Thursday, November 21, 2024
- Advertisment -
Google search engine

حالیہ پوسٹس

غزل

سزا بغیر عدالت سے میں نہیں آیا
کہ باز جرم صداقت سے میں نہیں آیا

فصیل شہر میں پیدا کیا ہے در میں نے
کسی بھی باب رعایت سے میں نہیں آیا

اڑا کے لائی ہے شاید خیال کی خوشبو
تمہاری سمت ضرورت سے میں نہیں آیا

ترے قریب بھی یاد آ رہے ہیں کار جہاں
بہت قلق ہے کہ فرصت سے میں نہیں آیا

گزر گئے یوں ہی دو چار دن اور اس کے بعد
یہی ہوا کہ ندامت سے میں نہیں آیا

ہمیشہ ساتھ رہا ہے سحرؔ میرا سورج
گزر کے وادیئ ظلمت سے میں نہیں آیا

سحرؔ انصاری

مطلقہ خبریں