Friday, July 18, 2025
- Advertisment -
Google search engine

حالیہ پوسٹس

دشمن عناصر قومی اتحاد کے درپے۔ پاکستان افتراق اور انتشار کی قوتوں کے نشانے پر۔۔

ففتھ جنریشن وار اپنے عروج پر، دشمن سامنے آئے بغیر سا لمیت اور خودمختاری کو نقصان پہنچانے کیلئے حملے کررہا ہے، روایتی محاذ کے بجائے سفارتی، معاشی، نظریاتی اور سائبر محاذ سے قوم کو کمزور کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں
چوہدری حسن زمان
پاکستان افتراق اور انتشار کی قوتوں کے نشانے پر ہے، پاکستان دشمن عالمی ایجنسیاں کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دے رہیں۔ ففتھ جنریشن وار اپنے عروج پر ہے۔ ففتھ جنریشن وار یا ہائبرڈ وار میں بھی فورتھ جنریشن کی طرح دشمن کے سامنے آئے بغیر کسی ملک کی سا لمیت اور خودمختاری کو نقصان پہنچانا ہے۔ یہ اب تک کی سب سے خطرناک جنریشن آف وار ہے کیونکہ جدید دور میں روایتی محاذ کے بجائے دیگر بہت سے محاذوں پر لڑائیاں لڑی جارہی ہیں جن میں سفارتی، معاشی، نظریاتی اور سائبر محاذ بھی شامل ہیں جن کا مقصد کسی بھی ملک کے کونے کونے تک رسائی ہے۔ ففتھ جنریشن وار سچ اور وہم، حقیقت اور مبالغے کے درمیان کھیلی جانے والی جنگ ہے۔ یہ کلچرل اور اخلاقی پہلوؤں پر کھیلی جانے والی وہ خطرناک جنگ ہے جو کسی ملک کی فضا میں بگاڑ پیدا کرکے اس ملک کو بین الاقوامی سطح پر بدنام کرتی ہے جس سے ملک سفارتی تنہائی کا شکار ہوجاتا ہے۔ غیرملکی سرمایہ کاری میں کمی ہوجاتی ہے جس سے ملک معاشی بدحالی کا اس قدر شکار ہوجاتا ہے کہ وہ ایک روایتی جنگ لڑنے کے قابل بھی نہیں رہتا۔
عالمی طاقتوں کو جب یہ محسوس ہوا تھرڈ اور فورتھ جنریشن وار کے امتزاج کے باوجود پاکستان کو زیر کرنے کے اہداف میں کامیابی کا تناسب تو صفر ہے کیونکہ پاکستانی قوم کا اتحاد و یکجہتی ہی رکاوٹ ہے لہٰذا عسکری اصطلاح کے مطابق ففتھ جنریشن وار متعارف کروا دی گئی جوکہ میڈیا اور سائبر ورلڈ کی جنگ ہے۔ وہ جنگ جس میں میدانِ جنگ واضح نہیں اور نہ ہی دشمن دوبدو ہوتا ہے بلکہ اس کا مورچہ سوشل میڈیا اور ہتھیار افواہیں، پروپیگنڈا، مین اسٹریم میڈیا، پرنٹ میڈیا، میوزک، فلمز، ڈاکومینٹریز، یوٹیوب ویڈیوز، ٹوئٹر وغیرہ ہیں۔ ففتھ جنریشن وار کا ٹارگٹ یہ ٹھہرا کہ ملک کی عمارت جن عقائد و نظریات پر استوار ہے اس کو شکوک و شبہات سے کھوکھلا کردیا جائے، بانیانِ پاکستان کے خلاف طعن و تشنیع کا ایک محاذ کھول دیا جائے، پاکستانی فوج سے عوام کو متنفر کردیا جائے کہ ہمارے ایٹمی اثاثے غیرمحفوظ ہاتھوں میں ہیں۔ فوج اور عوام میں اتنی خلیج بڑھا دی جائے کہ ذہنی ہم آہنگی کا سوال ہی پیدا نہ ہو۔ عوام میں حکومتِ وقت کے خلاف بیزاری، مایوسی اور ڈپریشن پھیلائی جائے۔
قارئین! ففتھ جنریشن وار کے اجزائے ترکیبی میں یہ شامل ہے کہ کسی بھی قوم کو زمین بوس کرنے کے لئے وہاں کی تہذیب و تمدن، قومی، صوبائی و مادری زبان، آثار و ثقافت، تاریخ، رہن سہن، خوشی و غم کے جذبات و احساسات سے گہری شناسائی ہو۔ اس مقصد کے لئے طاغوتی لشکر نے بھاری فنڈنگ کے ساتھ یہ کام بھارت کو سونپ دیا۔ بھارت نے میجر گوروآریہ کو ٹریننگ اور فوج سے ریٹائرمنٹ صرف اس لئے دی کہ وہ پاکستان کے خلاف انفارمیشن وار میں اپنا سر کھپا دیں۔ وہ اکثر بھارتی حکومت کو یہ بھاشن دیتے ہیں کہ: ”1971ء کے بعد سے ایئرفورس استعمال نہیں ہوئی، مزید طیارے نہ خریدے جائیں، ایک رافیل طیارہ 1600 کروڑ کا ہے، اگر اتنا ہی پاکستان کے خلاف لڑکوں کی ٹریننگ میں لگا دیں تو کام ہوجائے گا، مزید اس پر پاکستانی بلوچوں کو بھارت کی نیشنلیٹی کے خواب دکھائے جائیں۔“
خاص مشن پر بھارتی ایجنٹس ”را“ کا طریقہ کار کیا ہے، چند مثالوں سے واضح کرتا ہوں۔ پاکستانی یا مسلم ناموں سے فیک آئی ڈی یا پیجز و گروپس کے ذریعے حقائق کو یکسر مسخ اور توڑمروڑ کر پوسٹ کرنا۔ قارئین پہچانیے یہ دشمن کی آواز ہے اور باہر کا کوئی فنکار ہے۔ ٹین ایجرز کے قلوب کو جھنجھوڑنے اور میٹھی میٹھی باتوں کے بعد پھر اسی اثناء میں یہ پوسٹ شیئر کرنا کہ پاکستان کی پولیس ناکارہ اور عدلیہ سے عدل کی توقع نہیں، مسلکی و لسانی اختلافات والی تحریریں منظرِعام پر لانا تاکہ ففتھ جنریشن وار کا زہر اِن کی رگوں میں اترے۔ یاد رکھئے! اس ملک کی سلامتی کے لئے قیامِ پاکستان کے وقت سے پچاس لاکھ شہداء کے خون کا قرض ہم پر ہے۔ ایسے حالات میں سیاستدانوں، دانشوروں، صحافیوں، علما، وکلا، ڈاکٹرز، فلم ٹی وی و سوشل میڈیا اور دیگر شخصیات سے خصوصی التماس ہے کہ وہ اپنے مستقبل کے معماروں بالخصوص 12 سے 19 سال کے بچوں کی سوشل میڈیا سرگرمیوں پر کڑی نگاہ رکھیں تاکہ کوئی پاکستانی نفسیاتی و نظریاتی طور پر دشمن کے خفیہ وار کا شکار نہ ہو۔
آخر میں میری سوشل میڈیا صارفین سے گزارش ہے کہ دشمن کو شکست دینے کیلئے پاکستان کی سوفٹ پاورز کا استعمال کریں، سوشل میڈیا پر ملک کو مثبت چہرہ دُنیا کے سامنے اُجاگر کریں، پاکستان کی سیاحت، ثقافت اور کاروباری مواقع کی تشہیر زیادہ سے زیادہ کریں تاکہ پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری آ سکے اور ملک معاشی طور پر مضبوط ہوسکے۔ پاکستان کو ہر لحاظ سے بڑھتے پھولتے دیکھنا ہماری اولین ترجیحات میں ہونا چاہئے۔ ففتھ جنریشن وار یا ہائبرڈ وار سے پیدا ہونے والے مسائل لاتعداد ہیں لیکن اب ضرورت اس امر کی ہے کہ ان مسائل کے حل کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ یہ جنگ 22 کروڑ عوام کی جنگ ہے، اپنے وطن کو مستحکم بنانے کے لئے ہمیں خود کو مضبوط کرنا ہوگا تاکہ دشمن کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن سکیں۔
ہمیں ہر حال میں یہ بات یاد رکھنی ہوگی کہ پاکستان ہے تو ہم ہیں۔ یہ ملک ہمارے مستقبل کی ضامنت ہے۔ مسائل ہر قوم اور ملک کو درپیش ہوتے ہیں مگر جہدمسلسل اور یقین محکم سے ہر مشکل پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ دشمن کے اس پروپیگنڈے کے زور پر مسلط جنگ میں ہم نے ایک دوسرے کا ہاتھ مضبوطی سے تھامے رکھنا ہے، یقین کو مضبوط اور ایمان کو قائم رکھنا ہے۔ پاکستانی قوم اور افواج نے ماضی میں بھی ملک دشمن قوتوں کو شکستِ فاش دی تھی اور اب بھی سرخرو ہم ہی ہوں گے۔ ہمارا ایمان ہماری طاقت ہے اور اللہ کی مدد ہمارے شامل حال ہوگی۔ پاکستان کل بھی ایک تابناک حقیقت تھا اور آنے والے زمانوں میں بھی ایک زندہ حقیقت رہے گا۔(انشاء اللہ)

مطلقہ خبریں