انڈونیشیا کے سابق اسپیکر ستیا نوانتو کو کرپشن الزام میں 15 سال قید اور 36 ہزار ڈالر کے جرمانے کے ساتھ 5 سال کے لئے کسی بھی عوامی عہدے کے لئے نااہل کرنے کی سزا سنا دی گئی۔ جکارتہ میں جسٹس یانتو کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے سابق اسپیکر ستیا یوانتو کے خلاف مقدمے کی سماعت کی۔ ان پر قومی برقیاتی کارڈ اسکیم میں غبن کر کے ملکی خزانے کو 170 ملین ڈالر کا نقصان پہنچانے کا الزام تھا۔ عدالتی بینچ نے شواہد اور فریقین کے دلائل سننے کے بعد سابق اسپیکر کو مجرم ٹھہراتے ہوئے دس سال قید کی سزا اور 500 ملین انڈونیشن روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا جبکہ وہ پانچ سال تک کسی بھی عوامی عہدے کے لئے نااہل ہوں گے۔ علاوہ ازیں عدالت نے سابق اسپیکر کو علیحدہ سے 7.6 ملین ڈالر کی رقم سرکاری خزانے میں جمع کرانے کی بھی ہدایت کی۔ ستیا نوانتو نے سزا کے خلاف اپیل کرنے کے لئے عدالت سے کچھ وقت مانگا جس پر عدالت نے انہیں اپنے وکلاء سے مزید مشاورت کے لئے دو دن کا وقت دے دیا۔ سابق اسپیکر پر حکومتی اسکیم سے 173 ملین ڈالر کی خطیر رقم خردبرد کرنے کا الزام تھا جو کہ پورے بجٹ کا 40 فیصد بنتی ہے جس پر انہیں گزشتہ برس نومبر میں حراست میں لیا گیا تھا۔ انڈونیشیا میں کرپشن کے خلاف حکومت کی مہم میں کئی سیاست دانوں کو مقدمات کا سامنا ہے۔