فرزانہ خان
کیا آپ آئینے میں دیکھتے ہوئے چہرے پر پڑنے والی جھریوں اور جلد کے دیگر مسائل پر نظر ڈالتی ہیں؟ کیا آپ ہر بار یہ خواہش کرتی ہیں کہ آپ کی جلد بھی خوبصورت اور بے داغ ہوجائے؟ اگر ایسا ہے تو آپ اس خواہش میں اکیلی نہیں ہیں، تمام خواتین کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ خوبصورت، بے داغ، نرم وملائم اور چمکدار جلد کی مالک ہوں۔ یہ کوئی ایسی خواہش نہیں جسے پورا ہوتے دیکھنا ممکن نہ ہو۔ چہرے کی مناسب دیکھ بھال اور روزمرہ معمولات میں تبدیلی لاکر آپ ایسی جلد کا حصول آسان بنا سکتی ہیں۔ اس کے لئے لازمی نہیں ہے کہ مہنگے بیوٹی پروڈکٹس اور سخت بیوٹی روٹین پر ہی عمل درآمد کیا جائے۔ محدود بجٹ میں رہتے ہوئے وہ کون سے معمولات ہیں جن کو اپنا کر آپ اپنی جلد کو نکھار سکتی ہیں، اس کا بہترین خلاصہ آپ کی نظر کررہے ہیں۔
کلینزرسے صاف اور ہموار جلد: ہمیشہ ایسا کلینزر استعمال کریں جوکہ آپ کی جلد کے لئے موزوں اور معیاری ہو۔ کسی بھی طرز کی جلد کے لئے دن میں دو مرتبہ کلینزنگ کرنا کافی ہے۔ اگر زیادہ کلینزنگ کی جائے تو جلد قیمتی اور قدرتی چکنائیوں سے محروم ہو کر سوکھ جاتی ہے۔ خشک جلد کے لئے اگر کلینزر میں قوت بخش جڑی بوٹیاں اور تیل شامل ہو تو یہ زیادہ بہتر ہے، خاص طور پر ایسی جڑی بوٹیاں جو جلد سے پیدا ہونے والے تیل کا توازن برقرار رکھ سکیں اور صفائی کے عمل میں مدد کریں۔ آئلی جلد رکھنے والی خواتین کو چاہئے کہ آئل فری کلینزر کا استعمال باقاعدگی سے کریں، اس کے لئے وہ قدرتی اجزاء پر مبنی ایسا کلینزر خریدیں، جس میں چکنی جلد کے لئے موزوں جڑی بوٹیاں استعمال کی گئی ہوں۔
متوازن غذا کا استعمال: اگر آپ صحت مند اور خوشنما جلد کی خواہشمند ہیں تو اس کے لئے متوازن غذا ضروری ہے۔ وٹامن، معدنیات اور پروٹین کے علاوہ فیٹ یعنی چربی سے بھرپور غذا جلد کو شوخ اور چمکدار رکھتی ہے۔ جرمن ڈرماٹولوجسٹ کرسٹیانے بیئرل کے مطابق ’’جو لوگ متوازن غذا استعمال نہیں کرتے وہ جِلد سے متعلق مسائل سے دوچار رہتے ہیں‘‘۔ ان کے مطابق وٹامن اے جلد کی تازگی، وٹامن سی چہرے کی رطوبت جبکہ وٹامن ای اور بی بھی جلد کی تازگی میں غیرمعمولی اور اہم کردار ادا کرتی ہے۔
صبح اور رات موئسچرائزر کرنا: کلینزنگ، موئسچرائزنگ اور ٹوننگ کو جِلد کی خوبصورتی کا فارمولا قرار دیا جاتا ہے۔ امریکی ڈرماٹولوجسٹ جینٹ پرسنوکسٹی کے مطابق موئسچرائزنگ کے لئے بہترین وقت صبح شاور لینے کے بعد جبکہ رات کو اپنے بستر پر جانے سے پہلے کا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ موئسچرائزنگ کے لئے زیادہ مہک والے لوشنز استعمال نہ کئے جائیں۔ چہرے کی نمی برقرار رکھنے کے لئے اس کی موئسچرائزنگ بہت ضروری ہوتی ہے کیونکہ اس طرح جلد نرم و ملائم رہتی ہے اور اس میں قدرتی لچک پیدا ہوتی ہے۔
پانی کی کثیر مقدار: اگر جسم میں پانی کی مقدار مناسب سطح پر برقرار رکھی جائے تو جلد پر جھریاں پڑنے کا امکان بہت کم ہوتا ہے، لہٰذا دن بھر میں مناسب مقدار میں پانی کا استعمال کرنا فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ یہ نہیں ہونا چاہئے کہ جم سے آنے کے بعد یا صرف تیز پیاس لگنے کی صورت میں ہی پانی پیا جائے۔
چہرے کو ہرگز نہ چھوئیں: زیادہ تر خواتین بار بار چہرے پر ہاتھ لگاتی ہیں۔ ایسے میں اگر کیل مہاسے ہوجائیں تو انہیں کھرچ کھرچ کر نکالتی ہیں۔ امریکی ڈرماٹولوجسٹ جولیا کے مطابق صحت مند جلد کے لئے ضروری ہے کہ خواتین چہرے پر ہاتھ نہ لگائیں۔ ہاتھ، جراثیم کی منتقلی کا ایک بڑا ذریعہ ہیں اور یہ جراثیم ہمارے ہاتھوں کے ذریعے ہی جسم میں منتقل ہوتے ہیں جو کسی بھی بیماری کا سبب بن سکتے ہیں۔