Sunday, July 20, 2025
- Advertisment -
Google search engine

حالیہ پوسٹس

وفاقی بجٹ 2018-19ء

زاویۂ نگاہ رپورٹ

وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسمٰعیل نے آئندہ مالی سال 2018-19ء کے لئے 59 کھرب 32 ارب روپے سے زائد کا وفاقی بجٹ پیش کردیا، جس میں بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا 4.9 فیصد یا 18 کھرب 90 ارب روپے تجویز کیا جا رہا ہے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیرخزانہ نے 2018-19ء کا بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ کی منظوری کے بغیر حکومت ایک قدم بھی نہیں چل سکتی۔ حکومت کو تباہ شدہ معیشت ورثے میں ملی تھی، ملک میں سرمایہ کاری اور ترقی کم تھی، گزشتہ حکومت کے پانچ سالہ دور میں ترقیاتی اخراجات میں 230 فیصد اضافہ کیا گیا۔ حکومت نے مالیاتی خسارہ 5.5 فیصد تک محدود رکھا ہے جبکہ ترقی کی شرح نمومیں مسلسل اضافہ ہوا۔ یہ بجٹ عوام کی امنگوں کا عکاس ہے۔
ترقیاتی بجٹ
وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال کے لئے ترقیاتی کاموں کے لئے 20 کھرب 43 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، ترقیاتی بجٹ میں وفاق کے لئے 10 کھرب 30 ارب روپے جبکہ صوبوں کے لئے 10 کھرب 13 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
ٹیکس وصولی کا ہدف
ایف بی آر نے آئندہ مالی سال کے لئے ٹیکسوں کی مد میں 4 ہزار 435 ارب روپے وصولی کا ہدف رکھا ہے۔
دفاع
2018-19ء کے لئے ملک کے دفاعی بجٹ میں 180 ارب روپے سے زائد کا اضافہ کیا گیا ہے۔ اس مد میں 1100.3 ارب روپے مختص کئے جانے کی تجویز ہے۔
تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ
آئندہ مالی سال کے لئے حکومت نے ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پنشن کے لئے 342 ارب روپے سے زائد رکھے ہیں۔ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور تمام پنشنرز کے لئے 10 فیصد اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔ ہاؤس رینٹ الاؤنس میں بھی 50 فیصد جبکہ پنشن کی کم سے کم حد 6 ہزار سے بڑھا کر 10 ہزار روپے کردی گئی ہے۔ 75 سال کے ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کے لئے کم از کم پنشن 15 ہزار روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ریلوے کی ترقی
2018-19ء کے لئے پاکستان ریلوے کے ترقیاتی بجٹ کی مد میں 40 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے، جن میں 29 جاری منصوبوں کے لئے 27 ارب 75 کروڑ 39 لاکھ روپے جبکہ 10 نئی اسکیموں کے لئے 12 ارب 24 کروڑ 60 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں۔
صحت
مالی سال 2018-19ء کے بجٹ میں وزارت صحت کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے 30 ارب 73 کروڑ 44 لاکھ 98 ہزار روپے مختص کرنے کی تجویز دی ہے جس میں سے 20 جاری منصوبوں کے لئے 12 ارب 43 کروڑ 89 لاکھ 88 ہزار روپے جبکہ 36 نئے منصوبوں کے لئے 18 ارب 29 کروڑ 55 لاکھ 10 ہزار روپے مختص کرنے کی تجویز دی ہے۔ بجٹ میں بنیادی صحت کے لئے 37 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، کینسر کی تمام ادویات پر کسٹم ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز کی گئی ہے۔
تعلیم
تعلیم کی مد میں 7 ارب روپے کا اضافہ کیا گیا ہے، مختص رقم 90 ارب 81 کروڑ 80 لاکھ سے بڑھا کر 97 ارب 42 کروڑ روپے کردی گئی ہے۔ اسی طرح وزارت تعلیم و فنی تربیت کے ترقیاتی اخراجات کے لئے 4 ارب 33 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
بے نظیر انکم سپورٹ فنڈ
آئندہ مالی سال کے لئے بے نظیر انکم سپورٹ فنڈ کی مد میں 124 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔
آمدنی پر انکم ٹیکس
مالی سال برائے 2018-19ء کے لئے نان فائلر کمپنی پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح 7 فیصد سے بڑھا کر 8 فیصد کرنے کی تجویز ہے، نان فائلرز کو 40 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی جائیداد خریدنے کی اجازت نہیں ہوگی، ٹیکس گزاروں کو 3 سال میں ایک سے زیادہ مرتبہ آڈٹ کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا، اس کے علاوہ جائیداد پر ود ہولڈنگ ٹیکس اور خریدار کی ظاہر کردہ ویلیو پر ایک فیصد ایڈجسٹ ایبل ایڈوانس ٹیکس کی بھی تجویز ہے۔
کمپیوٹرز پر سیلز ٹیکس ختم
مالی سال برائے 2018-19ء میں لیپ ٹاپ اور کمپیوٹرز کی تیاری اور اسمبلنگ کے 21 پرزہ جات کی درآمد پر سیلز ٹیکس ختم کی تجویز دی گئی ہے۔
وزارت داخلہ کے لئے ترقیاتی بجٹ
مالی سال برائے 2018-19ء کے لئے وفاقی حکومت نے وزارت داخلہ کی مجموعی طور پر 59 جاری اور 71 نئے منصوبوں کے لئے 24 ارب 20 کروڑ 70 لاکھ روپے کا ترقیاتی بجٹ مختص کرنے کی تجویز دی ہے۔ 59 جاری منصوبوں کے لئے 12 ارب 52 کروڑ 76 لاکھ روپے جبکہ 71 نئے منصوبوں کے لئے 11 ارب 20 کروڑ 70 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز دی ہے۔
انصاف کی فراہمی
نئے مالی سال میں وزارت قانون و انصاف کے ترقیاتی بجٹ میں پہلے سے جاری اور نئے ترقیاتی منصوبوں کے لئے مجموعی طور پر ایک ارب 50 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ایوی ایشن منصوبے
وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں ایوی ایشن ڈویژن کے کل 13 منصوبوں کے لئے 4 ارب 67 کروڑ 74 لاکھ 87 ہزار روپے مختص کرنے کی تجویز دی ہے۔
کھاد پر سبسڈی
یوریا کھاد پر سیلز ٹیکس کی شرح 5 فیصد اور ڈی اے پی پر 100 روپے فی بوری ہے تاہم نئے بجٹ میں ہر قسم کی کھادوں پر سیلز ٹیکس کی شرح 3 فیصد تک کم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ایل این جی پر ٹیکس چھوٹ
آئندہ مالی سال کے لئے پیش کردہ بجٹ میں ایل این جی پر لاگو 3 فیصد ویلیو ایڈیشن ٹیکس کو ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
قرآن پاک کی طباعت
قرآن پاک کی طباعت میں استعمال ہونے والے کاغذ پر سیلز ٹیکس اورکسٹم ڈیوٹی میں چھوٹ کی تجویزدی گئی ہے۔
فاٹا کی ترقی
بجٹ میں فاٹا کے لئے 24.5 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ فاٹا کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لئے 100 ارب روپے کا خصوصی پروگرام بھی شامل کیا گیا ہے۔
سگریٹ مہنگے
تمباکو نوشی کے رجحان کو کم کرنے کے لئے حکومت نے سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں اضافے کی تجویز دے دی ہے، ٹیئر ون سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 3 ہزار 964 روپے، ٹیئر ٹو سگریٹ پر ایک ہزار 770 روپے جبکہ ٹیئر تھری سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 848 روپے مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
نوجوانوں کے لئے وزیراعظم کی اسکیمیں
نئے بجٹ میں نوجوانوں کے لئے وزیراعظم کی مختلف اسکیموں کے لئے 10 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
الیکٹرک گاڑیوں پر کسٹم میں کمی
بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کی درآمد پر عائد کسٹم ڈیوٹی کی شرح کو 50 فیصد سے کم کرکے 25 فیصد کردیا گیا ہے، بجٹ میں بجلی کی گاڑیوں کے لئے چارجنگ اسٹیشن پر عائد 16 فیصد کسٹم ڈیوٹی ختم کردی گئی ہے۔ اس کے علاوہ الیکٹرک گاڑیوں کی اسمبلی کے لئے سی کے ڈی کٹ 10 فیصد کی رعایتی شرح پر درآمد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
کراچی پیکیج
کراچی میں سمندری پانی کو قابل استعمال بنانے کے لئے پلانٹ تعمیر کیا جائے گا، جس سے 50 ملین گیلن پانی کی فراہمی ممکن ہوسکے گی، وفاقی حکومت نے بجٹ میں گرین لائن منصوبے کے لئے بسیں خرید کر دینے کی بھی پیشکش کردی ہے۔
پاکستان اٹامک انرجی کمیشن
وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے 34 منصوبوں کے لئے 30 ارب 4 روڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
سائنس اور ٹیکنالوجی
حکومت نے وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے 19 جاری اور 11 نئے منصوبہ جات کے لئے مجموعی طور پر ایک ارب 66 کروڑ روپے بجٹ مختص کرنے کی تجویز پیش کردی ہے۔
نظر کی عینکیں اب سستی ہوں گی
حکومت نے اپنے آخری بجٹ میں نظر کی عینکوں پر عائد کسٹم ڈیوٹی 11 سے کم کر کے 3 فیصد کرنے کی تجویز دے دی ہے۔
زراعت، ڈیری اور پولٹری کے شعبوں میں ریلیف
حکومت نے آئندہ بجٹ میں زراعت، ڈیری اور پولٹری کے شعبوں میں ریلیف تجویز دی ہے جس کے تحت پولٹری سیکٹر کے لئے مختلف وٹامنز کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی 10 سے کم کرکے 5 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
فلموں میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی
بجٹ میں فلم کے منصوبوں پر سرمایہ کاری کرنے والے افراد اور کمپنیوں کے لئے 5 سال تک انکم ٹیکس پر 50 فیصد چھوٹ کی تجویز دی گئی ہے۔ مستحق فنکاروں کی مالی مدد کے لئے فنڈ بھی قائم کیا جائے گا۔

مطلقہ خبریں