دکھا کے خواب جنت کا سہانا
نہ چھینو تم وطن ہم سے پرانا
نہیں مشکل حکومت کو چلانا
کرو نہ یوں بہانے پے بہانا
کبھی کچھ اور کبھی کچھ کہتے ہو تم
تمہارے سب ارادے جاہلانا
نہ بیچو تم حکومت کے اثاثے
اُتارو مت سروں سے شامیانہ
وطن اندھیر نگری بن رہا ہے
ترقی ہورہی ہے غائبانہ
بڑی مشکل سے جو روشن ہوا ہے
چراغِ آرزو وہ مت بچھانا
کفِ افسوس نہ ملتے پھریں ہم
خدارا ایسی تبدیلی نہ لانا
حکومت عقل کی دشمن ہے طاہرؔ
خدا محفوظ رکھے آشیانہ
———
سید محمد طاہرؔ شاہ
———