز سے نمٹنے کے لئے افواجِ پاکستان سیاسی حکومت اور مکمل عوامی حمایت سے ہر محاذ پر دشمن کو منہ توڑ جواب دے رہے ہیں، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ، ایئر مارشل ظہیر احمد بابر اور چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی پیشہ ورانہ، بے خوف اور جذبہ شہادت سے سرشار ملک کی زمین، فضائی اور سمندری حدود کی حفاظت میں اس انداز میں کررہے ہیں کہ خود دشمن بھی ان کا معترف ہے، دشمن نے پاکستان کی فضائی حدود میں چھیڑچھاڑ کی کوشش کی تو ونگ کمانڈر ابھینندن اور دو جنگی جہازوں کی تباہی کا خمیازہ بھگتنا پڑا، اسی طرح لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی پر بھی دشمن کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ سمندری حدود کے تحفظ کے لئے ہماری نیوی گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ یہی وجہ ہے کہ افواجِ پاکستان کا شمار دنیا کی بہترین افواج میں ہوتا ہے، یورپ اور ایشیائی ممالک کی خواہش ہے کہ افواجِ پاکستان کی پیشہ ور صلاحیتوں سے بھرپور فائدہ اٹھایا جائے۔ بھارت کا دعویٰ ہے کہ ٹیکنالوجی میں وہ پاکستان سے بہت آگے ہے مگر اس کے میزائل سسٹم، جنگی جہازوں اور ریڈار سسٹم میں ایکوریسی موجود نہیں جبکہ اس کے برعکس پاکستان کا میزائل سسٹم، ایئر ڈیفنس سسٹم میں ایکوریسی کی دُنیا معترف ہے۔
چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا کا دورہ پاکستان کی تاریخ میں سنہری حروف میں لکھا جائے گا، کیونکہ جنرل ندیم رضا نے بطور چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی بین الاقوامی، خطے میں امن، ترقی، استحکام اور دہشت گردی کے خاتمے کے ساتھ ساتھ افواجِ پاکستان کی بے مثال شراکت اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کو ہائی لائٹ کیا۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا نے روس کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کی اعلیٰ عسکری قیادت کے ہمراہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک کی انسدادِ دہشت گردی کے حوالے سے جاری ”امن مشن 2021ء“ کے تحت مشترکہ فوجی مشقوں کا مشاہدہ کیا۔ جنرل ندیم رضا نے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف کے اجلاس میں بھی شرکت کی۔ جہاں فورم نے افغانستان کی صورتِ حال پر زور دیتے ہوئے بین الاقوامی اور علاقائی سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ اجلاس میں دہشت گردی سے متاثرہ دُنیا کے مختلف علاقوں میں بین الاقوامی دہشت گرد تنظیموں کی سرگرمیوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطے میں امن، ترقی اور استحکام کے مشترکہ مقاصد کو آگے بڑھانے کے لئے ایس سی او کے ساتھ کام جاری رکھے گا۔ انہوں نے عالمی امن کے لئے پاکستان کی مسلح افواج کی بے مثال شراکت اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیوں پر بھی روشنی ڈالی۔ جنرل ندیم رضا نے کہا کہ افغانستان میں امن قائم کرنا تمام ممالک کی اجتماعی ذمہ داری ہے اور افغانستان میں امن ہی خطے میں امن کی ضمانت ہے۔ اجلاس کے بعد چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا نے روسی فیڈریشن کے چیف آف جنرل اسٹاف جنرل ویلری وی گیراسیموف اور پیپلز لبریشن آرمی چین کے چیف آف جوائنٹ اسٹاف، جنرل لی زوچینگ سے الگ الگ ملاقات کی۔ جنرل ندیم رضا کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان، روس اور چین کے ساتھ دوطرفہ دفاعی تعاون کو آگے بڑھانے کو بہت اہمیت دیتا ہے اور یقین رکھتا ہے کہ یہ ممالک بہتر تعاون کے ذریعے بامعنی اور طویل مدتی اسٹرٹیجک تعلقات استوار کریں گے۔
رائل سعودی نیول فورسز کے کمانڈر وائس ایڈمرل فہد بن عبداللہ الغفیلی سے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا نے جوائنٹ اسٹاف ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران علاقائی مسائل، خاص طور پر افغانستان کی تازہ ترین صورتِ حال، مختلف شعبوں میں تعاون سمیت دوطرفہ عسکری معاملات سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے دونوں برادر ممالک کے درمیان موجودہ دفاعی اور سیکورٹی تعاون کو مزید بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ پاک سعودی تعاون سے خطے کی امن و سلامتی پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ مہمان خصوصی نے پاکستان کی مسلح افواج کی خطے میں امن لانے میں مخلصانہ کوششوں بالخصوص افغان امن عمل کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا بھرپور انداز میں اعتراف بھی کیا۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا نے معزز مہمان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ افواجِ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ اپنے قریبی برادرانہ تعلقات کی بہت قدر کرتی ہیں۔ سعودی عرب کے چیف آف جنرل اسٹاف جنرل فیاض بن حمید بن رجد الرویلی نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا نے جوائنٹ اسٹاف ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران، دونوں فریقین نے دفاع اور سلامتی سمیت باہمی دلچسپی کے مختلف شعبوں بشمول دوطرفہ عسکری تعاون، انسدادِ دہشت گردی اور موجودہ بدلتی علاقائی صورتِ حال خاص طور پر افغانستان اور مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ معززین نے دونوں ممالک کے مابین فوجی تعاون کی سطح اور دائرہ کار کو بڑھانے کے اقدامات پر زور دیا اور مزید گہرے تعلقات استوار کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ دونوں ممالک کے مابین خوشگوار تعلقات اور بھائی چارے کی ایک شاندار تاریخ ہے جو ایک پائیدار شراکت داری میں تبدیل ہوچکی ہے۔ جنرل فیاض بن حمید بن رجد الرویلی نے افواجِ پاکستان کی اعلیٰ پیشہ ورانہ مہارت کو سراہا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں افواجِ پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کیا۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا نے دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں افواجِ پاکستان کی کامیابیوں، قربانیوں اور علاقائی امن و استحکام کے لئے خدمات کو تسلیم کرنے پر معزز مہمان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ قبل ازیں جوائنٹ اسٹاف ہیڈکوارٹرز پہنچنے پر افواجِ پاکستان کے چاک و چوبند دستے نے آنے والے معزز مہمان کو ”گارڈ آف آنر“ پیش کیا۔
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا جنہوں نے قازقستان کا دورہ کیا، انہوں نے وزیراعظم قازقستان عسکرمیمن سے ملاقات کی۔ اس کے علاوہ جنرل ندیم رضا نے قازقستان کے وزیر دفاع اور نائب وزیر صنعت کے ساتھ بھی الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ دونوں فریقین نے دوطرفہ تعاون بشمول سلامتی، انسدادِ دہشت گردی اور موجودہ علاقائی صورتِ حال خاص طور پر افغانستان کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ ملاقاتوں کے دوران دونوں ممالک کے مابین عسکری تعلقات کی سطح اور دائرہ کار کو مزید مستحکم کرنے اور بڑھانے کے اقدامات پر توجہ دی گئی اور مزید گہرے تعلقات استوار کرنے کا اعادہ بھی کیا گیا۔