زاویۂ نگاہ رپورٹ
پاکستان کو اس وقت دہشت گردی سمیت معاشی، اقتصادی اور دیگر چیلنجز کا سامنا ہے لیکن اس سب کے باوجود شہر کراچی میں جاری بین الاقوامی دفاعی نمائش آئیڈیاز 2018ء اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ ہمیں عالمی سطح پر مقابلہ کرنا آتا ہے۔ بین الاقوامی دفاعی نمائش آئیڈیاز 2018ء عالمی سطح پر امن، دوستی اور استحکام کی نشانی بن چکی ہے، ساتھ ہی اس کے ذریعے پوری دنیا کو یہ پیغام بھی دیا گیا ہے کہ پاکستان دفاعی صلاحیت میں کسی سے پیچھے نہیں اور ایک طاقتور ملک ہے۔ اس دفاعی نمائش میں 50 سے زائد ممالک کے اداروں، کمپنیوں اور وفود نے نہ صرف ایک دوسرے کی دفاعی صلاحیتوں کو دیکھا اور پرکھا، وہیں پاکستان کی میزبانی کو بھی خوب سراہا گیا۔ پاکستان نے دفاعی نمائش میں جہاں ملٹی رول ڈرون ’’براق‘‘ متعارف کروایا، وہیں جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ تیز رفتار اور اضافی رینج والا ’’شاہ پر‘‘ ڈرون بھی توجہ کا مرکز رہا، جو 17 ہزار فٹ بلندی تک جاسکتا ہے۔ اس نمائش میں سپر مشاق بھی سب کی توجہ کا مرکز بنا رہا جوکہ ساب سفاری ایم ایف آئی -17 مشاق کا اَپ گریڈ ورژن ہے۔ یہی نہیں جدید صلاحیتوں سے آراستہ ٹینکرز، بندوقیں، بکتربند گاڑیاں، کلاشنکوف اور دیگر شاندار دفاعی صلاحیت رکھنے والے آلات کے ماڈلز نے بھی لوگوں کو خوب متاثر کیا۔ جدید اور آرام دہ حفاظتی جیکٹس، ہیڈ کورز اور دیگر آلات بھی نمائش کا حصہ بنے، جنہوں نے عوام کے ساتھ غیرملکی باشندوں کو بھی اپنی طرف متوجہ کیے رکھا۔ دفاعی نمائش میں پیش کئے گئے دیگر ممالک کے دفاعی ہتھیاروں کے ماڈلز کو بھی خوب سراہا گیا، جس سے اس بات کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ سب ہی آئیڈیاز پلیٹ فارم کے توسط سے اپنے اپنے ملک کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ آئیڈیاز 2018ء میں چین کا جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ ڈیجیٹل ایگل اے کے-62 ڈرون سب کی توجہ اپنی جانب مبذول کروانے میں کامیاب رہا۔ یہ ایک کلومیٹر کی بلندی تک آپریٹ کیا جاسکتا ہے۔ اس کا کیمرہ 19ایمایم ہے، جس سے 800 کلومیٹر دور تک کی حرکت پتہ چل سکتی ہے۔ ڈرون، میزائل، ہیلی کاپٹرز کے علاوہ چینی کمپنیوں نے پورٹیبل جیمنگ سسٹم، جدید ٹیکنالوجی والے روبوٹس، اینکر لانچر، بم ڈسپوزل آلات اور منفرد نوعیت کے آلات بھی پیش کیے۔ پاک چین دوستی واقعی ہمالیہ سے اونچی اور سمندر سے گہری ہے، جس کا ثبوت حال ہی میں کراچی میں چینی قونصلیٹ پر حملے کے باوجود بھی ہمیں دفاعی نمائش میں بڑی تعداد میں چینی کمپنیوں اور اداروں کی موجودگی کی صورت میں نظر آیا۔ نمائش میں شریک چینی نمائندوں نے آئیڈیاز 2018ء کے ذریعے پوری دنیا کو ایک پلیٹ پر لانے کے لئے پاکستان کو قابل ستائش قرار دیا۔ ایک چینی شہری واودن کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان گزشتہ کئی برسوں سے آرہے ہیں، انہیں لگتا ہے کہ پاکستان اور چین کے تعلقات مستقبل میں مزید مضبوط ہوں گے کیونکہ چینی عوام پاکستان کو اپنا حقیقی دوست مانتے ہیں۔ سسین نامی ایک چینی خاتون کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان پہلی مرتبہ آئی ہیں اور نمائش میں پاکستانیوں کا جوش و جذبہ دیکھ کر حیران ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اگرچہ پاکستان کو اس وقت سیکورٹی کے حوالے سے مسائل درپیش ہیں لیکن اس کے باوجود بھی اتنے منظم طریقے سے دفاعی نمائش کا انعقاد ایک مثال ہے۔ پولینڈ کی جانب سے بھی ڈرون طیارے، فوجی ہتھیار، سیکورٹی آلات وغیرہ نمائش کا حصہ بنے۔ اسی طرح اٹلی نے بھی اپنا مقبول اسپیدی 2000 میزائل اَپ گریڈ کرکے نئے ورژن میں پیش کیا، جو سپر سونک ہے اور جس کی رینج 25 کلومیٹر ہے۔ اس کے علاوہ مارتھ ایمکے این/2 میزائل کے نئے ڈیزائن نے بھی سب کو خوب متاثر کیا۔ اس کا وزن 310 کلوگرام جبکہ رینج 30 کلومیٹر تک ہے۔ آئیڈیاز 2018ء میں جرمنی کے بحری میزائل اور لانچرز بھی پیش کیے گئے، جن میں ریم -116سی میزائل نے خاص توجہ کھینچی۔ اس کی نمائندگی کرنے والی جرمن خاتون گلیمے ہیڈی کا کہنا تھا کہ وہ پاکستانیوں کی جانب سے والہانہ استقبال دیکھ کر بے حد خوش ہیں، یہاں کہ لوگوں کو معلومات لینے میں کافی دلچسپی ہے۔ انہوں نے ہلکے پھلکے انداز میں مزید کہا کہ یہاں لوگوں کو سیلفی اور تصاویر لینے کا بھی بہت شوق ہے۔ امریکا، روس، جینیوا اور دیگر ممالک نے بھی اپنے شاندار دفاعی ہتھیاروں کو آئیڈیاز 2018ء کا حصہ بنایا۔ آئیڈیاز 2018ء کے حوالے سے نوجوانوں سمیت خواتین اور طلبہ نے بھی بھرپور دلچسپی دکھائی۔ اس دوران شرکاء نے نہ صرف معلومات اکٹھی کیں بلکہ ہتھیاروں کے استعمال کرنے کے طریقہ کار سے متعلق آگاہی لے کر ان کے ساتھ مختلف پوز میں خوب تصاویر بھی بنوائیں۔ پاکستان میں ہر 2 سال بعد ہونے والی اس بین الاقوامی دفاعی نمائش کا سلسلہ سال 2000ء سے جاری ہے، جو پوری دنیا کو پیغام دیتی ہے کہ پاکستان پوری دنیا میں امن کا خواہاں اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پُرعزم ہے اور سخت حالات میں بھی پاکستان کی بری، بحری اور فضائی افواج دشمن کا مقابلہ کرنے کے لئے ہر دم تیار اور ہر طرح کی صلاحیتوں سے لیس ہیں۔
آئیڈیاز 2018ء کا باقاعدہ افتتاح صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کیا، تینوں مسلح افواج کے سربراہان بھی نمائش کے دوران موجود تھے، چار روزہ نمائش میں امریکہ، برطانیہ، روس اور چین سمیت 52 ممالک کے 260 مندوبین جبکہ 14 ممالک اپنے دفاعی سازوسامان کے ساتھ بھرپور انداز میں شریک ہوئے، اس کے علاوہ 6 ممالک کے ایئرچیفس بھی دفاعی نمائش میں شریک ہوئے، نمائش میں ملکی اور غیرملکی کمپنیوں کے 500 اسٹالز لگائے گئے، دفاعی نمائش میں شرکت کرنے والے ملکوں میں امریکہ، چین، اٹلی، جرمنی، اردن، پولینڈ، روس، جنوبی کوریا، یوکرائن، عرب امارات سمیت دیگر ممالک شامل ہیں، دفاعی نمائش میں ڈرون، بغیر پائلٹ کے جاسوسی طیارے، آبدوز، لڑاکا طیارہ، ٹینک، بکتر بند سمیت جدید اسلحہ اور دفاعی سازوسامان سے لیس ہتھیار رکھے گئے، دفاعی نمائش میں پاکستان ایئرفورس کے اسٹال کے علاوہ پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس کا اسٹال بھی لگایا گیا ہے جبکہ جے ایف 17 تھنڈر، سپر مشاق اور پاک فضائیہ کے تیار کردہ ڈرونز اور مختلف قسم کے سیمولیٹرز بھی نمائش میں پیش کئے گئے۔ آئیڈیاز 2018ء کے دوران مختلف ممالک سے دفاعی معاہدوں کی یادداشتوں پر بھی دستخط کئے گئے۔ چار روزہ نمائش کے دوران ایکسپو سینٹر میں تینوں مسلح افواج کی پیشہ ورانہ تربیت کا مظاہرہ بھی کیا گیا۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہتھیاروں کی پیداوار دفاعی مقاصد کے لئے ہے اور رہے گی۔ ملکی سرحدوں کے دفاع اور انسداد دہشتگردی کے خلاف پُرعزم کوششوں پر مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں عالمی برادری کو پاکستان کی قربانیوں کو نظرانداز نہیں کرنا چاہئے۔ پاکستان جنگ کا حامی نہیں کیونکہ جنگیں بھوک اور غربت کا پیش خیمہ ہوتی ہیں، بھارت کو مذاکرات کی میز پر آنا ہوگا، خطے کے مسائل جنگ سے نہیں مذاکرات سے حل ہوں گے، بھارت طاقت کے زور پر کشمیریوں کے حقوق نہیں دبا سکتا، ہماری امن کی کوششوں کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، اپنے دفاع کے لئے ہر قدم اٹھائیں گے، دفاعی لحاظ سے خودانحصاری کی طرف جارہے ہیں، پاک فوج دنیا میں دہشتگردی کے خلاف تجربہ کار فورس ہے اور دہشتگردی کے خاتمے میں پاک فوج کا کردار قابل ستائش ہے۔ خطے میں دہشتگردی اور پڑوس میں بدامنی نے ہمارے ملک کی سیکورٹی کو براہ راست متاثر کیا ہے، اس سے ایک لاکھ پاکستانیوں کی جانیں ضائع ہوئیں اور قومی معیشت کو بھاری نقصان پہنچا، ان تمام حالات کے باوجود پاکستان 1980ء سے بڑی تعداد میں مہاجرین کو پناہ دیئے ہوئے ہے، دنیا کو ان حقائق کو مدنظر رکھنا چاہئے اور پاکستان کو انٹرنیشنل سپورٹ فنڈ میں سے اس کا جائز حصہ دینا چاہئے، صدر مملکت نے خطے میں عدم استحکام کے پیش نظر پاکستان کی سیکورٹی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ غذائی تحفظ، اقتصادی استحکام اور عوام کے سماجی تحفظ پر بھی مساوی توجہ دی جارہی ہے، مضبوط دفاعی صلاحیتیں ہماری ضرورت ہیں تاکہ دنیا کو معلوم ہوسکے کہ پاکستان ایک مضبوط ملک ہے اور اپنے دفاع کے لئے پرعزم ہے، اس خطے کے ساتھ ساتھ پوری دنیا میں سیکورٹی کا تصور تبدیل ہورہا ہے اور اسے پاکستان کے تناظر میں سمجھنے کی ضرورت ہے، ہم نے دہشتگردی کا سامنا کیا اور اس پر قابو پایا اور اب ہم سماجی تحفظ پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔ صدر مملکت نے سائبر سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لئے متعلقہ اداروں کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ مصنوعی ذہانت کے شعبہ میں تحقیق کے فروغ کے لئے ٹھوس کوششیں وقت کی ضرورت ہیں، اس سے ہمیں تمام شعبوں میں ترقی کے لئے درکار رفتار حاصل ہوسکے گی۔ انہوں نے ملک میں کاروبار دوست ماحول کے فروغ کے لئے حکومتی اقدامات کو اُجاگر کرتے ہوئے کہا کہ امن و استحکام کے لئے تنازعات کا خاتمہ بنیادی تقاضا ہے۔
وزیردفاع پرویز خٹک نے دفاعی نمائش آئیڈیاز 2018ء کے کامیاب انعقاد پر تینوں مسلح افواج اور منتظمین کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آئیڈیاز کا انعقاد ایک بڑا کارنامہ ہے جس سے دفاعی خودمختاری یقینی بنانے میں بھرپور مدد ملے گی، ہمارا مقصد امن کے لئے خود کو تیار کرنا ہے، دفاعی ہتھیاروں کی مقامی سطح پر تیاری سے زرمبادلہ کی بچت ہوگی۔
آئیڈیاز 2018ء کے دوسرے روز دیگر اہم سرگرمیوں کے علاوہ اٹلی، اردن، پولینڈ، ترکی اور سری لنکا کے حکام نے وائس چیف آف نیول اسٹاف وائس ایڈمرل کلیم شوکت سے ملاقاتیں کیں۔ ملاقات کرنے والے اہم وفود میں کمانڈر رائل اردن نیول فورسز، بریگیڈیئر جنرل ابراہیم سلمان النعمت، ڈپٹی ڈائریکٹر اور سیکریٹری جنرل برائے دفاع اور نیشنل آرمامنٹ اٹلی ایڈمرل ڈاریوگیاکومن، ڈی جی ایڈمن سری لنکن نیوی ریئر ایڈمرل کے جی پال، ڈائریکٹر آرمامنٹ پولینڈ آرمی بریگیڈیئر جنرل کارلوڈائی مونوسکی، وائس پریذیڈنٹ ڈیفنس انڈسٹریز ترکی مرات سیکر اور وائس پریذیڈنٹ ایم ایس لیونارڈو اٹلی جناب ماریزیوفی چن شامل تھے۔ ملاقاتوں کے دوران باہمی دفاعی تعاون بشمول پلیٹ فارمز، ہتھیاروں اور سنسرز کی تیاری اور مختلف شعبوں میں باہمی تربیتی اشتراک کے علاوہ درپیش میری ٹائم چینلنجز پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ آئیڈیاز 2018ء کے دوسرے روز نیشنل سینٹر فار میری ٹائم پالیسی ریسرچ اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف میری ٹائم افیئرز کراچی کے زیراہتمام پاک بحریہ کی سرپرستی میں ایک میری ٹائم کانفرنس منعقد کی گئی، میری ٹائم کانفرنس کا عنوان ’’بحرہند میں میری ٹائم سیکورٹی کے اہم پہلو اور میری ٹائم سیکورٹی چیلنجز کا سامنا کرنے کے لئے جدت کی ضرورت اور اہمیت‘‘ تھا۔ وائس چیف آف نیول اسٹاف وائس ایڈمرل کلیم شوکت تقریب کے مہمان خصوصی تھے جبکہ کمانڈر رائل اردن نیول فورسز، بریگیڈیئر جنرل ابراہیم سلمان النعمت نے کانفرنس میں بطور گیسٹ آف آنر شرکت کی۔ وفاقی وزیر برائے بحری امور علی حیدر زیدی نے بھی کانفرنس میں شرکت کی۔ اس موقع پر اپنے انہوں نے کہا کہ پاکستان ہیرے کی کان کی دہلیز پر بیٹھا ہے، میری ٹائم سیکٹر کی آگاہی میں پاک بحریہ کا کردار قابل ستائش ہے۔ کانفرنس کے دوران ممتاز مقامی مقررین کے ساتھ معروف بین الاقوامی اسکالرز نے بھی پیچیدہ فوجی اور بحری خطرات اور ان کے حل پر بات چیت کی۔ دورِ حاضر میں انڈین اوشن ریجن کی اہمیت اور ساحلی ممالک کو درپیش سیکورٹی چیلنجز کو اجاگر کرتے ہوئے وائس چیف آف نیول اسٹاف وائس ایڈمرل کلیم شوکت نے کہا کہ بحری قذاقی اور دہشتگردی، ماحولیاتی آلودگی، غیرقانونی بحری سرگرمیاں، انسانی اور ہتھیاروں کی اسمگلنگ، مختلف ممالک کے مابین حل طلب تنازعات اور تدبیراتی مسابقت بحرہند کی سیکورٹی کو سنگین خطرات سے دوچار کرتے ہیں۔ دیگر ممالک کے ساتھ باہمی تعاون اور معلومات کے تبدلے کے علاوہ موثر میری ٹائم آگہی کے فروغ کے لئے لازم ہے کہ نئی تکنیکی ایجادات کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنی صلاحیتوں کو مزید بہتر بنایا جائے۔ صرف جدید ٹیکنالوجی اور مناسب حکمت عملی کے استعمال سے ہی ابھرتے ہوئے میری ٹائم چیلنجز کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔ پاک بحریہ میری ٹائم سیکورٹی کے لئے کثیرالملکی کاوشوں کا اہم حصہ رہی ہے، حال ہی میں پاک بحریہ کی جانب سے شروع کیا جانے والا میری ٹائم سیکورٹی پیٹرول خطے میں میری ٹائم سیکورٹی کے فروغ کے لئے کی جانے والی پاک بحریہ کی کاوشوں میں اہم اضافہ ہے۔ قبل ازیں ڈائریکٹر جنرل نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف میری ٹائم افیئرز، وائس ایڈمرل (ر) سید خاور علی نے حاضرین کو کانفرنس کے موضوع کی اہمیت سے آگاہ کیا۔ کانفرنس میں اعلیٰ سول ملٹری حکام، میری ٹائم اسٹیک ہولڈرز اور دفاعی صنعت کے عالمی شہرت یافتہ افراد کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔
بین الاقوامی دفاعی نمائش آئیڈیاز 2018ء میں پاکستان کا تیارکردہ ملٹی رول ڈرون براق بین الاقوامی مارکیٹ میں متعارف کرا دیا گیا، جسے گلوبل انڈسٹریل ڈیفنس سلوشن نے تیار کیا ہے۔ پاکستان آرمی اور پاک فضائیہ ملٹی رول ڈرون استعمال کررہی ہیں، ڈرون براق دہشت گردی کے خلاف دشمن کی نشاندہی میں موثر کردار ادا کرتا ہے۔ ملٹی ڈرون براق 16 ہزار فٹ کی بلندی پر 10 گھنٹے تک پرواز کرسکتا ہے۔ وائس چیف آف نیول اسٹاف وائس ایڈمرل کلیم شوکت نے ڈرون کی لانچنگ کا افتتاح کیا، ترجمان پاک بحریہ کے مطابق وائس چیف آف نیول اسٹاف نے اْردن، اٹلی، ترکی، پولینڈ اور سری لنکا کے مندوبین سے ملاقاتوں میں پیشہ ورانہ امور پر تبادلہ خیال کیا۔ غیرملکی مندوبین نے خطے میں امن اور طاقت کے توازن کے لئے پاک بحریہ کی کوششوں کو سراہا۔ ملاقاتوں کے دوران دفاعی تعاون، بحری امور اور تربیت کے حوالے سے اشتراک پر بات چیت ہوئی۔ وائس چیف آف نیول اسٹاف نے غیرملکی مندوبین سے ملاقاتوں کے بعد مختلف اسٹالز کا دورہ کیا، انہوں نے این آر ٹی سی کے نیول ڈویژن کا افتتاح بھی کیا۔ بین الاقوامی دفاعی نمائش آئیڈیاز 2018ء میں پاکستان کا تیار کردہ جدید جاسوس طیارہ ’’شہہ پر‘‘ بھی پیش کیا گیا ہے۔ نمائش میں ترکی، روس، چین سمیت مختلف ممالک کی دفاعی مصنوعات کے اسٹالز پر جدید چھوٹے اور بڑے ہتھیاروں میں شرکاء کی دلچسپی نظر آئی۔ نوجوانوں نے مختلف رائفلوں اور پستولوں کو دیکھا اور تصاویر بنوائیں۔ کراچی کے ایکسپو سینٹر میں دفاعی نمائش آئیڈیاز میں موجود جے ایف تھنڈر طیاروں کے بلاک 2 کو شہید راشد منہاس نشان حیدر کے نام سے منسوب کیا گیا ہے۔ جے ایف تھنڈر طیاروں کی خاصیت یہ ہے کہ فیول ختم ہونے کی صورت میں ہوا میں ہی فیولنگ کی جاسکتی ہے۔
دفاعی تیاری کے نمایاں پاکستانی ادارے گلوبل انڈسٹریز ڈیفنس سلوشنز نے آئیڈیاز 2018ء میں ڈرون طیارہ براق عالمی سطح پر فروخت کے لئے پیش کردیا ہے۔ ایکسپو سینٹر کراچی میں منعقد دفاعی نمائش میں گلوبل انڈسٹریز کے ڈائریکٹر مارکیٹنگ اسد کمال نے براق کی رونمائی کے بعد میڈیا کو بتایا کہ ڈرون ٹیکنالوجی مکمل طور پر پاکستان میں تیار کی گئی ہے، براق ڈرون 12 ہزار فٹ کی بلندی سے مسلسل آٹھ گھنٹے تک نگرانی کی صلاحیت رکھتا ہے، براق میں نصب جدید کیمرا سسٹم زومر بھی مقامی سطح پر ہی تیار کیا گیا ہے جس سے دن کے علاوہ رات میں بھی نگرانی ممکن ہے۔ اس کے علاوہ اس ڈرون کے ذریعے ہدف سے خارج ہونے والی حرارت کی بنیاد پر بھی نگاہ رکھی جاسکتی ہے۔ براق میں لیزر رینج فائنڈر بھی نصب ہے جو ہدف کے فاصلے، سمت اور زاویے کی پیمائش کرتا ہے۔ براق گزشتہ تین سال سے افواج پاکستان کے زیراستعمال ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کامیاب اور بھرپور نتائج کے یقین کے بعد ہی آج اسے دنیا کے سامنے فروخت کے لئے پیش کیا گیا ہے۔
ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا میں تیار کردہ بکتر بند گاڑیاں اور ٹینک پر شہری موبائل فون سے سیلفیاں بناتے رہے۔ دفاعی نمائش میں جہاں کئی اقسام کے آلات حرب نمائش کے لئے رکھے گئے تو وہیں ایچ آئی ٹی کے تحت تیار کردہ مختلف اقسام کی بکتربند گاڑیوں، الخالد اور الضرار ٹینک میں شہریوں نے خصوصی دلچسپی کا اظہار کیا، نمائش کے دوران آنے والے شہری ٹینکوں پر تصاویر کھنچواتے رہے جبکہ کئی افراد سیلفیاں لینے میں مصروف رہے۔
پاکستان آرڈننس فیکٹر واہ (پی او ایف) نے پاکستان کی امن اور انسانیت کی تکریم کی خواہش کو دنیا کے سامنے عملی شکل میں پیش کردیا ہے۔ پی او ایف نے انسان دوست بارودی سرنگ تیار کرلی ہے جو انسانوں یا سویلین گاڑیوں کو نہیں بلکہ چن چن کر دشمن کے ٹینکوں کو نشانہ بنائے گی۔ آئیڈیاز 2018ء میں شریک غیرملکی مندوبین دفاعی شعبے میں پاکستان کی مہارت دیکھ کر دنگ رہ گئے۔ پی او ایف نے سمندر کے راستے دشمن کے ایڈوینچر کے ناپاک عزائم کا راستہ بند کردیا ہے۔ پی او ایف کا تیار کردہ خودکار تارپیڈو زیرآب دشمن کی آبدوزوں کو تلاس کرکے غرق آب کرے گا۔ پاکستان آرڈننس فیکٹری واہ کے ڈائریکٹر عثمان علی بھٹی نے بتایا کہ پی او ایف نے جدید سینسرز سے لیس انسان دوست بارودی سرنگ بھی تیار کرلی ہے جو عام انسانوں یا گاڑیوں کے بجائے صرف دشمن کے ٹینکنوں کو نشانہ بنائے گی، یہ ٹیکنالوجی دفاع پر اٹھنے والے اخراجات کو کم کرنے کے ساتھ وسیع علاقے کو کم سے کم وقت میں محفوظ بنانے کا بھی ذریعہ بنے گی۔ واہ آرڈننس فیکٹری اس سے قبل آڈیو ویژیوئل سہولتوں سے لیس پی او ایف آئی آٹومیٹک کومبیٹ سسٹم بھی تیار کرچکی ہے جو افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے زیراستعمال ہے۔ پاکستان آرڈننس فیکٹری میں تیار کردہ جدید حربی سازوسامان زرمبادلہ کی بچت کا بھی ذریعہ بنے گا جو درآمدی آلات اور اسلحہ سے 10 گنا کم قیمت تیار کیا گیا ہے جبکہ دفاعی آلات کے لئے ترقی یافتہ ملکوں پر انحصار کم ہوگا۔