Monday, June 9, 2025
- Advertisment -
Google search engine

حالیہ پوسٹس

شوبز

نئے لوگ آنے سے فلم انڈسٹری کا ماحول اور کام کرنے کا طریقہ بھی بدل گیا، مایا علی
اداکارہ و ماڈل مایا علی نے کہا ہے کہ ماضی کے کم پڑھے لکھے لوگوں کے مقابلے میں اب ’’اعلیٰ‘‘ تعلیم یافتہ لوگ فلمیں بنانے کے لئے میدان میں اتر چکے ہیں۔ مقامی اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے مایا علی کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں بننے والی فلموں کا ایک دوسرے سے مقابلہ ہوتا ہے، مگر ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ ہمارا مقابلہ اپنی فلموں سے نہیں بلکہ جدید ٹیکنالوجی اور کثیر سرمائے سے بننے والی فلموں سے ہے۔ جس کی وجہ سے مقابلے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا لیکن اس کے باوجود ہمیں اپنی ایک الگ جگہ بنانی ہے تو پھر مقابلے کے لئے تیاری تو کرنی چاہئے۔ ایسے میں آپسی اختلافات اور خود کو علاقوں، شہروں میں تقسیم کرنے کے بجائے پاکستان فلم انڈسٹری کی بقا اور بہتری کے لئے بات کرنی چاہئے۔ یہ ٹاسک مشکل ضرور ہے مگر ناممکن نہیں۔ اگر مل بیٹھ کر بہترین حکمت عملی سے کام لیا جائے تو ایک دن ایسا ضرور آئے گا کہ بھارت سمیت دنیا بھر میں پاکستانی فلموں کی ڈیمانڈ ہوگی۔ اداکارہ نے کہا کہ اس وقت پاکستان فلم انڈسٹری کا نیا جنم ہورہا ہے۔ ماضی کی فارمولا فلموں کے بجائے اب جدید ٹیکنالوجی سے فلمیں بنانے کا سلسلہ جاری ہے۔ ماضی کے کم پڑھے لکھے لوگوں کے مقابلے میں اب ’’اعلیٰ‘‘ تعلیم یافتہ لوگ فلمیں بنانے کے لئے میدان میں اتر چکے ہیں۔ ماضی میں نگارخانوں میں پنجابی، اُردو اور پشتو زبان میں فلمیں بنانے والے اپنے مخصوص انداز میں کام کرتے دکھائی دیتے تھے۔ شوٹنگز فلوروں میں جگہ جگہ پر پان کی پیک دکھائی دیتیں، سگریٹ نوشی کا سلسلہ رات بھر جاری رہتا لیکن پھر مل بیٹھ کر فلم کے سپر اسٹار اور تکنیک کاروں سمیت پوری ٹیم ایک ساتھ کھانا کھاتے نظر آتے، یہ سماں واقعی ہی دیدنی تھا۔ جو ان کی یکجہتی کی بہترین مثال ثابت ہوا کرتا تھا۔ لیکن اس وقت صورتِ حال بدل چکی ہے۔ مایا نے کہا کہ اس وقت ہمارا مقابلہ آپس میں نہیں بلکہ غیرملکی فلموں سے ہے، جو ہر لحاظ سے ہم سے آگے ہیں، اگر ان سے مقابلہ کرنا یا جیتنا ہے تو پھر ایک ہو کر کام کرنا ہوگا۔

مطلقہ خبریں

غزل

غزل

غزل