Monday, July 28, 2025
- Advertisment -
Google search engine

حالیہ پوسٹس

انجائنا یعنی دل کا درد، کیوں اور کیسے؟

ایک عام آدمی کو معلوم ہونا چاہئے کہ اس مرض کی وجوہات، علامات اور احتیاطی تدابیر کیا ہیں، مریض
سینے میں تنگی، جلن کی کیفیت دباؤ اور گلے میں سانس اٹکتا ہوا جیسی کیفیات محسوس کرسکتا ہے
اگر درد جسمانی مشقت کی وجہ سے ہو تو ریسٹ کرنے پر تین منٹ کے دوران ہی اس کا خاتمہ ہوجاتا ہے
اور وجہ چٹ پٹی اور مرغن غذا یا شدید غصہ ہو تو اٹیک کو ختم ہونے میں بیس منٹ تک لگ سکتے ہیں
ڈاکٹر نسرین صدیق
انجائنا جسے انجائنا پیکٹوریس بھی کہا جاتا ہے، سینے میں ہونے والا درد یا دباؤ ہے جو عام طور پر دل کے پٹھوں (مایوکارڈیم) میں خون کے ناکافی بہاؤ کی وجہ سے ہوتا ہے۔ انجائنا عام طور پر دل کے پٹھوں کو خون فراہم کرنے والی شریانوں کی رکاوٹ یعنی کورونری آرٹریز کے سوراخ کی تنگی یا ان نالیوں کے سکڑ کر بند ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ دل کے پٹھوں میں درد کی شدت اور آکسیجن کی کمی کے درمیان کوئی خاص تعلق نہیں پایا جاتا، یعنی آکسیجن کی تھوڑی سی کمی سے بھی شدید درد ہوسکتا ہے۔ اس میں مایوکارڈیل انفیکشن (ہارٹ اٹیک) کا بہت کم یا کوئی خطرہ نہیں اور بغیر درد کے ہارٹ اٹیک ہوسکتا ہے۔ بعض صورتوں میں انجائنا کافی شدید ہوسکتا ہے۔ سینے میں درد انجائنا پیکٹوریس آج کل بہت عام ہوتا جا رہا ہے لیکن سینے میں ہونے والا ہر درد دل سے جڑا نہیں ہوتا بلکہ اس کی دوسری وجوہات بھی ہوسکتی ہیں، اس لئے اگر کسی کے سینے میں درد ہو تو اس سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں بلکہ فوری طور پر اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں، اس لئے عام آدمی کو معلوم ہونا چاہئے کہ انجائنا کی وجوہات، علامات، احتیاطی تدابیر کیا ہیں اور علاج کے دوران کن باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ اگرچہ انجائنا عام طور پر خطرناک نہیں ہوتا لیکن کبھی کبھار اس سے موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔ جن لوگوں میں انجائنا کی شدت زیادہ ہوتی ہے ان کا انتقال عام طور پر 55 سال کی عمر تک (60 فیصد) ہوسکتا ہے۔
انجائنا کی اقسام
انجائنا کی دو اقسام ہیں۔ ایک کو مستحکم اور دوسری کو غیرمستحکم قسم کہتے ہیں۔ مستحکم انجائنا زیادہ عام ہے۔ یہ انجائنا کی کلاسک قسم ہے۔ مستحکم انجائنا کی وجہ سے سینے میں تکلیف اور اس سے وابستہ علامات کچھ سرگرمی (دوڑنے، چلنے اورورزش کرنا وغیرہ) کی وجہ سے ہوتی ہیں اور آرام کے ساتھ یا زبان کے نیچے نائٹروگلسرین رکھنے کے بعد بالکل ٹھیک ہوجاتا ہے۔ علامات عام طور پر سرگرمی ختم کرنے کے چند منٹ بعد ختم ہوجاتی ہیں اور جب سرگرمی دوبارہ شروع ہوتی ہے تو دوبارہ ہوجاتی ہے۔ مستحکم انجائنا کی دیگر تسلیم شدہ وجوہات میں سرد موسم، بھاری کھانا اور جذباتی تناؤ شامل ہیں۔ غیرمستحکم انجائنا کو ایسے انجائنا پیکٹوریس کے طور پر بیان کیا جاتا ہے جو بدل جاتا ہے یا بگڑ جاتا ہے۔ اس میں کم از کم ان تین خصوصیات میں سے ایک کا پایا جانا ضروری ہے۔ یہ عموماً آرام کے وقت ہوتا ہے (یا کم سے کم مشقت کے ساتھ)، عام طور پر 10 منٹ سے زیادہ رہتا ہے اور اس کی شدت بہت زیادہ ہوتی ہے۔ آرام کے وقت غیرمتوقع طور پر ہوسکتا ہے جوکہ دل کے دورے کا سنگین اشارہ ہوسکتا ہے۔ کارڈیک سنڈروم جسے بعض اوقات مائیکرو واسکولر انجائنا کے نام سے جانا جاتا ہے۔ چونکہ مائیکرو واسکولر انجائنا بڑی شریانوں کی رکاوٹوں کی خصوصیت نہیں رکھتا ہے، اس لئے اسے پہچاننا اور تشخیص کرنا مشکل ہے۔ کارڈیک سنڈروم کی بنیادی وجہ معلوم نہیں ہے مگر مائیکرو واسکولر انجائنا اسکیمک دل کی بیماری کا حصہ ہے۔
نشانات وعلامات
انجائنا پیکٹوریس کافی تکلیف دہ ہوسکتی ہے لیکن انجائنا کے بہت سے مریض حقیقی درد کے بجائے سینے میں تکلیف کی شکایت کرتے ہیں۔ مریض درد کی شکایت کے ساتھ سینے میں تنگی کا احساس، نچوڑے جانے کا احساس، سینے میں جلن کی کیفیت، سینے پر دباؤ محسوس ہونا اور گلے میں سانس اٹکتا ہوا محسوس ہونا جیسی شکایات کا شکار بھی ہوسکتا ہے۔ سینے میں تکلیف کے علاوہ انجائنا کا درد ایپی گیسٹریم (اوپری سینٹرل پیٹ)، کمر، گردن کے علاقے، جبڑے یا کندھوں میں بھی ہوسکتا ہے۔ اکثر بائیں بازو کے اندرونی حصے اور نیچے جاتے ہوئے بائیں ہاتھ کی چوتھی اور پانچویں انگلی تک، کندھے اور گردن جبڑے میں درد ہوتا ہے۔ یہ درد بہت کم دائیں کندھے اور بازو میں محسوس ہوتا ہے۔ انجائنا عام طور پر مشقت یا جذباتی تناؤ سے پیدا ہوتا ہے۔ پیٹ بھرنے اور ٹھنڈے درجہ حرارت سے یہ بڑھ جاتا ہے۔ درد کے ساتھ سانس پھولنا، پسینہ آنا اور بعض صورتوں میں متلی پیٹ میں گیس بھرنے کی شکایت یا بدہضمی کی کیفیت بھی ہوسکتی ہے۔ اس صورت میں نبض کی شرح اور بلڈپریشر بڑھ جاتا ہے، سینے کا درد صرف چند سیکنڈ تک رہتا ہے اور عام طور پر انجائنا نہیں ہوتا ہے جبکہ کچھ مریض ایسے بھی ہوتے ہیں جو اپنی کیفیت کو بیان نہیں کر پاتے۔ مریض عموماً سینے میں درد کے مقام پر اپنی بند مٹھی رکھ کر دباتا ہے، مگر اس بات کو یاد رکھیں کہ اگرچہ درد عام طور پر سینے کے سامنے والے حصے میں ہی ہوتا ہے لیکن یہ ضروری نہیں بلکہ ہوسکتا ہے کہ درد مختلف مریضوں میں مختلف جگہوں پر محسوس ہو لیکن ایک مریض میں ہمیشہ ایک ہی جگہ محسوس ہوتا ہے۔ درد اور گھٹن کا احساس عموماً سینے کی ہڈی کے پیچھے یا تھوڑا سا بائیں جانب ہوتا ہے۔ مایوکارڈیل اسکیمیا اس وقت ہوتا ہے جب دل کے پٹھوں کو عام طور پر کام کرنے کے لئے ناکافی خون اور آکسیجن حاصل ہوتی ہے یا تو مایوکارڈیم کی طرف سے آکسیجن کی طلب میں اضافے کی وجہ سے یا مایوکارڈیم کو سپلائی میں کمی کی وجہ سے۔ خون کی یہ ناکافی مقدار اور اس کے نتیجے میں آکسیجن اور غذائی اجزا کی ترسیل میں کمی کا براہ راست تعلق خون کی نالیوں کے بند یا تنگ ہونے سے ہے۔ انجائنا کے درد کا دورانیہ بہت کم ہوتا ہے اور درد کا اٹیک ختم ہونے کے بعد کسی قسم کا کوئی اثر باقی نہیں رہتا۔ مثال کے طور پر اگر درد جسمانی مشقت کی وجہ سے شروع ہوا ہو تو مریض کے ریسٹ کرنے پر تقریباً تین منٹ کے دوران ہی اس کا خاتمہ ہوجاتا ہے۔ اگر درد کی وجہ چٹ پٹی اور مرغن غذا ہو یا شدید غصے کی وجہ سے سینے میں درد شروع ہوجائے، ایسے اٹیک کو ختم ہونے میں بیس منٹ تک لگ سکتے ہیں۔ مگر یاد رکھیں کہ اگر درد کا دورانیہ تیس منٹ سے بڑھ جائے تو ایسا عموماً انجائنا کی وجہ سے نہیں ہوتا بلکہ ایسا عموماً ہارٹ اٹیک کی صورت میں ہوتا ہے۔ انجائنا کے خطرے کے بڑے عوامل میں سگریٹ نوشی، ذیابطیس، ہائی کولیسٹرول، ہائی بلڈ پریشر، ناقص طرز زندگی اور قبل از وقت دل کی بیماری کی خاندانی ہسٹری شامل ہیں۔
خطرے کے اہم عوامل
عمر: (مردوں کے لئے 45 سال، خواتین کے لئے 55 سال) تمباکو نوشی، کولیسٹرول کی زیادتی، قبل از وقت دل کی بیماری کی خاندانی تاریخ (مرد 55 سال، خواتین 65 سال کی عمر میں)، ہائی بلڈ پریشر، گردے کی بیماری مائیکروالبومینوریا، موٹاپا، جسمانی غیرفعالیت، طویل نفسیاتی تناؤ اور کچھ ادویات بھی انجائنا کا باعث بنتی ہیں۔
کیفیت جو انجائنا کو بڑھاتی ہے
پولی سیتھیمیا: یہ ایک ایسی حالت ہے جس میں خون کے سرخ خلیات کی تعداد غیرمعمولی طور پر بڑھ جاتی ہے) جو خون کو گاڑھا کرتا ہے، دل کے پٹھوں میں خون کے بہاؤ کو سست کرتا ہے۔ جسمانی درجہ حرارت میں کمی، ہائپووولیمیا یعنی خون کی مقدار میں کمی وغیرہ بھی دل کے درد کا باعث بن سکتی ہیں۔ ایک تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ تمباکو نوشی کرنے والوں میں دل کی شریانوں کی بیماری میں نمایاں طور پر اضافہ ہوتا ہے۔ یہ نکوٹین کے ساتھ منسلک بلڈ پریشر، دل کی دھڑکن اور خون کی نالیوں کی مزاحمت میں اضافے کے علاوہ ہے جو بار بار انجائنا کے حملوں کا باعث بن سکتا ہے۔ اس کے علاوہ تمباکو نوشی ترک کرنے کے ایک یا دو سال کے اندر کورونری دل کی بیماری، فالج اور پیریفرل ویسکولر بیماری کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔
تشخیص
انجائنا کے مرض میں بیماری کی ہسٹری میں دیکھنا چاہئے کہ انجائنا کا اٹیک کس طرح شروع ہوا تھا اور ختم کس طرح ہوتا ہے یعنی صرف ریسٹ کرنے سے یا کسی دوا کے استعمال سے۔ انجائنا کے بارے میں سب سے اہم اور یاد رکھنے والی بات یہ ہے کہ یہ درد عموماً جسمانی مشقت کے دوران اور زیادہ مرغن اور مصالحے دار کھانا کھانے کے بعد شروع ہوتا ہے اور ریسٹ کرنے سے ٹھیک ہوجاتا ہے۔ مریض لیٹنے کی بجائے سیدھا بیٹھنا زیادہ پسند کرتا ہے کیونکہ لیٹنے سے اس کو زیادہ تکلیف محسوس ہوتی ہے۔ ایک اور بات پر توجہ دینا ضروری ہے کہ یہ درد کام کی ایک مخصوص مقدار کے بعد ہی شروع ہوتا ہے، مثلاً اگر کسی انسان کو 100 میٹر تک تیز چلنے یا 30 سیڑھیاں چڑھنے کے بعد انجائنا کا درد ہوتا ہے تو ہر بار تقریباً اتنی ہی مشقت کرنے سے اس کو درد ہوگا، بعض حالات میں جسمانی مشقت کی مقدار میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔ مثلاً کھانا کھانے کے بعد، کسی ذہنی پریشانی، ہیجانی کیفیت، بہت زیادہ سرد موسم میں صبح کے وقت، چڑھائی چڑھنے کے دوران اور بلڈ پریشر زیادہ ہونے کی صورت میں کم جسمانی محنت کرنے سے بھی درد شروع ہوسکتا ہے۔ بعض اوقات جنسی ملاپ کے دوران بھی انجائنا کا درد شروع ہوجاتا ہے۔ اگر کسی مریض کا معائنہ اٹیک کے دوران کیا جائے تو عموماً اس کا بلڈ پریشر بڑھا ہوا ہوگا لیکن کبھی کبھار ایسا بھی ہوتا ہے کہ بلڈ پریشر کم ہو۔ دل کی دھڑکن کی آواز سننے پر ابنارمل محسوس ہوسکتی ہے اور ای سی جی میں بھی تبدیلیاں دیکھی جا سکتی ہیں۔ تشخیص کے لئے کچھ ٹیسٹ کروانا بھی ضروری ہیں، مثلاً خون میں کولیسٹرول کی مقدار کتنی ہے۔ ہیموگلوبن ٹیسٹ بھی کروانا چاہئے، اس کے علاوہ ایکو کارڈیو گرافی، سی ٹی اسکین اور ایم آر آئی سے بھی مدد لی جا سکتی ہے اور کورونری انجیو گرافی کی مدد سے بیماری کی اہم معلومات حاصل ہوسکتی ہیں۔
قارئین، اپنے دل کو صحت مندرکھنے کے لئے سب سے بہترین طریقہ صحت مند طرزِ زندگی ہی ہے۔ آپ وزن کو کنٹرول میں رکھ کر، مستقل ورزش کر کے، کم چکنائی اور کولیسٹرول والی غذا کھا کر اور سگریٹ نوشی ترک کر کے اپنی اور اپنے دل کی صحت کو بہتر بنا سکتے ہیں۔

مطلقہ خبریں

غزل

غزل

غزل