آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے
شیغ لیاقت علی
پاکستان کی معروف گلوکارہ نازیہ حسن 3 اپریل 1965ء بروز ہفتہ کراچی میں پیدا ہوئیں۔ گزشتہ صدی کی دہائی ستر کے وسط میں انہوں نے اپنے بھائی زوہیب حسن کے ہمراہ پاکستان ٹیلی ویژن کراچی مرکز کے موسیقی کے پروگرام ’’سنگ سنگ چلے‘‘ سے فنی کیریئر کا آغاز کیا۔ اس پروگرام کے میزبان و موسیقار نامور موسیقار سہیل رعنا نے ان دونوں بہن بھائی کی آوازوں سے استفادہ کرتے ہوئے بہت سے سریلے گیت اُن سے گوائے جو بچوں کے ساتھ ساتھ بڑوں میں بھی بڑی محوبت کے ساتھ سنے جاتے تھے۔ شوق موسیقی کے ساتھ ساتھ ان دونوں نے اپنی تعلیم پر بھی توجہ مرکوز رکھی اور حصولِ تعلیم کے لئے وہ والدین کے ساتھ لندن میں بھی سکونت پذیر رہے۔ پاکستان میں پاپ موسیقی کو اجاگر کرنے میں یہ دونوں پیش پیش رہے۔ نازیہ حسن کو موسیقی کے اُفق پر بین الاقوامی شہرت 1981ء کے اوائل میں حاصل ہوئی جب انہوں نے بھارتی موسیقار بدّو کی بنائی دلآویز و دلکش دُھن پر بھارتی فلم ’’قربانی‘‘ کا یہ شہرۂ آفاق گیت گا کے دھوم مچا دی اور ہر سو اُن کے نام اور آواز کا ڈنکا بجنے لگا:
آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے تو بات بن جائے
ہاں ہاں بات بن جائے
یہ گیت مقبولیت کے سنگھاسن پر پہنچا اور بے پناہ پسندیدگی کی بنا پر اور اس گیت کے البم کی ریکارڈ فروخت کو دیکھتے ہوئے نازیہ حسن کو بھارت کا مشہور فلم فیئر ایوارڈ تفویض کیا گیا۔ وہ یہ اہم ایوارڈ حاصل کرنے والی پہلی پاکستانی شخصیت گردانی گئیں۔
فلم ’’قربانی‘‘ کے اس زبردست گیت کی بے انتہا مقبولیت کے بعد نازیہ حسن اور زوہیب حسن مشہور میوزک البم ’’ڈسکو دیوانے‘‘ میدانِ موسیقی میں لائے۔ اس آڈیو کیسٹ البم نے بھی فروخت اور مقبولیت کے نئے ریکارڈ قائم کئے۔ اس البم کے دو گیت پاکستان کے نامور فلمساز و ہدایت کار حسن طارق نے اپنی ڈائمنڈ جوبلی ہٹ فلم ’’سنگدل‘‘ میں شامل کئے۔ یہ فلم 2 اپریل 1982ء کو ریلیز ہوئی۔ نازیہ حسن کے یہ دو گیت فلم میں شامل ہیں اور بابرا شریف پر فلمائے گئے۔
ڈسکو دیوانے آھا آھا ہو ڈسکو دیوانے
آؤ نہ پیار کریں ہم اور تم ڈانس کریں آؤ آؤ نا
البم ’’ڈسکو دیوانے‘‘ ہی کا ایک ڈوئیٹ سانگ 6 اپریل 1984ء کو ریلیز ہونے والی فلم ’’دوریاں‘‘ میں شامل کیا گیا جو نازیہ اور زہیب حسن نے گایا۔ فلم میں اسے فیصل الرحمان اور آرزو پر فلمایا گیا۔
تیرے قدموں کو چھولوں گا مجھے تو پاس آنے دے
نشیلا گیت چاہت کا، نشیلا گیت چاہت کا
نازیہ حسن اور زوہیب حسن کے دیگر مقبول آڈیو البمز میں ’’بوم بوم‘‘ اور ’’ینگ ترنگ‘‘ سرفہرست ہیں۔ نازیہ حسن نے پاکستان میں پاپ موسیقی کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا اور صاف ستھرا انداز اپناتے ہوئے عالمی شہرت حاصل کی۔ 1995ء میں نازیہ حسن مرزا اشتیاق بیگ کے ہمراہ شادی کے بندھن میں بندھیں۔ شادی کے کچھ عرصے بعد نازیہ کینسر جیسے موزی مرض میں مبتلا ہوئیں اور 13 اگست 2000ء کو یہ دُنیا چھوڑ گئیں۔ وہ نارتھ لندن کے مسلم قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔