قابض بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی عسکریت پسندی کو روکنے کے لئے پولیس کی نئی فورس بنانے کا اعلان کردیا ہے، فورس کا نام کرائسس رسپونس ٹیم رکھا گیا ہے، اس کی مکمل تربیت کمانڈوز کی طرح کی جائے گی۔ مقبوضہ جموں وکشمیر پویس کے حکام کاکہناہے کہ معربی ممالک کی طرح پولیس اہلکاروں پر مشتمل اس فورس کو جدید ہتھیاروں سے لیس کیا جائے گا۔ بھارتی اخبار کے مطابق پولیس کمانڈوز فورس بنانے کا مقصد شہری علاقوں میں بڑھتا ہوا عسکریت پسندی کا رجحان ہے، شہری علاقوں میں عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن کرنے میں پولیس کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ آپریشن کے دوران شہری باہر نکل کر عسکریت پسندوں کو فرار کا موقع فراہم کرتے ہیں۔ پولیس افسر نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ شمالی کشمیر کے علاقے بارامولا، کپواڑہ، سوپور اور باندی پورا میں نوجوان بڑی تعداد میں عسکریت پسندوں کی صفوں میں شامل ہوگئے ہیں اور ہر ایک علاقے کے 10 سے 12 نوجوان کسی نہ کسی عسکریت پسند گروپ میں شامل ہیں باوجود اس کے کہ 2017ء میں عسکریت پسندوں کے خلاف بڑا آپریشن کیا گیا جس میں 220 سے زائد عسکریت پسند شہید ہوئے جن میں 12 عسکریت پسند کمانڈر بھی شامل ہیں مگر اس کے باوجود عسکریت کی طرف جانے والے نوجوانوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ نوجوان کی عسکریت کی طرف رجحان برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد بہت بڑھ گیا ہے۔