Sunday, July 27, 2025
- Advertisment -
Google search engine

حالیہ پوسٹس

فرض کرو۔۔

فرض کرو، جب بادل برسیں
تم کو میری یاد نہ آئے
فرض کرو، جب بجلی چمکے
ہاتھ پکڑنا یاد نہ آئے
آہ بھرو، نہ نیر بہاؤ
خالی خالی نظروں سے بس
تکتی جاؤ، تکتی جاؤ
اُلٹی سیدھی چاہت میری
تلخ و شیریں باتیں میری
یاد کرو، نہ طیش میں آؤ
بہتر ہے، اب بھول ہی جاؤ
جاڑوں کی جب دھوپ میں بیٹھو
کچھ کرنے کو جی نہ چاہے
سانجھ سویرے سُونے ہوں جب
افسردہ سے چہرے ہوں سب
تنہائیوں کے ڈیرے ہوں جب
تب بھی سب کو جینا ہوگا
کڑوا گھونٹ یہ پینا ہوگا
===============

محمد شفیق چنڈیسر

===============

مطلقہ خبریں

غزل

غزل

غزل