Saturday, July 12, 2025
- Advertisment -
Google search engine

حالیہ پوسٹس

معزولی

سجدۂ آدم سے انکار پر
خدا نے خلقتِ آدمؑ پہ جب توجہ کی
تو اس نے حضرتِ آدم کو پیدا فرمایا
کہا فرشتوں سے سجدہ کرو تو سب نے کیا
بجز معلم الملکوت جو تھا کبر سے پُر
کہا نہیں یہی بھلا کیسے میں کروں مولا
کہ مرتبہ مرا آدم سے ہے بلند بہت
ترے حضور میں لاکھوں برس سے حاضر ہوں
ترے فرشتوں کا استاد بھی رہا ہوں میں
مقامِ شرم ہے میرے لئے خدائے بزرگ
کہ تیرے کہنے پہ سجدہ کروں میں پتلے کو!

حضورِ قدسِ دوعالم تھی پہلی نافرمانی
خدا جلالتِ ربی سے پر غضب ہو کر
بہت جلال میں آ کر اسے کہا ’’شیطان‘‘
تجھے مجال یہ کیسے ہوئی، ہے انکاری
جو میرے بندے ہیں اس نام سے پکاریں گے
تیرے غرور نے تجھ کو کیا ہے کالعدم
میں تجھ کو راندۂ درگاہ کررہا ہوں ابھی
ترے مقام سے معزول کررہا ہوں تجھے
کہ تو مقامِ اعلا تک نہ آسکے گا کبھی!
تری سزا ہے یہی تاکہ رہتی دنیا تک
یہ اک اصول کی صورت میں لوگ اپنائیں
ترا جو نام پکاریں تجھے کہیں ’’شیطان‘‘
کہ تو ہے دشمنِ آدم، ہے دشمن حوا
ابد تلک تری آدم سے دشمنی ہوگی
اسی اصول پہ دنیا میرے بھری ہوگی

مشرقؔ صدیقی

مطلقہ خبریں

غزل

غزل

غزل