Sunday, July 20, 2025
- Advertisment -
Google search engine

حالیہ پوسٹس

یومِ پاکستان کا شاندار انعقاد

متحدہ عرب امارات، اردن کے دستوں اور ترکی کے گن شپ ہیلی کاپٹروں کی شرکت، مقبوضہ کشمیر میں پاکستانی ترانے کی گونج
زاویۂ نگاہ رپورٹ

ملک بھر میں 78واں یوم پاکستان ملی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا۔ اسلام آباد میں مسلح افواج کی شاندار پریڈ میں دفاعی طاقت اور قومی اتحاد کا بھرپور مظاہرہ اور مستقبل کے روشن پاکستان کانظارہ کیا گیا۔ پریڈ میں دوست ممالک اردن، عرب امارات کے فوج دستوں، ترکی کے گن شپ ہیلی کاپٹروں جبکہ سری لنکا کے صدر نے بطور گیسٹ آف آنر پہلی بار شرکت کرکے پریڈ کو چارچاند لگا دیئے۔ مقبوضہ کشمیر کی فضائیں بھی پاکستانی قومی ترانے کی آواز سے گونج اٹھیں۔ یوم پاکستان کی صبح کا آغاز مساجد میں نماز فجر کے بعد شکرانے کے نوافل سے ہوا۔ اہل وطن نے ملکی ترقی وخوشحالی اور استحکام کے لئے دعائیں کیں۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 31 جبکہ صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔ ملک بھر میں سرکاری عمارتوں کو خوبصورتی کے ساتھ سجایا گیا اور قومی پرچم لہرائے گئے۔ یوم پاکستان کی مرکزی تقریب اسلام آباد شکر پڑیاں پریڈ گراؤنڈ میں ہوئی جہاں مسلح افواج کی شاندار مشترکہ پریڈ ہوئی۔ صدر مملکت ممنون حسین اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے جبکہ سری لنکا کے صدر متھری پالا سری سینا نے بطور گیسٹ آف آنر شرکت کی۔ تقریب میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، وزیردفاع خرم دستگیر، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات، بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ، پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل مجاہد انور، پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی، مصر کے مفتی اعظم، ترکی، ملائیشیا، یو اے ای، بحرین، چین، سعودی عرب کے مہمان گرامی، بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ، دفاعی اتاشی بھی شریک ہوئے۔ اراکین پارلیمنٹ، غیرملکی مندوبین، اسلام آباد میں متعین غیرملکی سفیر، ہائی کمشنرز، اعلیٰ سول اور فوجی حکام، عمائدین شہر اور عام شہریوں کی بہت بڑی تعداد نے بھی تقریب میں شرکت کی، پریڈ کا آغاز صبح 9 بجے تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ مہمان خصوصی صدر ممنون حسین کی آمد کا اعلان بگل بجا کر کیا گیا، وہ بگھی میں سوار ہو کر گھڑ سوار دستے کے حصار میں تقریب میں پہنچے۔ پریڈ گراؤنڈ پہنچنے پر وزیراعظم اور سروسز چیفس نے ان کا استقبال کیا۔ صدر کی آمد کے بعد قومی ترانہ بجایا گیا۔ صدر مملکت نے پریڈ کمانڈر بریگیڈیئر عامر امین کے ہمراہ پریڈ کا معائنہ کیا۔ جس کے بعد پاک فضائیہ کے طیاروں کا شاندار فلائی پاسٹ ہوا جس کی قیادت ایئرچیف مارشل مجاہد انور خان نے کی۔ فلائی پاسٹ میں جے ایف 17 تھنڈر، ایف 16، میراج، ایف سیون، پی جی سیون، قراقرم ایگل، سیپ 2000، کے ای تھری اواکس سمیت مختلف لڑاکا طیاروں نے حصہ لیا۔ ایئرچیف نے F-16 Block 52 طیارے میں اڑان بھرتے ہوئے پریڈ اسکوائر کے اوپر ایک شاندار ورٹیکل رول کا مظاہرہ کیا اور جہاز سے ریڈیو کمیونیکیشن کے ذریعے پا کستانی قوم کے عزم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ’’میں پاکستان کی عظیم قوم کو سلام پیش کرتا ہوں، پاکستان زندہ باد‘‘ جس کے بعد صدر مملکت نے پریڈ سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تاریخ میں 23 مارچ جیسا کوئی دن نہیں، اس روز ہمارے بزرگوں نے فیصلہ کیا تھا کہ غیرملکی حکمرانوں اور متعصب اکثریت کے غاصبانہ طرز عمل کو شکست دے کر اپنی قسمت کے مالک خود بنیں گے۔ اس روز انہوں نے ایک ایسا جدید، مضبوط اور جمہوری ملک بنانے کا عزم کیا جہاں کوئی کسی پر ظلم کرسکے نہ کسی کا استحصال کیا جاسکے۔ ہم اس خواب کو حقیقت بنانے کی جدوجہد میں قربانیاں پیش کرنے والے قائدین، بزرگوں، شہیدوں اور غازیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ صدارتی خطاب کے بعد پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل مجاہد انور نے F-16 کے ذریعے صدر مملکت کو سلامی پیش کی، بعدازاں پاک فضائیہ اور بحریہ کے طیاروں نے سلامی کے چبوترے کے سامنے سے گزرتے ہوئے تقریب کے مہمان خصوصی کو سلامی پیش کی۔ مارچ پاسٹ کے دوران پنجاب رجمنٹ، فرنٹیئر رجمنٹ،نادرن لائٹ انفینٹری، پاک بحریہ، پاک فضائیہ، مجاہد فورس، فرنٹیئر کور خیبرپختونخوا، پاکستان رینجرز، پاکستان پولیس، ٹرائی سروسز لیڈیز آفیسرز، آرمڈ فورسز لیڈز آفیسرز، بوائز اسکاؤٹس، گرلز گائیڈ اور ٹرائی سروسز اسپیشل گروپ کے دستوں نے شاندار پریڈ کا مظاہرہ کیا اور صدر مملکت کو سلامی دی۔ پاک فوج کے اسپیشل سروسز گروپ کے دستے ’’اللہ ہو‘‘ کا نعرہ لگاتے اپنے مخصوص انداز میں پریڈ کرتے ہوئے سلامی کے چبوترے کے سامنے سے گزرے۔ مشینی دستوں میں آرمڈکور کا دستہ الخالد ٹینک، ٹی اے ٹی یو ڈی ٹینک، الضرار ٹینکوں پر مشتمل تھا۔ آرٹلری کے بکتر بند، اے پی سیز، آرمی ایئر ڈیفنس، میزائل اور ٹریکنگ ریڈار سسٹم سے لیس ایف ایم 90، کور آف انجینئرنگ، کور آف سگنلز کے دستوں نے بھی صدر مملکت کو سلامی دی۔ تقریب میں پاکستان کے جدید ترین نصر میزائل سسٹم، بابر کروز میزائل، شاہین I، شاہین II، شاہین III میزائل سسٹم، بغیر پائلٹ طیارے شہپر، براق کی بھی نمائش کی گئی۔ آرمی ایوی ایشن اور بحریہ ایوی ایشن کے 15 کوبرا، ایم آئی 17، پیونک ہیلی کاپٹروں پر مشتمل دستوں نے بھی 300 فٹ کی بلندی پر پرواز کرتے ہوئے شاندار فضائی مارچ پاسٹ کا مظاہرہ کیا۔ پریڈ میں ایف 16، جے ایف 17 تھنڈرطیاروں نے شاندار فضائی مظاہرے پیش کئے۔ ایف 16 اور جے ایف 17 طیارے غیرمعمولی طور پر فضا میں گھومتے اور اپنی پوزیشنیں بدلتے رہے اور پنڈال تالیوں سے گونجتا رہا۔ فضاء میں خوبصورت رنگ بکھیرتے طیاروں نے حاضرین سے خوب داد سمیٹی، پاک فضائیہ کے شیر دل اسکواڈرن نے دلیرانہ انداز میں فضائی کرتب دکھا کر سب کے دل جیت لیے۔ تقریب کے دوران پاک فوج کے اسپیشل سروسز گروپ، پاک بحریہ، فضائیہ کے کمانڈوز نے 10 ہزار فٹ کی بلندی سے فری فال جمپ کا مظاہرہ کیا۔ تینوں مسلح افواج کے پیرا شوٹرز میجر جنرل طاہر مسعود بھٹہ کی قیادت میں یکے بعد دیگرے سلامی کے چبوترے کے سامنے اترے صدر مملکت نے فرداً فرداً تمام پیرا شوٹرز سے مصافحہ کیا۔ اردن کا چھاتہ بردار بھی اپنے ملک کا جھنڈا اٹھائے فضا سے زمین پہ اترا۔ آزاد کشمیر، گلگت بلتستان سمیت چاروں صوبوں اور وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے خصوصی فلوٹس نے بھی صدر کو سلامی پیش کی۔ پریڈ میں چاروں صوبوں، کشمیر، شمالی علاقہ جات اور فاٹا کی ثقافتوں کے رنگ بھی نمایاں تھے۔ پاک بحریہ کے ہوور کرافٹ اور پاکستان رینجرز پنجاب کے اونٹوں پر سوار دستے نے بھی صدر کو سلامی پیش کی۔ پریڈ میں ترکی، یو اے ای کے فوجی دستوں اور فوجی بینڈ، اردن کے فوجی بینڈ نے بھی شرکت کی، انہوں نے اپنی پرفارمنس پر حاضرین سے خوب داد وصول کی، تقریب کے اختتام پر شیر علی بگا، اختر چنال، رحمت بانو نے اسکول کے بچوں کے ساتھ ایک خصوصی گانا پیش کیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق یوم پاکستان کے موقع پر مسلح افواج کی مشترکہ پریڈ میں متحدہ عرب امارات کے 105 جوانوں پر مشتمل دستے، بحرین کے 40 جوانوں پر مشتمل دستے اور اردن کے 40 جوانوں پر مشتمل ملٹری بینڈ اور 3 پیرا ٹروپرز جبکہ ترک ایئر فورس کے دو F-16، تین A-129، A-400 ٹرانسپورٹ ایئرکرافٹ اور KC-135 ریفیلرز نے تینوں مسلح افواج کی مشترکہ پریڈ میں حصہ لیا۔ پریڈ کے موقع پر وفاقی دارالحکومت میں سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ جڑواں شہروں میں موبائل سروس جزوی طور پر معطل رہی۔ چاروں صوبوں، فاٹا، آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی یوم پاکستان پُرجوش انداز سے منایا گیا۔ پنجاب بھر میں خصوصی تقاریب کا انعقاد کیا گیا۔ لاہور میں مزار اقبال پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب ہوئی۔ گارڈز کی تبدیلی کی تقریب کے مہمان خصوصی پاک فضائیہ کے ایئر کموڈور سید صباحت حسین تھے۔ پاک فضائیہ کے چاق و چوبند دستے نے مزار اقبال پر اعزازی گارڈز کی ذمہ داری سنبھال لی۔ شاعر مشرق کے مزار پر کورکمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض نے حاضری دی اور آرمی چیف کی جانب سے پھولوں کی چادر چڑھائی اور ملک و قوم کی سلامتی کے لئے دعا کی۔ لاہور میں واہگہ بارڈر پر قومی پرچم اتارنے کی پروقار تقریب بھی منعقد ہوئی جس میں رینجرز کے جوانوں کی گھن گرج سے دشمن پھر ڈھاک بیٹھ گئی۔ واہگہ بارڈر پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھا۔ گنڈا سنگھ والا بارڈر پر بھی پرچم اتارنے کی تقریب ہوئی جس میں عوام نے بڑی تعداد میں جوش وخروش کے ساتھ شرکت کی۔ سندھ میں بھی یوم پاکستان جوش وخروش سے منایا گیا۔ کراچی میں بھی یوم پاکستان کی مناسبت سے تقریبات کا اہتمام کیا گیا۔ مزار قائد پر گورنر سندھ محمد زبیر، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ، وزیرداخلہ سندھ سہیل انور سیال سمیت دیگر اہم شخصیات نے حاضری دی۔ فاتحہ خوانی اور پھولوں کی چادر بھی چڑھائی، مزار قائد کو شہریوں کے لئے 11 بجے کھول دیا گیا جس کے بعد دن بھر لوگوں کا تانتا بندھا رہا۔ شہریوں نے 500 میٹر طویل سبز ہلالی پرچم کے ساتھ مزا قائد تک ریلی نکالی۔ کراچی میں رینجرز ہیڈکوارٹرز میں یوم پاکستان کے سلسلے میں پُروقار تقریب منعقد ہوئی جس کے دوران ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمد سعید نے مقام شہدا پر چادر چڑھائی اور شہدا کے درجات کی بلندی کے لئے دعا بھی کی گئی۔ حیدرآباد میں یوم پاکستان کے موقع پر پولیس ہیڈ کواٹرز میں تقریب کا اہتمام کیا گیا، جہاں مہمان خصوصی ڈی آئی جی حیدرآباد جاوید عالم اوڈھو نے خطاب کیا۔ بلوچستان میں بھی یوم پاکستان شایان شان طریقے سے منایا گیا۔ کوئٹہ میں اس حوالے سے کئی تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ ڈیرہ بگٹی میں یوم پاکستان کے حوالے سے ریلی نکالی گئی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی، ریلی کے شرکا نے پاکستان زندہ باد کے فلگ شگاف نعرے لگائے، نصیر آباد، خضدار، بارکھان، سبی، ڈیرہ مراد جمالی، اوستہ محمد، دالبندین، نوشکی میں بھی یوم پاکستان جوش و خروش سے منایا گیا۔ لورالائی میں ایف سی، انتظامیہ، پولیس اور عوام کی جانب سے بھی یوم پاکستان ریلی نکالی گئی۔ خیبرپختونخوا میں بھی یوم پاکستان ملی جوش وجذبے سے منایا گیا۔ سوات کے مختلف مقامات پر یوم پاکستان کی تقریبات کا انعقاد ہوا جبکہ اس سلسلے میں بڑی تقریب سیدو شریف میں منعقد ہوئی۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں دریائے سندھ کے کنارے پر پاک فوج کے زیراہتمام یوم پاکستان کی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں ملی نغمے، بچوں کے تقریری مقابلے اور ٹیبلوز پیش کئے گئے، تقریب میں پاک فوج اور پولیس شہدا کے اہل خانہ نے خصوصی شرکت کی۔ گلگت بلتستان میں بھی یوم پاکستان پر جوش وخروش دیدنی تھا۔ بلتستان ڈویژن کے چاروں اضلاع میں بھی یوم پاکستان کی تقریبات کا انعقاد کیا گیا اور تمام ضلعی ہیڈکواٹرز میں پرچم کشائی کی تقریبات ہوئیں۔ میونسپل اسٹیڈیم میں پاک فوج کی جانب سے دفاعی سازوسامان کی نمائش کا انعقاد بھی کیا گیا۔ ہنزہ میں یوم پاکستان کی مرکزی تقریب کا انعقاد ڈسٹرک ہیڈ کوارٹرز علی آباد میں کیا گیا، جہاں ڈپٹی کمشنر علی اصغر نے پرچم کشائی کی۔ آزاد کشمیر میں بھی یوم پاکستان کی تقریبات کا انعقاد کیا گیا اور مظفرآباد میں آزادی چوک سے گھڑی پن چوک تک ریلی بھی نکالی گئی۔ فاٹا کی مختلف ایجنسیوں میں یوم پاکستان کی مناسبت سے تقاریب منعقد ہوئیں۔ کشمیریوں نے تمام تر بھارتی پابندیوں کے باوجود یوم پاکستان منایا۔ سری نگر میں دختران ملت تنظیم کے تحت یوم پاکستان شایان شان طریقے سے منایا گیا۔ دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی اور ان کے ساتھ دیگر خواتین نے پاکستان کا قومی ترانہ پڑھا اور پاکستان کے پرچم لہراے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آسیہ اندرابی نے دوقومی نظریہ کے حوالے سے بات چیت کی اور پاکستان سے محبت کا اظہار کرتے ہوئے کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے بھی لگائے۔ علاوہ ازیں آل پارٹیز حریت کانفرنس کے رہنماؤں غلام نبی، بلال صدیقی اور کشمیر کے مفتی اعظم بشیر الدین فاروقی اور دیگر رہنماؤں نے پاکستان کو قومی دن کی مبارکباد دی۔ ادھر قابض بھارتی فوج نے آسیہ اندرابی اور ان کی ساتھیوں کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرلیا۔

مطلقہ خبریں