Monday, June 9, 2025
- Advertisment -
Google search engine

حالیہ پوسٹس

پاکستان کا ترکی سے جنگی بحری جہاز خریدنے کا فیصلہ

ایس انجم آصف

چار عدد جہازوں کو پاک نیوی کی ضروریات کے مطابق ڈیزائن کیا جائے گا، جدید ترین آلات اور ہتھیاروں سے لیس ہوں گے، قیمت ایک ارب ڈالر، پاکستان ترک ساختہ گن شپ ٹی-129 ہیلی کاپٹر اور مین بیٹل ٹینکوں کی خریداری میں بھی دلچسپی رکھتا ہے

 پاکستان نے ترکی سے چار عدد جدید ترین جنگی بحری جہاز خریدنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ان جدید ترین ایڈ وکورویٹس کو پاک بحریہ کی ضروریات کے مطابق ڈیزائن کیا جائے گا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ترکی سے حاصل کی جانے والی کورویٹیز کو پاکستان نیوی کے مستقبل کے ماڈرانائینز یشن منصوبے کے مطابق ڈیزائن کیا جائے گا۔ پاکستان نیوی، امریکی ساختہ بحری جہازوں میں نصب تمام سسٹمز کو ان نئی کورویٹیز میں نصب نہیں کرائے گی اور نہ ہی اس میں کسی قسم کا امریکی اسلحہ نصب ہوگا، بلکہ اس کی جگہ پاکستان اپنی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے سسٹمز اور ہتھیاروں کو منتخب کرے گا تاکہ مستقبل میں ان کو رویٹیز کی کارکردگی متاثر نہ ہو۔ امکانات اس بات کے ہیں کہ ان کورویٹیز میں ترکی، چین یا پھر یورپی ممالک کے ساختہ سسٹمز اور ہتھیار نصب کئے جائیں گے۔ ترک ذرائع کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ چار عدد کورویٹیز کی قیمت لگ بھگ ایک ارب ڈالر ہوگی۔ ویسے تو انٹرنیشنل مارکیٹ کے لحاظ سے ایک کورویٹی کی قیمت تقریباً 300 ملین ڈالر ہے۔ لیکن کیونکہ پاکستان نیوی ان میں سسٹمز مقامی طور پر تیار کر کے نصب کرے گی، لہٰذا پاکستان کو ایک کورویٹی کی قیمت 250 ملین ڈالر ادا کرنا ہوگی۔اے ڈ ی اے کلاس کورویٹیز جدید ترین ڈیزائن کی حامل ہوں گی۔ یہ ایک لحاظ سے کثیرالمقاصد قسم کے پلیٹ فارم ہیں، جنہیں کئی اقسام کے آپریشنز کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ لیکن ان کا بنیادی کردار اینٹی سب میرین وار فیئر آپریشن ہے۔ پاکستان کی مالی حالت کو دیکھتے ہوئے ترکی ان کورویٹیز کی خریداری کے لئے پاکستان کو آسان شرائط پر طویل عرصے کے لئے قرض بھی فراہم کرے گا۔ پاکستان اپنی بری فوج کے لئے ترکی کے تیار کردہ ٹی-129 قسم کے گن شپ ہیلی کاپٹروں کی خریداری میں بھی دلچسپی رکھتا ہے جبکہ پاکستان ترکی کے جدید ترین الفے میں بیٹل ٹینکوں کی خریداری میں بھی دلچسپی لے رہا ہے جو پاکستان کی بری فوج کی ضروریات کے مطابق ہیں۔ پاکستان نیوی ترک کورویٹیز کی شمولیت کے بعد اپنے ٹائپ ۔21 قسم کے فریگیٹس کو ریٹائر کرے گی، جن کو اپ گریڈ کرنے میں بھاری اخراجات کرنا پڑتے۔ ترکی کےاے ڈ ی اے کلاسکورویٹیز پاکستان کے ایکلیو اکنامک زون میں گشت کریں گے اور اسے دشمنوں کی دستبرد سے محفوظ رکھنے، میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ ان کورویٹیز کی پاکستان نیوی میں شمولیت سے پاکستان نیوی کی لی ھورل اینٹ ایکس اینڈ ایریا ڈی یوئیل کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا۔ ان کورویٹیز کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لئے ترکی نے پاکستان نیوی کو اپنی جدید ترین ایف اے سی-55 قسم کی فاسٹ اٹیک میزائل بوٹس کی فراہمی کی بھی پیشکش کی ہے، جن کی شمولیت سے پاکستان نیوی کی اسٹرائیکنگ صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا۔ اگر پاکستان نیوی چار عدد اے ڈ ی اے کلاس کورویٹیز کے ساتھ چھ عدد ایف اے سی-55 میزائل بوٹس بھی حاصل کرتا ہے تو پاکستان نیوی کی صلاحیتوں میں خاصا اضافہ ہوجائے گا۔ ایف اے سی-55 جدید ترین قسم کی فاسٹ اٹیک میزائل بوٹ ہے، جس کی زیادہ سے زیادہ رفتار 55 ناٹ یا پھر 120 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوتی ہے۔ اس میزائل بوٹ کی کچھ خصوصیات اے ڈ ی اے کلاس کورویٹیز سے ملتی ہیں۔ اس میزائل بوٹ میں چار تا آٹھ عدد جدید ترین اینٹی شپ میزائل نصب ہوتے ہیں اور اس میں فرانسیسی کمپنی تیلس کا تیار کردہ جدید ترین قسم کا ایم کے- 2اسمارٹایس-2 ریڈار بھی نصب کیا گیا ہے، جس سے اس کی کارکردگی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ یہ میزائل بوٹس بھی پاکستان نیوی کی ضروریات سے پوری طرح ہم آہنگ ہے۔ پاکستان ان بوٹس کو گوادر بندرگاہ کے دفاع کے لئے استعمال کرسکتا ہے۔ ان میزائل بوٹس کا وزن 535 ٹن ہے ج بکہ اس میں کمپوزٹ میٹریل کا استعمال کیا گیا ہے، جس کے باعث اس کا راڈار کراس سیکشن بہت ہی کم ہوگیا ہے۔اے ڈ ی اے کلاس کورویٹیز کا بنیادی ہتھیار اس کی 76 ملی میٹر دہانے کی مین گن ہے جبکہ اس میں اینٹی سب میرین ہتھیار بھی نصب ہوں گے۔ ان کورویٹیز کو تیار کرنے میں ترک ادارے ایس ٹی ایم نے 2013ء میں پاکستان نیوی کو 15600 ٹن وزن فلیٹ ٹینکر بھی فراہم کیا تھا، جو ان دنوں پاکستان نیوی کے زیراستعمال ہے جبکہ ایس ٹی ایم نے پاکستان نیوی کی فرانسیسی ساختہ آگسٹا-90 کو اپ گریڈ کرنے میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ ایس ٹی ایم نے کراچی میں 2016ء میں منعقدہ دفاعی نمائش میں اپنی اس کورویٹی کو پیش کیا تھا، جس میں پاکستان نے دلچسپی کا مظاہرہ کیا تھا۔ ایس ٹی ایم نے پاکستان نیوی کو جدید ترین لائٹ فریگیٹ ایل ایف-2400 کی فراہمی کی بھی پیشکش کی ہے۔ اس فریگیٹ کا وزن 2550 ہے جس میں 16 عدد ورٹیکل لانچ سسٹم نصب ہوں گے۔ ایس ٹی ایم نے اس فریگیٹ کی تیاری میں اے ڈ ی اے کلاس کورویٹی کے ڈیزائن سے مدد لی ہے جبکہ اس کو دیگر ممالک کو فروخت کرنے کے لئے ڈیولپ کیا گیا ہے۔ اس فریگیٹ کو مونو ھا ل وارشپ ڈیزائن کے طور پر ڈیولپ کیا گیا ہے جس کے باعث یہ ہمہ اقسام کے کردار ادا کرسکتا ہے، جس میں آف شور پیٹرول، اینٹی شپ وار فیئر، اینٹی سب میرین وار فیئر اور اینٹی ایئر وار فیئر کے کردار قابل ذکر ہیں۔ اس فریگیٹ کی لمبائی اے ڈ ی اے کورویٹی سے زیادہ ہے۔ یہ 108 میٹر لمبا ہے جبکہ اے ڈ ی اے کورویٹی کی لمبائی 5.99 میٹر ہے۔ ایف ایل-2400 فریگیٹ کا وزن 2350 ٹن ہے جبکہ اے ڈ ی اے کورویٹی کا وزن 2300 ٹن ہے۔ ایل ایف-2400 فریگیٹ کا مشن پروفائل بہت وسیع ہے۔ اس کو طاقتور قسم کے ڈیزل انجنوں سے آراستہ کیا گیا ہے اور اسے جدید زبان میں کمبائن ڈیزل اینڈ ڈیزل پاورفریگیٹ کہا جاتا ہے۔ اس فریگیٹ کو کمانڈ اینڈ کنٹرول شپ کے طور پر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس کی زیادہ سے زیادہ رفتار 15 ناٹ فی گھنٹہ ہے جبکہ اس کی رینج 5000 ناٹیکل میل ہے۔ یہ اکیس روز تک سمندر میں موجود رہ سکتا ہے۔

مطلقہ خبریں