احمد کاشف سعید
آپ جانتے بوجھتے گہری کھائی میں گرنا چاہیں گے، ہرگز نہیں، لیکن جناب ایسا ہورہا ہے، چند لمحوں کا سکون اور بدلے میں کئی بیماریاں، سگریٹ نوش ایسا ہی کر رہے ہیں۔
گریباں چاک، دھواں، جام، ہاتھ میں سگریٹ
شب فراق، عجب حال میں پڑا ہوا ہوں
سگریٹ ہے چھوٹی سی چیز مگر اس میں آپ کے لئے نقصانات ہی نقصانات ہیں، کوئی ایک ہو تو بتائیں، ہارٹ اٹیک اور اسٹروک ہیمرج کے خطرات بڑھ جاتے ہیں، پھیپھڑے بھی سلامت نہیں رہتے، سگریٹ نوش خواتین بریسٹ کینسر کا زیادہ شکار ہوتی ہیں، یہی نہیں سگریٹ اور تمباکو نوشی منہ، گلا، خوراک کی نالی کے کینسر، معدہ، جگر، مثانہ، لبلبہ اور گردے کے کینسر کا باعث بنتی ہے۔
سگریٹ نوش اپنا تو نقصان کرتے ہی ہیں، ان کی وجہ سے دوسروں کی صحت کو بھی نقصان پہنچتا ہے، سالانہ ایک ارب سے زائد افراد سگریٹ نوشی کرتے ہیں، ان میں سے 70 لاکھ افراد سگریٹ گردی کا شکار ہوتے ہیں، 9 لاکھ افراد وہ بھی شامل ہیں جو خود سگریٹ نوشی نہیں کرتے مگر دوسروں کے کئے کا خمیازہ بھگتتے ہیں۔
دھواں سگرٹ کا بوتل کا نشہ سب دشمن جاں ہیں
کوئی کہتا ہے اپنے ہاتھ سے یہ تلخیاں رکھ دو
حکومت نے تمباکو نوشی کے خاتمے کے لئے کئی اقدامات کئے، اس کے نقصانات بتائے، ڈبی پر ہیبت ناک تصویر سے ڈرایا، سگریٹ پر ٹیکس بھی لگائے لیکن سگریٹ نوشوں پر اثر ہونا تھا نہ ہوا۔ اتنے نقصانات تو ہوش مند انسان اس بھنور میں پھنستا کیوں ہے؟، ویسٹ لندن کی مشہور یونیورسٹی کے پروفیسر رابرٹ نے بتا دیا، کہتے ہیں تمباکو اصل میں ایک کیمیکل ہوتا ہے جس کا نام ہے نکوٹین، جب آپ سگریٹ کا دھواں اپنے اندر کھینچتے ہیں تو آپ کے پھیپھڑوں کی تہیں اس دھوئیں سے نکوٹین لینا شروع کر دیتی ہیں، چند سیکنڈ کے اندر اندر یہ نکوٹین آپ کے دماغ کے اعصاب تک پہنچ جاتی ہے، اس کے اثر سے ہمارا دماغ ڈوپامائن نام کا ہارمون خارج کرتا ہے جس سے ہمیں بہت اچھا احساس ہوتا ہے، ڈوپامائن دماغ میں خارج ہونے والا ایک ایسا کیمیائی مرکب ہے جو خوشی اور انعام حاصل کرنے کی خواہش پیدا کرتا ہے۔
نکوٹین کی اسی طاقت کا فائدہ سگریٹ بنانے والی کمپنیاں اٹھاتی ہیں اور اس سے ہونے والے نقصان کی حقیقت بھی چھپاتی ہیں، 1990ء کی دہائی میں ایک نیا انکشاف کرکے بایو کیمسٹ ڈاکٹر جیفری نے امریکا اور یورپ میں ہنگامہ برپا کردیا، سگریٹ کمپنی میں رہتے ہوئے ڈاکٹر جیفری کو یہ راز پتہ چلا کہ نکوٹین کا اثر بڑھانے کے لئے ان کی کمپنی اپنی سگریٹ میں امونیا اور ومارن جیسے انتہائی خطرناک کیمیائی اجزاء ملاتی ہے، اس معاملے پر مسلسل آواز اٹھانے پر ڈاکٹر جیفری کو نوکری سے نکال دیا گیا۔
ڈاکٹر جیفری خاموش ہی رہتے لیکن ایک دن انہوں نے دیکھا کہ امریکا کی 7 بڑی سگریٹ کمپنیوں کے حکام نے امریکی پارلیمنٹ میں پیش ہو کر کہا کہ سگریٹ سے کوئی نقصان نہیں ہوتا، اس پر ڈاکٹر جیفری نے سگریٹ کمپنیوں کی سازش کا پردہ فاش کردیا، جس کے بعد سگریٹ کمپنیوں نے تسلیم کیا کہ تمباکو صحت کے لئے نقصان دہ ہے اور اس سے جان کو خطرہ ہوسکتا ہے۔ اس کے بعد ہی امریکہ میں سگریٹ کمپنیوں کو ہدایت دے دی گئی کہ وہ پیکٹ پر قانونی انتباہ جاری کریں، یہی نہیں ان پر بھاری ٹیکس بھی عائد کیا گیا، ڈاکٹر جیفری کے سنسنی خیز انکشافات کے حوالے سے ہالی ووڈ میں فلم بھی بنی تھی، جس کا نام تھا ’’دی انسائیڈر‘‘ یہ تو ہوگئیں سنجیدہ باتیں لیکن مارکیٹ میں کئی ایس ایم ایس بھی ان ہیں۔
سگریٹ ایک لعنت ہے، جو ہمارے نوجوانوں کو تباہ کر رہی ہے، آؤ مل کر اس لعنت کو ختم کریں، ایک پیکٹ تم ختم کرو، ایک پیکٹ ہم ختم کرتے ہیں۔
ایک سگریٹ نوش کا خیال بھی سن لیجئے ’’میں ہمیشہ سگریٹ سے چھٹکارے کا سوچتا ہوں لیکن اس کے لئے بھی مجھے ایک سگریٹ چاہئے۔‘‘
اس عادت سے جان چھڑانے کا ایک نسخہ یہ بھی ہے کہ ہمیشہ جیب میں گیلی ماچس رکھیں۔ یوں بھی تو کہا جاتا ہے۔
اب ماحصل حیات کا بس یہ ہے اے سلام
سگریٹ جلائی شعر کہے شادماں ہوئے
جاپان کی ایک کمپنی کے وہ ملازمین جو سگریٹ نوشی نہیں کرتے انہیں سالانہ 6 اضافی چھٹیاں ملتی ہیں، سگریٹ نوشی سے پرہیز کا عالمی دن 31 مئی کو منایا جاتا ہے۔
سگریٹ کے چند کش، دھواں دھواں ہوئی زندگی
تھوڑی سی تسکین کے لئے کم کردی اپنی زندگی
تمباکونوشی سے نجات کے چند طریقے
تمباکو نوشی ترک کرنا آپ کے لئے فائدہ مند ہوتا ہے، انسان اشرف المخلوقات ہے وہ جو چاہے کرسکتا ہے بس ذہنی طور پر آمادہ ہونے کی ضرورت ہے۔
اگر آپ کو تمباکونوشی کی عادت ہو تو ان کا استعمال بند کردیں اور جب بھی ان کی خواہش ہو تو لیموں کاٹ کر چوسیں یا لیموں کا تھوڑا سا رس بھی لے سکتے ہیں اس سے تمباکو نوشی کی خواہش ختم ہوجائے گی۔
سونف کو تھوڑے سے گھی میں بھون کر شیشی میں بھر کر رکھ لیں جب بھی تمباکو نوشی کی خواہش ہو تو آدھا چمچ سونف چبالیں اس سے تمباکو نوشی کی خواہش ختم ہوجائے گی۔
انگور کھانے سے تمباکونوشی کی عادت چھوٹ سکتی ہے۔