Monday, July 28, 2025
- Advertisment -
Google search engine

حالیہ پوسٹس

اگر دل بند ہوجائے۔۔

ڈاکٹر ابرار احمد
بہت سی ایسی حالتیں ہیں جن میں انسان کا دل بند ہو جاتا ہے۔ بعض اوقات یہ تکلیف اتنی شدید ہو جاتی ہے کہ دل دوبارہ دھڑکنا شروع نہیں کر پاتا اور کوشش کے باوجود مریض کی جان نہیں بچ پاتی۔ لیکن ایسی صورتیں یقیناً ہوتی ہیں جب دباؤ ڈال کر مالش کرنے سے دل دوبارہ کام شروع کر دیتا ہے۔ چونکہ ہمارے پاس ایسا کوئی پیمانہ نہیں ہے جس سے ان دونوں حالتوں میں فرق کیا جا سکے اس لئے بہتر یہی ہے کہ ایسے مریض، جس کا دل بند ہو گیا ہو، دباؤ ڈال کر دل کی مالش کی جائے۔ دل سینے کی دو ہڈیوں کے درمیان ہوتا ہے۔ سامنے کی طرف پسلیاں اور مرکزی ہڈی ہوتی ہے جبکہ پچھلی جانب ریڑھ کی ہڈی ہوتی ہے۔ سینے پر سامنے کی طرف مرکزی ہڈی کے نچلے حصے پر دباؤ ڈالنے سے دل کی دونوں ہڈیوں کو دبایا جا سکتا ہے۔ یہ دباؤ اتنا ہونا چاہئے کہ ہڈی اپنی اصل جگہ سے تقریباً دو انچ نیچے دب جائے۔ اس دباؤ سے خون دل کے اندر سے نکل کر جسم میں پھیل جاتا ہے اور جسم کے حصوں سے خون دل میں دوبارہ داخل ہو جاتا ہے اور یوں خون کی گردش جاری رہتی ہے۔ عام طور پر دل بند ہونے سے سانس بھی بند ہو جاتی ہے لیکن سانس بند ہو جائے تو یہ لازمی نہیں کہ دل بھی بند ہو جائے۔ مثال کے طور پر ڈوبنے والے شخص کا سانس بند ہو جائے تو دل کچھ دیر تک دھڑکتا رہتا ہے۔ دونوں کیفیات کی موجودگی کا مطلب یہ ہو گا کہ آپ کو دباؤ ڈال کر دل کی مالش کرنے کے ساتھ ساتھ مصنوعی سانس دینے کا کام بھی بیک وقت کرنا ہو گا اور دونوں کام بیک وقت کرنا آسان نہیں۔ اس لئے پہلے آپ کو کسی اور شخص کی مدد درکار ہو گی۔ ایک آدمی دباؤ کے ذریعے دل کی مالش کرے جبکہ دوسرا مصنوعی سانس فراہم کرے۔ ایسے میں دل کا مساج پانچ مرتبہ کر چکنے کے بعد ایک مرتبہ مصنوعی سانس دینا ضروری ہوتا ہے۔ اگر آپ اکیلے ہیں تو آپ کو 12 مرتبہ دل کی مالش کرنے کے بعد دو مرتبہ مصنوعی سانس دینا چاہئے اور یہ تناسب اور رفتار جاری رہنا چاہئے۔
طریقہ:
دباؤ کی شدت کا انحصار مریض کی عمر اور جسامت پر ہے۔ چھوٹے بچوں میں آپ کی انگلیوں کی پوروں کا دباؤ کافی ہو سکتا ہے۔ زیادہ دباؤ سے دل پر چوٹ لگ سکتی ہے۔ دس برس کے بچوں کے لئے ہتھیلی کا دباؤ کافی ہوتا ہے۔ بڑوں پر دونوں ہاتھوں کا دباؤ ڈالنا ضروری ہوتا ہے۔
کیا کرنا چاہئے:
مریض کو سیدھا زمین پر لٹا دیں۔ مریض کے ایک طرف کھڑے ہو جائیں۔ اگر دباؤ والی مالش اور مصنوعی سانس بیک وقت دینا ہے تو دوسرا آدمی مریض کے دوسری جانب کھڑا ہو جائے۔ ایک ہتھیلی مریض کے سامنے والی ہڈی (مرکزی) کے 1/3 حصے پر رکھیں، دوسرے ہاتھ کی ہتھیلی پہلی ہتھیلی کے اوپر جما دیں۔ مضبوط دباؤ ڈالیں۔ یہ دباؤ ہر سیکنڈ کے بعد ڈالیں یعنی 60 فی منٹ کی رفتار سے۔ ہر مرتبہ دباؤ ڈالنے کے بعد ہاتھوں پر زور ڈالنا بند کر دیں تاکہ سینہ دبنے کے بعد واپس اپنی جگہ پر لوٹ آئے۔ اس عمل کے ساتھ ساتھ مصنوعی سانس دینے کا عمل بھی جاری رکھیں۔ گردن پر موجود نبض پر ہاتھ رکھ کر دیکھتے رہیں کہ دل کی دھڑکن شروع ہوئی ہے یا نہیں۔ دل کی دھڑکن شروع ہو جائے تو مالش بند کر دیں۔ اگر دن کی دھڑکن شروع نہیں ہو رہی تو بھی کوشش جاری رکھیں۔ اگر مریض کا دل بند ہے اور اسے اسپتال پہنچایا جا رہا ہے تو راستے میں یہ عمل جاری رکھیں۔

مطلقہ خبریں

غزل

غزل

غزل