چہرے کو روشن اور تابندہ رکھنے کے لئے آئے دن جدید سے جدید تر اشیاء اور آلات منڈیوں میں آرہے ہیں لیکن اس کے باوجود ایک بات طے ہے کہ ہزاروں سال پرانے قدرتی اور روایتی طریقے آج بھی اپنی ایک الگ شناخت رکھتے ہیں
مہ جبین فاطمہ
بناؤسنگھار کی دنیا میں انقلاب آچکا ہے۔ چہرے کو روشن اور تابندہ رکھنے کے لئے آئے دن جدید سے جدید تر اشیاء اور آلات منڈیوں میں آرہے ہیں لیکن اس کے باوجود ایک بات طے ہے کہ ہزاروں سال پرانے قدرتی اور روایتی طریقے آج بھی اپنی ایک الگ شناخت رکھتے ہیں اور ان کی افادیت میں کسی قسم کی کوئی کمی نہیں آئی۔ ایسی لاتعداد قدرتی جڑی بوٹیاں، تیل اور نباتات موجود ہیں جن کا صحت و خوبصورتی سے گہرا تعلق ہے اور آج بھی لاکھوں خواتین ان سے فائدہ اٹھا رہی ہیں۔ جدید سائنس بھی تسلیم کرتی ہے کہ مختلف قسم کی نباتات، بیجوں اور جڑی بوٹیوں کا استعمال نہ صرف کئی امراض میں فائدہ مند ہے بلکہ ان سے نکالے ہوئے تیل جلد کی خوبصورتی بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں جیسے صندل، مہندی، برہمی بوٹی، سیکاکائی آملہ، ریٹھا، ناریل اور سرسوں وغیرہ کو کئی شیمپوؤں میں کسی نہ کسی شکل میں شامل ضرور کیا جاتا ہے۔
مساج کیوں کی جاتی ہے؟
مساج یا مالش سے عضلات مضبوط ہوتے ہیں اور جلد کی عمر بڑھتی ہے۔ جلد پر موجود مضر اجزا کا صفایا ہونے کے ساتھ خون کی گردش کا نظام بھی بہتر ہوتا ہے۔ نہ صرف بال جلد بڑھتے ہیں بلکہ ان کی چمک دمک میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔ تناؤ اور دباؤ کم ہوتا ہے ذہنی سکون ملتا ہے اور نیند بہتر ہوتی ہے۔ آنکھوں کی تھکاوٹ دور ہوتی ہے۔ ارتکاز کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے اور یادداشت بہتر ہوتی ہے۔
مختلف تیل اوران کے فائدے:
تلوں کا تیل:
یہ جسمانی عضلات کو مضبوط بنانے کے علاوہ جلد کو نمی فراہم کرتا ہے جس سے جلد خشک ہونے سے محفوظ رہتی ہے۔ بالخصوص خشک جلد کے لئے بہترین سمجھا جاتا ہے۔
سرسوں کا تیل:
یہ جسم کو گرمی بخشتا اور جلد کی صفائی کرتا ہے چونکہ یہ جسمانی حرارت میں اضافہ کرتا ہے اسی لئے اس کی مالش سردیوں میں کی جاتی ہے۔
زیتون کا تیل:
عموماً حساس اور نازک جلد کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ تل کے تیل کا بہترین نعم البدل ہے۔
بادام کا تیل:
بال بڑھانے اور صحت مند رکھنے میں معاون ہے۔
ناریل کا تیل:
سوکھی، روکھی اور پھیکی جلد کو نرم و ملائم اور چمکدار بناتا ہے۔ اسے بہترین موئسچرائزز کی حیثیت حاصل ہے۔ بالوں کے لئے بھی بہت مفید ہے۔ اس سے بال جلد بڑھتے اور صحت مند رہتے ہیں۔ جسم کو متوازن رکھتا ہے۔ اس کی مساج موسم بہار یعنی مارچ اپریل میں کی جاتی ہے۔
خوشبو سے علاج:
اس علاج میں مختلف پتوں، پھولوں اور جڑی بوٹیوں کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ یہ مریض کو نہ صرف سنگھائے جاتے ہیں بلکہ ان کی مالش بھی کی جاتی ہے۔ یہ بات تصدیق شدہ ہے کہ مختلف قسم کے تیلوں کی مالش سے درد دور ہونے کے علاوہ ان کی خوشبو سے بھی کئی فوائد حاصل ہورہے ہیں۔
جلد کی صفائی:
تیل، ہلدی اور بیسن وغیرہ ملا کر ابٹن تیار کیا جاتا ہے جسے بالخصوص شادی بیاہ کے موقع پر لڑکیاں چہرے، گردن، ہاتھوں اور بازوؤں وغیرہ پر کریم کی طرح لگاتی ہیں۔ یوں جلد نرم اور صاف و شفاف ہوجاتی ہے۔ اسی طرح بعض گھرانوں میں شادی کے موقع پر لڑکیاں یاسمین کا تیل، روغن بادام، مونگ پھلی کا تیل، لیموں کے چھلکے اور چٹکی بھر صندل کا سفوف وغیرہ ملا کر آمیزہ بناتی ہیں جسے پورے جسم پر لگانے سے جلد روشن اور صاف ہوجاتی ہے۔
جلد کو صفائی کی ضرورت کیوں؟
قدرتی طور پر 14 روز بعد جلد میں تبدیلی آتی ہے یعنی اس کے پرانے خلیے مر جاتے ہیں اور ان کی جگہ نئے خلیے لیتے ہیں۔ اسی لئے جلد کو ہر دو ہفتے بعد صفائی کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ مردہ خلیوں کو جسم سے دور کیا جاسکے۔ چکنی جلد کو تو ہفتے میں ایک یا دو بار صفائی کرنا کافی ہے۔ فی الوقت ایسی کئی کریمیں، ماسک اور موئسچرائزر موجود ہیں جو قدرتی اشیاء سے بنائے گئے ہیں اور ان کا جلد کی صفائی میں اہم کردار ہے جیسے خوبانی وغیرہ کے ماسک بہت معروف ہیں۔
حسن اورصحت:
نہار منہ پانی پیجئے اپنا رنگ نکھارنے کے لئے صبح نہار منہ دو تین گلاس پانی پینا معمول بنا لیجئے۔ شروع میں ایک آدھ گلاس پیجئے آہستہ آہستہ آپ کی عادت بن جائے گی۔ اس سے قبض نہیں ہوگی۔ خون پتلا اور صاف ہوگا دوران خون ٹھیک رہے گا۔ آنکھوں کی چمک بڑھے گی اور چہرے کی تازگی اور دلکشی میں اضافہ ہوگا۔
صبح کی سیر:
اگر ممکن ہو تو صبح کی سیر ضرور کریں۔
آنکھوں کے گرد سیاہ حلقوں کا خاتمہ:
رات کو پانچ عدد بادام چبا کر اس طرح کھائیں کہ لعاب دہن بھی ساتھ مل جائے۔ اس کے بعد ایک کپ دودھ بالائی اتار کر پی لیں۔ یوں رنگت نکھرے گی اور آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے دور نہ ہوئے تو کافی حد تک کم ضرور ہوجائیں گے۔
دوپہر کا کھانا:
دس بجے ایک سیب کھائیں یا موسم کے اعتبار سے تازہ پھلوں کا رس ایک گلاس پیجئے۔ دوپہر کے کھانے میں ایک چپاتی اور حسب پسند سالن کے ساتھ ایک کھیرا، ایک ٹماٹر اور تھوڑی سی بند گوبھی کی سلاد کھائیں۔ اگر آپ شام کو چائے پینا چاہیں تو اس کے ساتھ دو عدد بسکٹ کھائیں۔
رات کا کھانا:
ساڑھے آٹھ یا نو بجے رات کا کھانا کھا لیں لیکن پیٹ بھر کر نہیں بلکہ تھوڑی سی بھوک رکھ کر کھائیں اور سونے سے پہلے ایک کپ دودھ (بالائی اتار کر) پی لیں۔ کلی کرکے کسی اچھی سی کتاب کا مطالعہ ضرور کریں۔
رنگت نکھارنے کے طریقے:
صبح سویرے کچے دودھ کی آدھی پیالی میں بیسن یا ابٹن ڈال کر گاڑھا پیسٹ بنا لیں اور چہرے پر لیپ کریں۔ دو منٹ بعد انگلیوں کی پوروں سے نیچے سے اوپر کی جانب آہستہ آہستہ ملیں۔ ابٹن نیچے گرتا جائے یہاں تک کہ چہرہ صاف ہوجائے۔ اب چہرے کو ٹھنڈے پانی سے دھو لیں۔ کچے دودھ کی بساند دور کرنے کے لئے ٹالکم پاؤڈر ہتھیلیوں پر مل کر چہرے کو ہاتھوں سے آہستہ آہستہ تھپتھپائیں۔ چہرے کی جلد نرم بلکہ مخملی سفید ہوجائے گی۔
آدھے لیموں کا رس، ہلدی آدھی چمچ اور بیسن دو چمچ ملا کر آمیزہ بنا لیں اور اس کا ماسک چہرے پر لگائیں۔ چھائیاں خاصی حد تک ختم ہوجائیں گی۔
سفید تل دودھ میں ڈال کر پیس لیں اور رات سوتے وقت چہرے پر ملیں۔ صبح اٹھ کر کسی اچھے صابن سے منہ دھو لیں۔ چھائیاں دور ہوجائیں گی اور چہرہ دھل جائے گا۔
روزانہ پانچ بار منہ دھوئیں۔ کچھ بادام تھوڑے پانی میں بھگو کر رکھ دیں پھر اسی پانی میں بادام پیس لیں۔ یہ آمیزہ رات کو چہرے پر لگائیں اور صبح کسی معیاری صابن سے منہ دھو لیں۔ *دس تولہ شہد میں ایک لیموں کا رس ملا کر چہرے پر لیپ کیجئے اور پندرہ منٹ بعد دھو لیجئے۔ جھریاں ختم ہونے کے علاوہ جلد کے زیادہ کھلے مسام بند ہوجائیں گے۔