Monday, July 28, 2025
- Advertisment -
Google search engine

حالیہ پوسٹس

ظلم اور سفاکیت کا ایک اور سال گزر گیا

بزدل قاتل بھارتی فوج گزشتہ 31 برسوں سے ارضِ کشمیر پر اپنے خونچاں نقوش چھوڑ رہی ہے
بھارت خواہ دنیا کو کشمیر کی اصل صورتِ حال کے بارے میں دھوکہ اور دجل دے لیکن کشمیری مسلمانوں کے قتل عام، ارض،
اسلامیانِ کشمیر کے جلائی ہوئی بستیاں اور جارحیت کا ہر ایک سانحہ عینی گواہ بن کر بھارتی رام راج کے ظلم وستم کو طشت ازبام کرتا رہے گا
عبدالرافع رسول

بزدل قاتل بھارتی فوج گزشتہ 31 برسوں سے ارضِ کشمیر پر اپنے خونچاں نقوش چھوڑ رہی ہے۔ بھارت خواہ دنیا کو کشمیر کی اصل صورتِ حال کے بارے میں دھوکہ اور دجل دے لیکن کشمیری مسلمانوں کے قتل عام، ارض، اسلامیانِ کشمیر کے جلائی ہوئی بستیاں اور جارحیت کا ہر ایک سانحہ عینی گواہ بن کر بھارتی رام راج کے ظلم وستم کو طشت ازبام کرتا رہے گا۔ یہ الگ بات ہے کہ اسلامیانِ کشمیر کے کرب والم دیکھنے کے باجود دُنیا مجرمانہ تغافل برت رہی ہے۔ گزشتہ تین عشروں ہی کی طرح سال گزشتہ بھی ملتِ اسلامیہ کشمیر پر شدید اور بھاری رہا۔ 2021ء کی مقبوضہ کشمیرکی سب سے بڑی خبر یہ رہی ہے کہ یکم ستمبر 2021ء کو تحریک آزادی کشمیر کے بانی رہنما سید علی گیلانی مسلسل دس سالہ خانہ نظربندی کے دوران وفات پاگئے جبکہ 5 مئی 2021ء کو ان کے دست راست محمد اشرف صحرائی جموں کی کورٹ بھلوال جیل میں انتقال کر گئے۔ سال 2021ء درندہ صفت بھارتی فوج نے اپنی درندگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 5 خواتین اور 5 کمسن بچوں سمیت 210 کشمیری مسلمانوں کو شہید کیا جن میں سے 65 نوجوانوں کو فرضی مقابلوں، جعلی جھڑپوں اور زیرحراست شہید کیا گیا جبکہ 67 رہائشی مکانوں اور دیگر عمارات کو گولہ بارود سے زمین بوس کرکے مکینوں کوخاک بسر بنا دیا۔ سال 2021ء میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے بھارت کے خلاف کشمیری مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کرتے ہوئے 487 افراد کو زخمی کیا جبکہ 2716 کشمیری نوجوانوں کو کالے قوانین پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) اور (یو اے پی اے) کے تحت گرفتار کرکے بھارت میں قائم مختلف عقوبت خانوں میں منتقل کردیا۔ گزشتہ دو سال ہی کی طرح بدستور سری نگر کی تاریخی جامع مسجد بند رہی اور اس طرح 5 اگست 2019ء سے 31 دسمبر 2021ء تک تاریخی جامع مسجد سری نگر میں نماز جمعہ کی ادائیگی نہ ہوسکی۔ صرف دسمبر کے مہینے میں بھارتی فوجیوں نے 31 کشمیری مسلمانوں کو شہید کیا جب کہ 94 نوجوانوں کو ایک ماہ میں گرفتار کیا۔ قابض بھارتی فوج نے دسمبر 2021ء کے دوران 11 رہائشی مکانات کو گولہ بارود سے زمین بوس کردیا۔ 5 اگست 2019ء سے 31 دسمبر 2021ء تک 515 کشمیری مسلمانوں کو شہید کیا گیا۔ 20 فروری 2021ء کو بھارتی تفتیشی ایجنسی ”این آئی اے“ کے خصوصی ٹربیونل کے خصوصی جج نے کشمیر کی بہادر خاتون، دخترانِ ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی اور ان کی دو ساتھیوں فہمیدہ صوفی اور ناہیدہ نسرین پر فردِجرم عائد کی۔ 18 مارچ 2021ء جمعرات کو افواج پاکستان کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ نے اسلام آباد سیکیورٹی ڈائیلاگ 2021ء کی تقریب میں تقریر کرتے ہوئے بھارت کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ماضی کو دفن کیا جائے۔ پاکستان کی تاریخ اٹھا کر دیکھ لیں تو مملکت کے تمام ماضی اور حال کے وزرائے اعظم ہمیشہ بھارت کو خطے میں پائیدار امن قائم کرنے کے لئے پیشکشیں کرتے رہے۔ جمعہ 19 مارچ 2021ء کو بھارتی فوج نے راولپورہ شوپیان کی بستی کو اجاڑ کر رکھ دی، یہ گاؤں شوپیان ضلع ہیڈکوارٹر سے قریب 8 کلومیٹر دور ی پر واقع ہے۔ 8 اور 9 اپریل 2021ء جمعرات اور جمعہ کو جانہ محلہ شوپیان ٹاؤن اور نئی بگ ترال گاؤں میں 17 سالہ کاشف بشیر میر ولد بشیر احمد میر ساکن ڈاڈسرہ ترال ضلع پلوامہ جنوبی کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے خلاف لڑتے ہوئے شہید ہوا۔ اس سے قبل کاشف کا بڑا بھائی نعیم احمد عرف شجاع 14 اکتوبر 2010ء میں لرو جاگیر ترال میں قابض بھارتی فوج کے ساتھ ایک خونریز معرکے میں شہید ہوا جبکہ دوسرا بھائی عادل بشیر 19 جون 2014ء میں بوچھو ترال میں قابض بھارتی فوج کے خلاف لڑتے ہوئے شہید ہوا۔ اس طرح یکے بعد دیگرے یہ تینوں بھائی بھارتی غلامی سے نجات پانے کے لئے معرکہ حق و باطل کے لئے سجے میدان میں شہید ہوئے۔ 19 مئی 2020ء کو سری نگر کے علاقے ڈاؤن ٹاؤن میں قابض بھارتی فوج کے ساتھ ہوئے ایک طویل معرکے میں اشرف صحرائی صاحب کا بیٹا جنید صحرائی شہادت کا رُتبہ پا کر سرخرو ہوئے۔ 7 جون 2021ء سوموار کو انڈین آرمی کی مزید 200 نیم فوجی کمپنیاں تعینات کردیں گئیں۔ 12 جون 2021ء ہفتے کو شمالی کشمیر کے قصبہ سوپور میں قابض فوج نے عام شہریوں اور راہگیروں پر اندھادھند فائرنگ کی اور 2 عام شہریوں منظور احمد شالہ کو موقع پر شہید کیا جبکہ کئی شہری زخمی کردیئے۔ 15 جولائی 2021ء کو دہلی کی طرف سے کشمیر پر مسلط ہندو گورنر نے جموں و کشمیر میں مداخلت فی الدین کا ارتکاب کرتے ہوئے 21 سے 23 جولائی 2021ء کو عیدالاضحیٰ کے موقع پر جانوروں کی قربانی پر پابندی عائد کرکے یہ شرمناک اعلان کردیا کہ جموں و کشمیر میں قربانی کے لئے جانوروں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے اور ذبح کرنے کی یہاں کوئی اجازت نہیں۔ 22 ستمبر 2021ء کو ترک صدر جناب رجب طیب اردوان نے اقوام متحدہ کی 193 رکنی جنرل اسمبلی کے 76 ویں اجلاس سے خطاب میں ایک بار پھر مسئلہ کشمیر اُٹھایا اور کہا کہ ترکی مظلوم کشمیری مسلمانوں کے ساتھ کھڑا ہے۔ اپنے خطاب میں طیب اردوان نے کہا کہ کشمیر میں 74 برس سے جاری ظلم ختم کرنے کی ضرورت ہے، مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے ترکی کشمیریوں کے ساتھ ہے۔ 21 اکتوبر 2021ء کو مقبوضہ جموں و کشمیر کے پونچھ ڈویژن میں مجاہدین کشمیر اور قابض بھارتی فوج کے مابین 15 روزہ لڑائی کے دوران مجاہدین کے ہاتھوں 2 جونیئر کمیشنڈ افسروں جے سی اوز سمیت 19بھارتی فوجی ہلاک ہوئے۔ قابض بھارتی فوج کے جانب گن شپ ہیلی کاپٹر، ڈرون اور بھاری اسلحہ استعمال میں لانے کے باوجود بھی اسے ہزیمت اٹھانا پڑی۔ 5 اکتوبر 2021ء کو نامعلوم مسلح افراد نے سری نگر کے لال چوک علاقے میں اقبال پارک کے نزدیک معروف دوا فروش کشمیری پنڈت مکھن لال بندرو کو ان کی دکان بندرو برادرز ہیلتھ زون کے سامنے گولیاں مار کر ہلاک کردیا۔ دو یوم بعد یعنی 7 اکتوبر 2021ء کی صبح نامعلوم مسلح افراد نے سری نگر ہی میں ڈاؤن ٹاؤن علاقے میں واقع گورنمنٹ بوائز ہائر سیکنڈری اسکول عیدگاہ میں اسکول کی پرنسپل سپندر کور اور جانی پور جموں کے رہائشی دیپک چند اسکول ٹیچر کو نشانہ بنا کر ہلاک کردیا۔ دو کشمیری پنڈتوں یعنی کشمیری ہندوؤں، ایک کشمیری سکھ عورت اور ایک غیرریاستی باشندے کو نامعلوم مسلح افراد کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد کشمیر میں بھارتی فوجی بربریت اور مظالم کا سلسلہ مزید پھیلانے اور دراز کرتے ہوئے کشمیری نوجوانوں کو ان کے گھروں، کالجز، دفاتر اور راہ چلتے ہوئے گرفتار کرلیا گیا۔ تازہ ترین صورتِ حال یہ ہے کہ بھارت اپنی شکست کا بدلہ کشمیری مسلمانوں سے لے رہا ہے۔

مطلقہ خبریں