Thursday, January 30, 2025
- Advertisment -
Google search engine

حالیہ پوسٹس

بالوں کے ساتھ ظلم کرنا بند کر دیجئے

راضیہ سید

ہم اکثر بہت سی چیزوں کو نظرانداز کردیتے ہیں اور قابل افسوس یہ بھی ہے کہ ہمیں اس بات کا چنداں احساس نہیں ہوتا کہ اس چیز یا نعمت کی ہماری زندگی میں کیا وقعت ہے اور پھر جب وہ نعمت چھننے لگتی ہے تو ہماری امید بھی دم توڑنے لگتی ہے۔ اب خواہ وہ نعمتیں والدین کی شکل میں ہوں یا بہن بھائیوں کے روپ میں، پیسوں کی صورت میں یا صحت کی شکل میں ہوں، احساس انسان کو اس نعمت کے جانے کے بعد ہوتا ہے۔ انہی نعمتوں میں سے ایک نعمت ہمارے بال بھی ہیں جو خوبصورت اور صحت مند ہوں تو سب کی توجہ ہماری جانب مبذول ہوجاتی ہے ورنہ لوگ گنجا کہنے میں بالکل دیر نہیں لگاتے۔ اگرچہ کہ اب مصنوعی لیزر ٹیکنالوجی کے ذریعے بال اگانے کا طریقہ ایجاد ہوگیا ہے لیکن جو بات اصل بالوں کی ہوتی ہے وہ نقلی وگوں یا بالوں کی نہیں۔ لہٰذا بالوں کو خوبصورت، پُرکشش اور صحت مند بنانے کے لئے ہمیں صرف یہ پانچ غلطیاں نہیں دوہرانی تو کیا کرنی ہی نہیں چاہئیں۔

ہمارا پہلا مسئلہ تو یہ ہے کہ ہم بالوں کو نعمت خداوندی سمجھ کر روزانہ کی بنیاد پر سنوارنا نظر انداز کر دیتے ہیں، بچے ہیں تو ان کی پونی ٹیل دس دن سے بنی ہوئی ہے، خواتین ہیں تو گھر کے کاموں میں بال بنانے کا ہوش ہی نہیں اور تو اور مرد حضرات بھی صرف دفتر جاتے ہوئے ہی بناؤ سنگھار کرتے ہیں۔ سب سے پہلے اس تاثر کو ختم کریں کہ چلو خیر ہے کون دیکھتا ہے۔ لہٰذا روزانہ اپنے بالوں میں کنگھی کریں، روز بال سکھانے کے لئے ڈائر کا استعمال مت کریں کیونکہ ہائی ٹمپریچر پر بال کریک ہو کر ٹوٹنے لگتے ہیں اور کمزور ہو جاتے ہیں، اس سے نہ صرف بالوں میں سے قدرتی نمی ختم ہوجاتی ہے بلکہ خشکی بھی ہونے لگتی ہے۔
ہم میں سے اکثر لوگ ایک ہی شیمپو استعمال کر کے یعنی جب وہ ہمیں سوٹ کر جاتا ہے تو اسی کو بدستور استعمال کرنے لگتے ہیں، یہ عادت مستقلاً درست نہیں ہوتی۔ بالوں کی ضرورت اور ساخت کے مطابق ہیئر پروڈکٹس تبدیل کرتے رہنا چاہئے، کیوں کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ایک جیسی پروڈکٹس اپنی انفرادیت کھو دیتی ہیں اور پھر اس میں کوئی نیا پن نہیں رہتا۔
بہت سی ہیئر پروڈکٹس کا ایک ہی وقت میں استعمال کرنا بھی سچ پوچھیں تو بڑی حماقت ہے جیسے خواتین شیمپو، کنڈیشنر، سیرم سب بیک وقت استعمال کرنے لگتی ہیں، ان سب چیزوں میں بہت سے کیمیکل ہوتے ہیں جو بالوں کی ساخت کو سخت نقصان پہنچاتے ہیں۔ کئی لوگوں کو تو میں نے نوٹس کیا کہ وہ شیمپو کسی ایک کمپنی کا لیں گے اور کنڈیشنز کسی دوسری کمپنی کا اور سیرم کچھ اور، یہ بات اور بھی غلط ہوتی ہے اگر آپ نے سب کچھ استعمال کرنا ہی ہے تو معیاری کمپنی اور ایک ہی کمپنی کا استعمال کریں۔
بچے ہوں یا خواتین، سب کو کام کے دوران پونی ٹیل بنانے کی عادت ہوتی ہے، اسکول یا کالج جاتے ہوئے بھی بچیاں زیادہ تردد سے بچنے کے لئے ہیئر بینڈ لگاتی اور چلی جاتی ہیں۔ پونی ٹیل بنانے سے وقتی طور پر سکون تو آجاتا ہے لیکن بالوں کا جو حشر ہوتا ہے وہ صرف بال ہی جانتے ہیں، پونی عموماً لوگ بہت سخت بنا لیتے ہیں اور چونکہ بالوں کو اٹھا کر اکٹھا کر کے باندھا جاتا ہے تو بالوں کی جڑیں تک کمزور ہوجاتی ہیں۔ سو اس سے گریز بہتر ہوتا ہے یا اگر بہت ہی ناگزیر ہو اور آپ کا ہیئر اسٹائل ہی ایسا ہو تو کچھ دیر کے لئے پونی ٹیلز کو اتاریں بھی۔
سب سے آخری اور اہم بات، ہم میں سے بہت سے لوگ عمر رسیدگی اور پھر آج کل فیشن کی وجہ سے بالوں کی رنگت تبدیل کرتے رہتے ہیں، اس سے آپ کے بال تو رنگے جاتے ہیں لیکن ساتھ ساتھ آپ کے سر کی جلد کو بھی نقصان پہنچتا ہے، بار بار بال رنگنے سے بال روکھے اور بے جان ہونے لگتے ہیں۔ کئی ایسے کلر بھی ہوتے ہیں جن کے استعمال سے بہت سے لوگوں کو کئی مسائل ہوسکتے ہیں جیسے کہ الرجی، سر میں خارش، جلد پر دھبے اور دانے وغیرہ بھی بن سکتے ہیں لہٰذا ایسے کلر نہ ہی لگائیں تو بہتر ہے۔ اوّل تو بالوں کو تب رنگیں جب اس کی ضرورت ہو اور جب یہ بہت تھوڑی دیر کے لئے ہو، اس سے بال ہمیشہ بہت صحت مند رہیں گے۔ آخر میں سب سے اہم بات، تیل سے بالوں کے مساج، قدرتی جڑی بوٹیوں کا استعمال، متوازن غذا اور گھریلو ٹوٹکوں کا استعمال کبھی ترک نہ کریں۔

مطلقہ خبریں