Thursday, July 17, 2025
- Advertisment -
Google search engine

حالیہ پوسٹس

ووٹ کو عزت دو۔۔ ’’صادق و امین کو عزت دو ‘‘

میر افسر امان

پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ کی طرف سے نااہل قرار دینے پر نواز شریف صاحب پاکستان کے شہر شہر منادی کرتا پھرتا ہے کہ عوام نے کروڑوں ووٹوں سے مجھے وزیراعظم منتخب کیا۔ میں اس منصب پر تین دفعہ منتخب ہوا۔ عدالت کے پانچ ججوں نے مجھے اقتدار سے باہر نکال دیا۔ کیا آپ پانچ ججوں کی بات مانوں گے یا کروڑوں عوام کے ووٹروں کی بات مانوں گے؟ یہ سلوگن دے کر عوام کو عدلیہ اور فوج کے خلاف اُکسا رہا ہے۔ اس میں اس کی بیٹی بھی اس سے بڑھ کر فوج اور عدلیہ کے خلاف عوام کو کھلے عام اُکسا رہی ہے۔ عوام ملک کی سپریم کورٹ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ عدلیہ اور فوج کے خلاف بولنے پر قانون کے مطابق کب ایکشن لیا جائے گا؟ کیا عدلیہ مناسب وقت کا انتظار کررہی ہے۔ لیکن یہ تو غدار وطن الطاف حسین جیسا معاملہ بنتا جا رہا ہے۔ اس نے بھی دہشت پھیلا کر فوج اور ملک کو جب بدنام کردیا تب قانون حرکت میں آیا۔ اب نواز شریف بھی عوام کو فوج اور عدلیہ کے خلاف اُکسارہا ہے تو قانون کب حرکت میں آئے گا۔ ذرائع کہتے ہیں کیا جب ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ جائے گا تب قانون حرکت میں آئے گا؟ جہاں تک نواز شریف کا تعلق ہے تو نواز شریف صاحب آپ بجا فرماتے ہیں۔ آپ کو کروڑوں ووٹرز نے اپنا ووٹ دے کر وزیراعظم منتخب کیا۔ آپ پاکستان کے تین دفعہ وزیراعظم بھی منتخب ہوئے۔ آپ کی یہ سب باتیں درست ہیں۔ لیکن آپ سے یہی عوام یہ سوال کرتے ہیں کہ ہم نے آپ کو اس لئے منتخب کیا تھا کہ آپ پاکستان کے آئین کے مطابق صادق و امین بن کر ملک کے خزانے کی حفاظت کریں گے۔ آپ کو پہلی دفعہ فوج کے جنرل جیلانی صاحب سیاست میں لائے تھے۔ آپ ڈکٹیٹر ضیاء کے دور میں پنجاب کے وزیرخزانہ اور بعد میں وزیراعظم بنے۔ تو اُس وقت آپ کے خاندان کی ملکیت ایک اتفاق فاؤنڈری تھی۔ آپ کے چھوٹے بھائی پنجاب کے وزیراعلیٰ کا بیان ریکارڈ پر موجود ہے کہ ہمارا باپ ایک مزدور کسان تھا، پھر بقول عمران خان آپ کے پاس پاکستان میں 12 فیکٹریاں کہاں سے آگئیں؟ جاتی عمرہ کا محل کیسے بنا؟ لندن کے فلیٹ کہاں سے آگئے؟ پہلے دبئی اور پھر جدہ کی اسٹیل مل کیسے بنیں؟ آپ کے بیٹے لندن پراپرٹی کا بڑا کاروبار کس پیسے سے کر رہے ہیں؟ آپ نے اپنے پہلے میڈیا خطاب میں فرمایا تھا کہ جو کرپشن کرتا ہے وہ اپنی کرپشن کا نام ونشان نہیں چھوڑتا؟ کیا آپ کو کروڑوں عوام نے اس لئے ووٹ دیئے تھے کہ آپ ان کے خزانے پر ہاتھ صاف کریں۔ پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ میں آپ کے کرپشن کے خلاف مقدمہ بنا تو آپ نے کہا کہ میرے والد نے پہلے عرب ملک میں اسٹیل کی فیکٹری لگائی پھر اُسے فروخت کر کے جدہ میں اسٹیل مل لگائی۔ میرے والد صاحب نے قطری شہزادے کے والد کے ساتھ کاروبار میں سرمایہ لگایا اور اس کے منافع سے ہم نے لندن کے فلیٹ خریدے۔ جب اعلیٰ عدلیہ نے آپ سے اس کاروبار کی منی ٹریل مانگی تو آپ منی ٹریل پیش نہیں کرسکے۔ صرف قطری شہزادے کا ایک محمل سا خط پیش کردیا۔ قطری شہزادے نے آپ کے حق میں گواہی دینا بھی پسند نہ کیا۔ آپ نے اپنی آمدنی کے ذرائع بھی اپنے انکم ٹیکس ریٹرن میں ظاہر نہیں کیے۔ کئی فیکٹریوں کے مالک ہوتے ہوئے اپنے انکم ٹیکس گوشوارے میں صرف چھ ہزار آمدنی ظاہر کی۔ آپ نے عدالت میں جعلی کاغذات پیش کیے۔ آپ نے پاکستان کے وزیراعظم ہوتے ہوئے عرب کے ملک سے اقامہ حاصل کیا۔ اپنے بیٹے کی کمپنی میں ملازم ہوئے۔ پھر اپنے بیٹے کی کمپنی سے جو تنخواہ لینی تھی وہ اپنے انکم ٹیکس ریٹرن میں ظاہر نہیں کی۔ نواز شریف صاحب! تین دفعہ پاکستان کے وزیراعظم رہنے والے! کیا یہ سب گورکھ دھندہ نہیں تو کیا ہے؟ جو آپ نے اپنی پہلے میڈیا خطاب میں فرمایا تھا کہ جو کرپشن کرتا ہے وہ نشان نہیں چھوڑتا۔ کیا آپ نے اپنی آمدنی چھپانے کی ناکام کوشش نہیں کی؟ آپ کے خلاف کرپشن میں ملوث ہونے کی ملک کی تین سیاسی پارٹیوں، جماعت اسلامی، تحریک انصاف اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہوں نے مقدمہ قائم کیا اور ملک کی اعلیٰ عدلیہ نے مقدمہ سن کر آپ کو آئین پاکستان کی دفعہ 62، 63 کے تحت صادق و امین نہ ہونے پر آپ کو نااہل قرار دے دیا تو آپ نے آسمان سر پر اُٹھا لیا، کہا کہ میں یہ فیصلہ نہیں مانتا، کہا کہ ملک کے منتخب وزیراعظم کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل قرار دے دیا، کہا کہ جمہوریت کے خلاف سازش ہوگئی، کہا کہ کٹ پتلیوں کا تماشہ اب نہیں چلنے دیا جائے گا، دبے لفظوں میں یہ بھی کہا کہ میرے خلاف فوج اور عدلیہ نے محاذ بنا لیا ہے، کہا کہ اب کٹ پتلیوں کا تماشہ نہیں لگنے دیا جائے گا، کہا کہ عوام کے مینڈیٹ کو نہیں مانا گیا، کہا کہ ایسا ہی مجیب الرحمان کے ساتھ کیا گیا اور ملک کے دو ٹکڑے ہوگئے۔ اس طرح ایک غدار کو محب وطن قرار دیا۔ سونے پر سہاگہ، نون لیگ کی پارلیمنٹ میں دو تہائی اکثریت کی بنیاد پر پاکستان کی پارلیمنٹ نے آئین اور آئین کی تشریع کرنے والی ملک کی اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے کے خلاف نااہل وزیراعظم کو اہل قرار دے کر جگ ہنسائی کی۔ پاکستان کی آئین کے مطابق مجاز اعلیٰ عدلیہ نے اس بدنام زمانہ قانون کو منسوخ کردیا۔ نوازشریف کی پاکستان کے خلاف اس قوالی میں پوری نون لیگ صف بستہ ہوگئی۔ نہ ملک کے حالات کا اندازہ کیا کہ ملک کو چاروں طرف سے دشمنوں نے گھیرا ہوا ہے۔ امریکا پاکستان پر دباؤ بڑھا رہا ہے۔ افغان طالبان سے لڑا کر ان اپنی ہاری ہوئی جنگ میں پاکستان کو پھر ملوث کرنا چاہتا ہے۔ بھارت مشرقی سرحد پر جنگ چھیڑے ہوئے ہے۔ مغربی سرحد پر افغانستان سے بھارت اور امریکا کی آشیرباد سے دہشتگردی ہورہی ہے۔ ملک کو دہشتگردوں کی مدد کے بہانے واچ لسٹ پر ڈال دیا گیا ہے۔ ہم اپنی تحریروں کے ذریعے پاکستان کے عوام اور خاص کر مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کو ان حالت سے سے باخبر کرتے رہتے ہیں کہ نوازشریف کا سارا واویلا غلط ہے۔ نواز شریف جن کو کٹ پتلیاں کہتا ہے انہوں نے جمہوریت کو مضبوط کیا۔ نوازشریف کے بعد نون لیگ کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی منتخب ہوگئے، سینیٹ کے انتخابات مکمل ہوگئے، عام انتخابات چار ماہ بعد منعقد ہوجائیں گے، جمہوریت کی گاڑی چل رہی ہے اور انشاء اللہ چلتی رہے گی۔ ہاں ہم بار بار لکھ رہے ہیں کہ اللہ کی طرف سے 70 سال بعد یہ سبب بن گیا ہے کہ ملک سے کرپشن کے خلاف مہم چل پڑی ہے۔ اِسے ہر قیمت پر جاری رہنا چاہئے۔ جس نے بھی اس ملک کو لوٹ کر اپنی تجوریاں بھری ہیں ان سے غریب عوام کا پیسا واپس لے کر پاکستان کے خزانے میں داخل ہونا چاہئے، صرف نوازشریف سے نہیں جس کسی نے بھی پاکستان کے غریب عوام کو لوٹا ہے اس سے بھی پیسا واپس لے کر ملک کے غریب عوام کے خزانے میں داخل ہونا چاہئے۔ جمہوریت اسی طریقے سے چلتی رہے گے مگر اب اس ملک میں کرپشن نہیں چلے گی، سب کو آئین پاکستان کے مطابق صادق و امین ہونا چاہئے۔ یہ کوئی انہونی بات نہیں دنیا کے تمام جمہوری ملکوں میں یہ چلن عام ہے، عوام اپنے حکمرانوں کی کرپشن پر ان کا احتساب کرتے ہیں۔ اللہ اس ملک کو کرپشن سے پاک کرے چاہے پاکستان میں نواز لیگ کی ہی حکومت چلتی رہے۔ اللہ نواز شریف کو بھی ہدایت دے کہ وہ اپنی ذاتی کرپشن پر پردہ ڈالنے کے لئے ملک کو داؤ پر نہ لگائے۔ نواز شریف بہت پوشیار ہے، اُسے معلوم ہوگیا ہے کہ پہلے دو دفعہ سپریم کورٹ اور اب نیب کورٹ سے بھی اس کی کرپشن ثابت ہوجائے گی اس لئے وہ ملک کی سالمیت کو داؤ پر لگا کر محب وطن حلقے کو مجبور کرنے کی سازش کررہا ہے۔ ہم کہتے ہیں ملک کی اعلیٰ عدلیہ کی طرف سے نااہل قرار پانے والے کرپٹ نواز شریف کے ووٹ کو عزت نہ دو۔ بلکہ صادق و امین لوگوں کے ووٹ کو عزت دو۔ اللہ مثل مدینہ ریاست، مملکت اسلامی جمہوریہ پاکستان کی حفاظت فرمائے آمین۔

مطلقہ خبریں