Wednesday, July 23, 2025
- Advertisment -
Google search engine

حالیہ پوسٹس

غزل

اگرچہ نغمہ سرائی کا وقت بھی نہیں ہے
زمانے دیکھ لڑائی کا وقت بھی نہیں ہے

تمہارے شہر نے پاگل بنا لیا لیکن
کسی کو راہ نمائی کا وقت بھی نہیں ہے

مرے خدا کوئی مجھ سے بچھڑ رہا ہے اور
تو جانتا ہے جدائی کا وقت بھی نہیں ہے

مگر تمہاری طرف دیکھتے مسلسل ہیں
ہمارے دل کی بھلائی کا وقت بھی نہیں ہے

کسی نے ٹھیک سے اپنا کہا نہیں ہے مجھے
کسی کے پاس جدائی کا وقت بھی نہیں ہے

یہ فیصلہ مرے غم نے غلط کیا شاید
رِہا کیا ہے رِہائی کا وقت بھی نہیں ہے

بس ایک رات بچھڑنے کا دکھ کریں گے ہم
پھر اس کے بعد دُہائی کا وقت بھی نہیں ہے

ثواب ہم نظر انداز کر گئے عادِسؔ
بُرا بنے ہیں بُرائی کا وقت بھی نہیں ہے


امجد عادِسؔ


مطلقہ خبریں

غزل

غزل

غزل