محمد اظہر
پاک بحریہ کے سربراہ کی رائل نیوی آف عمان اور مالدیپ کے صدر سے ملاقاتیں
پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے گزشتہ ماہ جولائی 2018ء میں سلطنت آف عمان اور مالدیپ کا چار روزہ سرکاری دورہ کیا۔ اس دورے کے دوران پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے عزم اور کارکردگی بشمول بحرہند میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے سلسلے میں پاکستان کی پالیسیوں کی روشنی میں علاقائی میری ٹائم سیکورٹی میں پاک بحریہ کے کردار اور خدمات کو اُجاگر کیا اور دورِحاضر کے چیلنجز سے نبردآزما ہونے کے سلسلے میں پاک بحریہ، عمان اور مالدیپ کی نیشنل ڈیفنس فورس کوسٹ گارڈ کے بھرپور تعاون پر زور دیتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف جنگ اور بحرِ ہند میں قومی اور عالمی بحری تجارت کے لئے بحری سیکورٹی کو یقینی بنا کر بحری قزاقی، بحری دہشت گردی، اسلحہ، منشیات اور انسانی اسمگلنگ جیسے خطرات کی انسداد کے سلسلے میں پاکستان کے کردار پر روشنی ڈالی۔ پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے دورے کے دوران رائل نیوی آف عمان کے سربراہ ریئر ایڈمرل عبداللہ بن خامس ال رئیسی اور سلطان قبوس نیول اکیڈمی کے کمانڈنٹ سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔ ہیڈ کوارٹرز رائل نیوی آف عمان آمد پر ریئر ایڈمرل عبداللہ بن خامس ال رئیسی نے ایڈمرل ظفر محمود عباسی کا استقبال کیا۔ رائل نیوی آف عمان کے چاق و چوبند دستے نے نیول چیف کو سلامی پیش کی۔ بعدازاں پاک بحریہ کے سربراہ نے رائل نیوی آف عمان کے سربراہ ریئر ایڈمرل عبداللہ بن خامس ال رئیسی سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے پیشہ ورانہ امور بشمول دوطرفہ بحری اشتراک اور بحر ہند کی سیکورٹی صورتِ حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں ممالک کی بحری افواج کے مابین تعاون کے مختلف شعبوں پر بھی گفتگو کی گئی۔ نیول چیف کو ایک تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔ پاک بحریہ کے سربراہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ اور بحرِ ہند میں قومی اور عالمی بحری تجارت کے لئے بحری سیکورٹی کو یقینی بنا کر بحری قزاقی، بحری دہشت گردی، اسلحہ و منشیات اور انسانی اسمگلنگ جیسے خطرات کی انسداد کے سلسلے میں پاکستان کے کردار پر روشنی ڈالی جس پر ریئر ایڈمرل عبداللہ بن خامس ال رئیسی خطے میں بحری امن و استحکام کے قیام میں پاک بحریہ کی کاوشوں اور عزم صمیم کو سراہا۔ رائیل نیوی آف عمان کے سربراہ نے پاک بحریہ کے آفیسرز و سیلرز کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی تعریف کی اور پاک بحریہ کی طرف سے رائل نیوی آف عمان کو تربیت کے سلسلے میں فراہم کئے جانے والے قابل قدر تعاون کو سراہا۔ دونوں ممالک کی بحری افواج کے سربراہان نے مختلف شعبوں جیسے تربیت، باہمی دورے اور بحری اشتراک میں تعاون کے فروغ پر بات چیت بھی کی گئی۔ بعدازاں پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے سید بن سلطان نیول بیوس، سلطان قبوس نیول اکیڈمی، رائل نیوی آف عمان کے جہاز اور فلیٹ مینٹیننس فیسیلیٹی کا دورہ کیا۔ کمانڈنٹ سلطان قبوس نیول اکیڈمی سے ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے پیشہ ورانہ اُمور بشمول اکیڈمی میں دی جانے والی تربیت اور نوجوان آفیسرز کی صلاحیتوں میں نکھار پر بات چیت کی گئی۔ پاک بحریہ کے سربراہ نے اکیڈمی کے مختلف حصوں کا دورہ کیا اور زیرتربیت مڈشپ مین اور کیڈٹس سے تبادلہ خیال کیا۔ پاک بحریہ کے سربراہ کے اس دورے کے ساتھ ساتھ پاک بحریہ کا جہاز پی این ایس سیف شمالی بحیرہ عرب میں اپنی حالیہ تعیناتی کے سلسلے میں عمان کا دورہ کرے گا جوکہ دونوں ممالک کے مابین پائے جانے والے بحری اشتراک کا مظہر ہے اور جس میں مزید وسعت اور استحکام آئے گا۔ دورے کے دوران ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے عمانی وزارت دفاع کے سیکریٹری جنرل محمد بن نصیر ال راسبی اور سلطان آرمڈ فورسز کے چیف آف اسٹاف، لیفٹیننٹ جنرل احمد بن حارث ال نبہنی سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔ ملاقاتوں کے دوران دونوں ممالک کے مابین دفاعی اشتراک کے مختلف شعبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پاک بحریہ کے سربراہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ بشمول ایک مشترک سوچ کے ذریعے علاقائی میری ٹائم سیکورٹی میں پاک بحریہ کے کردار پر روشنی ڈالی اور اس بات کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان پائے جانے والے موجودہ گہرے تعلقات دونوں ممالک کی مسلح افواج بالخصوص بحری افواج کے مابین مزید مثبت سرگرمیوں کا باعث ہوں گے جس سے بحر ہند میں امن و استحکام کو فروغ حاصل ہوگا۔ عمانی وزارت دفاع کے سیکریٹری جنرل اور سلطان آرمڈ فورسز کے چیف آف اسٹاف نے دفاع کے مختلف شعبوں میں پاکستان کے تعاون پر پاک بحریہ کے سربراہ کا شکریہ ادا کیا اور خطے میں بحری امن و استحکام کے قیام میں پاک بحریہ کے کردار اور خدمات کو سراہا۔ پاکستان اور عمان کے درمیان یکساں اور مشترکہ ثقافت، روایات، مذہب اور سماجی اقدار پر مبنی گہرے دوستانہ تعلقات قائم ہیں۔ مشترکہ بحری مشق تہمر الطیب، تربیتی اُمور کے باہمی تبادلوں اور بندرگاہوں کے خیرسگالی دوروں کے ذریعے پاک بحریہ اور رائل نیوی آف عمان کے تعلقات وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مزید مضبوط ہوئے ہیں۔ پاک بحریہ کے سربراہ کا یہ دورہ دونوں ممالک بالخصوص دونوں ممالک کی بحری افواج کے درمیان تعلقات میں وسعت اور اضافے کا باعث ہو۔ مالدیپ کے سرکاری دورے کے دوران چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے مالدیپ کے صدر عبداللہ یامین عبدالگاروم سے مالے میں ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر بات چیت کی گئی۔ ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے عزم اور کارکردگی بشمول بحرہند میں امن واستحکام کو یقینی بنانے کے سلسلے میں پاکستان کی پالیسیوں کی روشنی میں علاقائی میری ٹائم سیکورٹی میں پاک بحریہ کے کردار و خدمات کو اُجاگر کیا۔ دورِحاضر کے چیلنجز سے نبردآزما ہونے کے سلسلے میں پاک بحریہ اور مالدیپ کی نیشنل ڈیفنس فورس کوسٹ گارڈ کے بھرپور تعاون پر زور دیتے ہوئے ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے ایک لینڈنگ کرافٹ میکانائزڈ مالدیپ کو بطورِ تحفہ دینے کا اعلان کیا جو علاقائی امن و سیکورٹی میں استحکام کے لئے مالدیپ کوسٹ گارڈ کی مدد کرے گی۔ جمہوریہ مالدیپ کے صدر نے خطے میں میری ٹائم سیکورٹی کو قائم رکھنے کے ضمن میں پاک بحریہ کی کاوشوں کو سراہا اور لینڈنگ کرافٹ میکانائزڈ تحفتاً دینے پر پاک بحریہ کے سربراہ کا شکریہ ادا کیا۔ مالدیپ کے صدر نے پاکستان اور مالدیپ کے مابین مختلف شعبہ جات بشمول تربیت، باہمی دوروں اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کے سلسلے میں مضبوط تاریخی تعلقات اور اشتراک پر اطمینان کا اظہار کیا اور مستقبل میں دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر باہمی تعاون اور دفاعی تعلقات میں مزید مضبوطی کی اُمید ظاہر کی۔ ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے مالدیپ آرمڈ فورسز کو تربیت، سازوسامان، تیکنیکی افرادی قوت اور پیشہ ورانہ مہارتوں کی فراہمی کے سلسلے میں پاکستان کے مسلسل تعاون کا اعادہ کیا۔ قبل ازیں پاک بحریہ کے سربراہ نے ڈیفنس اینڈ نیشنل سیکورٹی کے وزیر آدم شریف عمر اور چیف آف ڈیفنس فورسز میجر جنرل احمد شیام سے ملاقاتیں کیں۔ مالدیپ کے نیشنل ڈیفنس فورسز ہیڈکوارٹرز آمد پر مالدیپ آرمڈ فورسز کے چاک و چوبند دستے نے پاک بحریہ کے سربراہ کو سلامی پیش کی۔ ملاقاتوں کے دوران پیشہ ورانہ امور خصوصاً بحری تعاون اور بحرِ ہند کے خطے میں سیکورٹی صورتِ حال زیربحث رہے۔ دونوں بحری افواج کے مابین تعاون کی مختلف راہوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔ پاکستان اور مالدیپ کے مابین بھائی چارے، دوستی اور خودمختار مساوات کے مشترکہ اصولوں کی بنیاد پر خوشگوار تعلقات ہیں۔ بحر ہند کے خطے کی ساحلی ریاستیں ہونے کی وجہ سے دونوں ممالک کو مشترکہ میری ٹائم چیلنجز کا سامنا ہے۔ حکومت پاکستان کی خارجہ پالیسی کی توسیع کے تحت پاک بحریہ نے بحرہند کے خطے کی ساحلی ریاستوں کے ساتھ بحری تعاون کے فروغ کے لئے کوشاں رہتی ہے۔ یہ دورہ دونوں ممالک کے مابین بالعموم اور دونوں بحری افواج کے درمیان بالخصوص بحری تعاون کے فروغ کا باعث بنے گا۔