میر افسر امان
جماعت اسلامی کا یہ اعزاز رہا ہے کہ سیاست کے ساتھ ساتھ عوام کی خدمت کا بھی پروگرام لے کر چل رہی ہے۔ جب بھی اخبار کھول کر دیکھو کہیں نہ کہیں جماعت اسلامی کی الخدمت فاؤنڈیشن عوام کی خدمت کرتی نظر آئے گی۔ اس سرگرمیاں میں دوسری سیاسی پارٹیوں میں کم نظر آتی ہیں۔ جماعت اسلامی کی این جی او الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت ملک میں اور بیرون ملک خدمات کا ریکارڈ ہے۔ ابھی حال میں ہی الخدمات فاؤنڈیشن کے چیف عبدالشکور صاحب اپنی ٹیم کے ہمراہ روہنگیا کے مظلوم مسلمانوں کی مدد کے بنگلہ دیش اور برما کی سرحد پر واقع مہاجرین کے کیمپ میں پہنچے تھے۔ ترکی، انڈونیشیا اور ملیشیا کی این جی اوز کے ساتھ مل کر مہاجرین کی آبادکاری کا کام کیا۔ ملک میں جب بھی قدرتی آفات آئیں تو الخدمت فاؤنڈیشن نے سب سے پہلے پہنچ کر اپنے دکھیا بھائیوں کی مدد کی۔ الخدمت مستقل طور پر صحت اور تعلیم پر ملک میں ایک عرصے سے کام کر رہی ہے۔ ابھی کچھ دن پہلے سینیٹر امیر جماعت اسلامی جناب سراج ا لحق نے 25 اکتوبر 2017ء کو اسلام آباد کے زون 5، ایف بی آر سوسائٹی میں ابتدائی طور پر 60 بیڈز کے الخدمت رازی اسپتال کا افتتاح کیا۔ یہ چھ منزلہ اسپتال سی بی آر سوسائٹی کے تعاون سے قلیل وقت میں تیار کیا گیا ہے۔ ابتدائی طور پر ادرگرد کی تقریباً 15 دیگر سوسائٹیوں، جن کی آبادی ساڑھے تین لاکھ نفوس پر مشتمل ہے کو علاج کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ ان آبادیوں کے لئے حکومت پاکستان کی طرف سے کوئی بڑا اسپتال موجود نہیں ہے۔ اس کمی کو الخدمت نے پورا کیا ہے۔ ہم دیکھتے ہیں کہ کبھی کوئی عورت ایمبولینس کی بن گاڑی میں، کہیں سڑک پر، کہیں اسپتال کی سیڑیوں پر اور کہیں بیڈ نہیں ملنے کی وجہ سے اسپتال کے فرش پر بچوں کو جنم دے رہی ہیں۔ اس مشکل کو سامنے رکھتے ہوئے الخدمت رازی اسپتال کے قیام کے پس منظر میں ماں اور بچے کے صحت کا بنیادی تصور کارفرما ہے۔ اس کے لئے زچہ اور بچہ کا جدید ترین شعبہ قائم کیا گیا ہے اور ماہرین اطفال کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ شروع میں اس رازی اسپتال میں امرض نسواں، زچہ بچہ، داخلی عمومی امراض، عمومی جراحت، امراض چشم، امراض جلد، امراضِ قلب، کان، ناک، حلق کے امراض، امراضِ دنداں ذیابطیس، امراض اطفال اور نفسیاتی امراض کا انتظام کیا گیا ہے۔ ہنگامی علاج کے لئے شعبہ بھی موجود ہے۔ ایکسرے، الٹراساؤنڈ اور جدید کلینکل لیبارٹی کی سہولت، جدید آپریشن تھیٹر اور لیبر روم کی ابتدائی سہولت بھی موجود ہے۔ اس کے بعد الخدمت رازی اسپتال داخل ہونے والے مریضوں کے لئے اس وقت 60 بیڈز کا انتظام ہے، اس کو سو بیڈز کا انتظام کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہڈی اور جوڑ کے امراض، امراض گردہ جیسے گردوں کی صفائی اور پیوندکاری، عصابی امراض، امراضِ قلب اور جراحتِ قلب کے شعبے کی قائم کرے گی۔ حتی الامکان درست تشخیص کے لئے مستقبل میں سی ٹی اسکین اور ایم آر آئی جیسی سہولیات کے انتظام کی بھی کوشش کی جائے گی۔ ظاہر ہے یہ سب کام عوام کے عطیات کے ذریعے ہی ممکن ہوئے ہیں۔ مستقبل کے پروگراموں میں رنگ بھرنے کے لئے بھی عوام کے عطیات کی ضرورت ہے۔ رازی اسپتال کی انتظامیہ نے اس موقع پر عوام سے مزید عطیات دینے کی اپیل کی ہے۔ رازی اسپتال میں موجود سہولتیں عوام کی اکثریت کے لئے کافی نہیں۔ جدید ایکسرے مشن جو کہ کم ا ز کم چالیس پچاس لاکھ روپے، ایم آئی آر مشین کروڑوں روپے، گردوں کی صفائی اور ڈائیلیسس کی مشین کے لئے بھی چالیس لاکھ روپے کی ضرورت ہے۔ علاج کے لئے جدید مشینری سی ٹی اسکین کی ضرورت ہے جس کے لئے کم از کم آٹھ کروڑ روپے درکار ہیں۔ اس کے لئے ایک جدید کیتھ لیپ اور چھ بستروں پر مشتمل دل کی انتہائی نگہداشت کا مرکز یا سی سی یو قائم کرنا ہے۔ یہ مستقبل کی ضروریات ہیں جس سے عوام کی بہتر انداز میں خدمت کی جا سکتی ہے۔ اس خاکے میں رنگ صرف عوام کے تعاون سے ہی ممکن ہے۔ افتتاح کے موقع پر راولپنڈی اور اسلام آباد کے کثیر لوگوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے سی بی آر کے چیف الطاف بھٹ نے کہا سی بی آر سوسائٹی اور الخدمت کے تعاون سے یہ رازی اسپتال بنا ہے۔ یہ ایک اچھی بات ہے۔ پہلے اس علاقے میں صحت کی سہولت موجود نہیں تھی۔ اس اسپتال سے اردگرد رہائشی سوسائٹیوں کے لوگ فائدہ حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ شہر کی چالیس سے زائد سوسائٹیوں کے مشترکہ نمائندہ ہیں۔ ہم مسجد کے قریب ایک علیشان مسجد بھی تعمیر کریں گے۔ سینیٹر سراج الحق نے اپنی تقریر میں کہا کہ جماعت اسلامی خوشحال اور اسلامی پاکستان کے لئے کوششیں کررہی ہے۔ خوشحال پاکستان میں صحت کا خاص خیال رکھا جائے گا۔ پرائیویٹ اسپتالوں میں عوام کو لوٹا جاتا ہے۔ اس رازی اسپتال میں غریبوں کا بالکل مفت علاج کیا جائے اور امیروں سے بھی سستے ریٹ پر علاج کیا جائے گا۔ اپنی تقریر میں رازی اسپتال کی انتظامیہ کے چیف نے اس اسپتال کو قائم کرنے کے اغراض و مقاصد بیان کیے۔ انہوں کہا کہ رازی اسپتال کی تعمیر کے دوران جماعت اسلامی اسلام آباد کے امیر زبیر فاروق نے بہت تعاون کیا۔ ایک ایک کمرے اور ایک ایک دیوار کا معائنہ کیا۔ ہماری حوصلہ افزائی کی۔ ہم ان کے شکر گزار ہیں۔ الخدمت فاؤنڈیشن کے چیف عبدالشکور صاحب راستے میں ٹریفک جام ہونے کی وجہ سے دیر سے تشریف لائے۔ باوجود کہ سینیٹر سراج الحق اپنی تقریر ختم کرچکے تھے۔ عبدالشکور صاحب کو کچھ کہنے کے لئے بلایا گیا۔ انہوں نے الخدمت فاؤنڈیشن کی ملک اور بیرون ملک خدمات پر اپنی تقریر میں روشنی ڈالی۔ اپنی حالیہ کوششوں جس میں وہ اپنی ٹیم کے ساتھ روہنگیا کے مسلمان، جو لاکھوں کی تعداد میں برما کی دہشت گرد فوج اور بھگشوؤں کی مشترکہ مسلم دشمنی کی وجہ سے روہنگیا سے نکال دیئے۔ وہ بنگلہ دیش اور برما کی سرحد پر کیمپوں میں بے یارو مددگار کھلے آسمان کے نیجے پڑے ہوئے ہیں۔ بارش کے دوران ان کے سروں پر چھت نہیں۔ ان کے لئے سینیٹری کا انتظام نہیں۔ علاج کے لئے ڈاکٹر نہیں۔ کھانے پینے کی اشیا نہیں بلکہ کچھ بھی نہیں۔ اس مشکل کی گھڑی میں عبدالشکور صاحب اپنی ٹیم کے ساتھ بنگلہ دیش کی سرحد پر پہنچے اور ملایشیا، انڈونیشیا اور ترکی کی این جی اوز کے ساتھ مشترکہ طور پر روہنگیا کے مظلوم مسلمانوں کی مدد کی۔ الغرض الخدمت فاؤنڈیشن کی تاریخ عوام کی خدمت سے سنہری حروف سے بھری پڑی ہے۔ الخدمت رازی اسپتال بھی اردگرد رہنے والے عوام کی خدمت کرے گی۔