مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے جنرل آفیسر کمانڈنگ میجر جنرل بی ایس راجو نے اعتراف کیا ہے کہ کشمیر کو گولی سے فتح کرنا ناممکن ہے، مقبوضہ کشمیر کے عوام آزادی کے سوا کچھ نہیں چاہتے۔ بھارتی حکومت کو مشورہ دیا کہ جنوبی ایشیا میں امن قائم کرنے کے لئے مسئلہ کشمیر کے تمام فریقوں کے ساتھ بیٹھ کر مسئلے کا سیاسی حل نکالا جائے۔ انہوں نے بھارتی حکومت کو مشورہ دیا کہ گزشتہ 70 برس سے کشمیر کا مسئلہ جو بندوق کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کی گئی ہے اس کا کوئی عسکری حل نظر نہیں آرہا۔ مقبوضہ کشمیر کے لوگ بھارتی فوج سے نالاں ہیں، اس مسئلے کو سیاسی طور پر حل کیا جائے اور مسئلہ کشمیر کے تمام فریقوں کے ساتھ مل بیٹھ کر سیاسی حل نکالا جائے تاکہ جنوبی ایشیا میں امن قائم ہوسکے۔ بی ایس راجو نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پر انسانیت سوز تشدد، قتل کے بعد بھی حریت پسندوں کو دبایا نہیں جاسکا، بھارت کو کشمیریوں کا حق خودارادیت دے دینا چاہئے، اب یہی حل مسئلہ کشمیر کا ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا تمام بجٹ سالانہ آرمی پر خرچ ہونے کے باوجود کوئی موثر نتائج سامنے نہیں آسکے۔ ادھر مقبوضہ کشمیر میں حاجن پرے محلہ میں بھارتی فوج اور خفیہ ایجنسیوں نے مجاہدین کو بدنام کرنے کے لئے ایک اور سازش رچائی ہے اور چھٹیوں پر گھر آنے والے بی ایس ایف کے اہلکار زبیر کو گھر میں گھس کر قتل کردیا گیا جبکہ اس کے 4 اہل خانہ زخمی ہوئے ہیں، ان میں ان کے والد، 2 بھائی اور چچی شامل ہیں۔ ترال دھماکے میں زخمی ہونے والا نوجوان تاجر اسپتال میں دم توڑ گیا، پانہ چھوک بس اڈے پر پُراسرار دھماکہ، کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم مقامی لوگ اس واقعہ کو بھارتی فوج اور ایجنسیوں کی کارستانی قرار دے رہے ہیں۔ ادھر ترال دھماکے میں زخمی ایک اور نوجوان کئی روز تک موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد بالآخر زندگی کی جنگ ہار گیا۔ بھارت کی عدالتوں نے جھوٹے الزامات کے تحت گرفتار کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما شبیر احمد شاہ کی جوڈیشل حراست میں 13، تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی طرف سے گرفتار 7 دیگر حریت رہنماؤں کے جوڈیشل ریمانڈ میں 17 اکتوبر تک توسیع کردی۔ علی گیلانی، عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے کہا بھارتی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے حریت قیادت، تاجر برادری، پروفیسروں، طالب علموں، ڈاکٹروں، اسکالروں، وکلا اور عام شہریوں کو گرفتار اور انہیں پوچھ گچھ کے لئے بار بار نئی دلی طلب کر کے سفاکیت کا ایک ننگا ناچ کھیل رہی ہے۔ میر واعظ کو گھر پر پھر نظربند کردیا گیا۔ مقبوضہ کشمیر کی نام نہاد اسمبلی کے رکن انجینئر عبدالرشید کو بھی پوچھ گچھ کے لئے 3 اکتوبر کو نئی دلی طلب کر لیا ہے۔